• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ٹیم ووگ اردو زبان، تھیٹر اور تخلیقی سرگرمیوں کی ترویج کیلئے پُرعزم ہے‘‘

Updated: February 05, 2025, 10:15 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

’’دریافت‘‘ کے عنوان سے چھٹا سالانہ جشن، نئی نسل کی تخلیقی صلاحیتوں کو موقع فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہا گیا۔

Students and dignitaries participating in the program jointly organized by Vogue Theater and Bharatiya Vidya Bhavan. Photo: INN
ووگ تھیٹر اور بھارتیہ ودیا بھون کے اشتراک سے منعقدہ پروگرام میں شریک ہونے والی طالبات اور معزز افراد۔ تصویر: آئی این این

اردو زبان و ادب کی خوشبو بکھیرنے اور نئی نسل کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے منعقدہ دریافت چھٹا ریاستی سطح کا اردو ڈرامہ مقابلہ اور بچوں کا جشن گزشتہ دنوںبھارتیہ ودیا بھون  میں  ماحول میں شاندار کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔ یہ تقریب  ووگ تھیٹر اور بھارتیہ ودیا بھون کے اشتراک کا خوبصورت شاہکار تھی، جس نے ممبئی اور مضافات  اور دیگر اضلاع کے متعدد اسکولوں کو ایک ساتھ جوڑنے  اور بچوں میں چھپی ہوئی صلاحیتوں کو منظرِ عام پر لانے کا اہم رول ادا کیا۔ووگ تھیٹر کے صدر، انجینئر عدنان سرکھوت، جو گزشتہ ۳۰؍ سال   سے اردو تھیٹر سے منسلک ہیں اور گزشتہ کئی سال سے بچوں کی تخلیقی فلاح و بہبود کیلئے کوشاں ہیں، نے اس جشن کی قیادت کرتے ہوئے اس کے شاندار انعقاد کو ممکن بنایا۔ تعلیمی، ادبی اور سماجی  میدان سے وابستہ کئی پروقار شخصیات کی موجودگی نے اس تقریب کو چار چاند لگائے، جن میں پدم شری ڈاکٹر ظہیر قاضی،آئی پی  ایس قیصر خالد، ڈاکٹرشیخ عبداللہ، زاہد خان اور  ذاکر خان شامل تھے۔ان معزز مہمانان نے ٹیم ووگ کی کاوشوں  کو سراہا اور کہا کہ اردو زبان کو نئی نسل میں زندہ رکھنے کیلئے ایسی تقریبات نہایت ضروری ہیں۔ مہمانوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے پروگرام اردو زبان و ادب کی ترویج کیلئے ناگزیر ہیں اور یہ نئی نسل کو اپنی جڑوں سے جوڑنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
 ہر سال کی طرح اس سال بھی دریافت کے تحت مختلف مقابلے منعقد کیے گئے، جن میں ڈرائنگ، مونو ایکٹنگ ،اردو و انگریزی کہانی نویسی، کوئز، اور ڈرامہ مقابلے شامل تھے۔  یہ جشن مقابلوں کے انعقاد سے زیادہ ایک تربیتی تجربہ رہا، جس میں بچوں کو سیکھنے، اپنی صلاحیتیں نکھارنے اور ان میں خود اعتمادی پیدا کرنے کے مواقع فراہم کیے گئے۔ طلبہ کی تخلیقی پیشکش نے حاضرین کو بےحد متاثر کیا۔ ممبئی ، بھیونڈی اور شولاپور سے مختلف ماہرین نے ججز کے فرائض انجام دیئے جن کی فہرست کچھ اس طرح ہے۔ اردو کہانی نویسی: شاداب رشید اور وسیم شیخ انگریزی کہانی نویسی: محمد ویرانی اور یش شاہڈرائنگ مقابلہ: سیماب انور اور سید اسحاق علی مونو ایکٹنگ: نیاز خان ، ہارون رشید اور سہیل اختر وارثی ڈرامہ مقابلہ: عرفان برڈی، یوگیش پگارے، وجاہت آبدوز ستار۔ امسال  پرنسپل صبا پٹیل کو انوویٹو پرنسپل ایوارڈ سے نوازا گیا، جب کہ شولا پور کے راجہ باغبان اور مالیگاؤں کے ساجد دلار کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا  گیا، اور تعلیمی و ادبی میدان میں ان کی مثالی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔ اسی طرح اردو ڈراموں میں شاندار کارکردگی کے ساتھ ساتھ  ایس ایس سی  امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی میراروڈ کی زارا  فیروز شیخ اور ممبرا کی آشنا واحد انصاری کو رائزنگ اسٹار ایوارڈ سے نواز ا گیا ۔
  عدنان سرکھوت نے  اپنے خطاب میں کہا، ’’یہ جشن اردو زبان، ثقافت اور فنونِ لطیفہ کی ترویج کا ایک اہم سنگِ میل ہے۔ ٹیم ووگ کے ہر ممبر نے اپنی انتھک محنت، جوش اور تعاون سے اس مقابلے کو کامیاب بنایا۔‘‘ ’’اختتامی تقریب میں بہترین پرفارم کرنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا۔ پروگرام کا اختتام ایک ولولہ انگیز عزم کے ساتھ ہوا، جس میں ووگ تھیٹر نے وعدہ کیا کہ وہ مستقبل میں بھی اردو زبان، تھیٹر، اور تخلیقی سرگرمیوں کی ترویج کیلئے اپنی خدمات جاری رکھے گا۔ اسٹیٹ لیول انٹر اسکول اردو ڈرامہ مقابلے کے نتائج پہلابہترین ڈرامہ(قادر خان ٹرافی): کٹ کٹ     (رائل گرلز ہائی اسکول، میرا روڈ  )دوسرا بہترین ڈرامہ (حبیب تنویر ٹرافی): آ ن  یور مارک (انجمن اسلام بیگم شریفہ کالسیکرگرلز انگلش اسکول)تیسرابہترین ڈرامہ (ساگر سرحدی ٹرافی): خرگوش  - انجمن اسلام الانہ انگلش ہائی اسکول ( سی ایس  ٹی)چوتھا ترغیبی ڈرامہ (نادرہ ببّر ٹرافی):مننو مائی ڈول  - انجمن اسلام  جان محمد قاسم  ہائی اسکول  پانچواں بہترین ڈرامہ( ووگ چوائس ٹرافی): یاریاں (امجدیہ انگلش ہائی اسکول)۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK