Inquilab Logo Happiest Places to Work

’ پوشن پکھواڑہ‘ مہم کی ہدایت سے اساتذہ پریشان

Updated: April 16, 2025, 11:25 AM IST | Mumbai

پیٹ اور سالانہ امتحانات کے دوران محکمہ تعلیم کی غذائیت سے متعلق بیداری مہم منعقد کرنے کی ہدایت سے اسکول انتظامیہ ، اساتذہ ، طلبہ اور سرپرستوں میں بے چینی، سرکیولر واپس لینے کامطالبہ۔

Teachers and guardians may face difficulties due to the campaign on student nutrition. Picture: INN
طلبہ کے تغذیہ سے متعلق مہم کی وجہ سے اساتذہ اور سرپرستوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تصویر: آئی این این

محکمہ تعلیم کی بدنظمیوں سے اسکول انتظامیہ ، اساتذہ ، طلبہ اورسرپرست پریشان ہیں۔ ابھی محکمہ تعلیم کی جانب سے پروگریسیو اسسٹمنٹ ٹیسٹ (پیٹ) اور سالانہ امتحانات کے شیڈول میں تبدیلی کے تنازع پر گفتگو ختم نہیں ہوئی تھی کہ محکمہ تعلیم نے ۴؍ اپریل کو طلبہ کے تغذیہ سے متعلق ایک سرکیولر جاری کرکے نیا تنازع پیدا کردیا ہے۔ سرکیولر کے مطابق جاری پیٹ اور سالانہ امتحانات کے دوران ۸؍ تا ۲۵؍ اپریل کے دوران ’پوشن پکھواڑہ‘مہم کےتحت اسکولوں میں طلبہ کے تغذیہ سے متعلق سمینار، ورکشاپ، ریلی ، ثقافتی مقابلے اور والدین سے تبادلہ خیال کرنے سے متعلق  پروگرام منعقد کرنےکی ہدایت دی گئی ہے۔ اس پر تعلیمی تنظیموں نے سخت اعتراض کیاہے۔ تعلیمی تنظیموں کے مطابق امتحانات کے دوران اس مہم پر کیسے عمل کیا جاسکتا ہے چنانچہ محکمہ تعلیم اس سرکیولر کو فوری طور پر منسوخ کرے۔
ممبئی کے ایک اسکول کے سینئر ٹیچر نے کہا کہ ’’محکمہ تعلیم نے سالانہ امتحانات کے شیڈول میں تبدیلی کرکے اساتذہ ،طلبہ اور سرپرستوں کیلئے مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔ امتحانات کے شیڈ ول میں تبدیلی کرنے سے بیرون ِ ریاست کے اساتذہ ، طلبہ اورسرپرست بہت پریشان ہیں ،ان لوگوں نے ۱۵؍اپریل کے بعد آبائی وطن جانے کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن امسال ۲۵؍ اپریل تک امتحانات جاری ہونے سے ان کی منصوبہ بندی ناکام ہوگئی ہے۔ یہ مسئلہ حل نہیں ہواتھاکہ اسی درمیان پیٹ اور سالانہ امتحانات کے درمیان پوشن پکھواڑہ مہم کی ہدایت سے  دقت اور بڑھ گئی ہے۔ ہم بچوںکا امتحان لیں یا اس دوران پوشن پکھواڑہ کے تحت سرگرمیاں منعقد کریں۔اگرچہ اس اقدام کا مقصد مختلف سرگرمیوں کے ذریعےطلبہ اور سرپرستوں میں غذائیت کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے لیکن جاری فائنل امتحانات کے درمیان یہ ناممکن ہے۔‘‘
 واضح رہےکہ اسکولوں میں ’غذائیت کا پکھواڑہ ا‘ منانے کی ہدایت پردھان منتری پوشن شکتی نرمان اسکیم کے تحت مرکزی حکومت کے رہنما خطوط پر مبنی ہے۔
مہاراشٹر میں پرائمری ایجوکیشن کے ڈائریکٹر شرد گوساوی نے اس تعلق سے ۴؍اپریل کو ایک سرکیولر جاری کیاہے جس کے مطابق اسکولوں کو غذائیت سے متعلق آگاہی ورکشاپس، ماہرین کے ساتھ بات چیت، اسکول مینجمنٹ کمیٹیوں کی میٹنگ، مقامی طور پر اگائی جانے والی کھانے کی اشیاء کی اہمیت کو اجاگر کرنے، غذائیت کے موضوع پر مقابلے منعقد کرنے مثلاً ڈرائنگ اورپوسٹر سازی جیسی سرگرمیاں منعقد کرنی ہوں گی۔   یہ سب کچھ ۸؍تا۲۵؍ اپریل تک اسکولوں کو فائنل امتحان کے ٹائم ٹیبل کے عین مطابق کرنی ہوںگی۔
 اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ’’سمجھ میں نہیں آرہاہےکہ محکمہ تعلیم کو کیا ہوگیا ہے؟ ان دنوں اسکولوں میں پیٹ اور سالانہ امتحانات جاری ہیں طلبہ ،سرپرست اور اساتذہ امتحانات کی تیاریوںمیں مشغول ہیں۔ اساتذہ کو امتحانات کےبعد رزلٹ کی تیاری کرنی ہے۔ رزلٹ تیار کرکے اسے تقسیم کرنا ہے، بعد ازیں نئے تعلیمی سال کی تیاری بھی کرنی ہے۔ ایسے میں عین امتحانات کےد وران اسکولوں میں پوشن پکھواڑہ کے تحت مختلف سرگرمیاں منعقد کرنے کا فرمان، کہاں تک قابل قبول ہے۔ محکمہ تعلیم کو خود اس بارےمیں سوچناچاہئے کہ امتحانات کےدوران اس طرح کی سرگرمیاں منعقد کروانا کس حد تک مناسب ہے۔ محکمہ تعلیم سے ہمارامطالبہ ہےکہ وہ پوشن پکھواڑہ کاسرکیولر منسوخ کرے۔ ‘‘
 مہاراشٹر اسٹیٹ اسکول پرنسپلز اسوسی ایشن کے سابق سربراہ مہندرا گنپولے نے کہاکہ ’’یہ غذائی خوراک کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کا صحیح وقت نہیں ہے۔ طلبہ اپنے سالانہ امتحانات کی تیاری کرنے اور اساتذہ پیپر کی جانچ میں مصروف ہیں۔ ‘‘

education Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK