بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کا الزام ،کہا: یہ بی جے پی کا چیئرلیڈر بن چکاہے، ہم لوگ جیت کر آئیں گے تو ای وی ایم کو ختم کردیں گے۔
EPAPER
Updated: February 19, 2025, 4:03 PM IST | Shahid Iqbal | Patna
بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کا الزام ،کہا: یہ بی جے پی کا چیئرلیڈر بن چکاہے، ہم لوگ جیت کر آئیں گے تو ای وی ایم کو ختم کردیں گے۔
مرکزی حکومت کے ذریعے نئے چیف الیکشن کمشنرکے تقرر پر اپوزیشن شدیدبرہم ہے۔اس معاملے میں بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو صاف شفاف انتخابات کرانے سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ وہ بی جےپی کا چیئرلیڈربن چکا ہے۔ تیجسوی یادو نے منگل کوپٹنہ میں اپنی رہائش گاہ کےباہر میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عام شہریوں اور رائے دہندگان کی نظر میں الیکشن کمیشن اپوزیشن کے سوالات، شک و شبہات کودور کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھول جائیں کہ الیکشن کمیشن ریفری یا امپائر ہے، موجودہ وقت میں وہ تماشائی بھی نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن جمہوریت اور آئین کے لئے کینسر بنتا جا رہا ہے۔
آرجے ڈی لیڈر نےبہاراسمبلی انتخابات ۲۰۲۰ء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نتائج کے دن انتخابی تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن نے ایک دن میں تین پریس کانفرنسیں کی تھیں۔ گنتی ایک گھنٹے کے لئے روک دی گئی اور دو بجے رات میں نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب مرکز میں ہماری حکومت بنے گی تو ہم جیتنے کے باوجود ای وی ایم کو ہٹا دیں گے۔
تیجسوی یادو نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئےکہا کہ الیکشن کمیشن پر سے عوام کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ وہ عام لوگوں اورخاص طورسے اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دے کر اسے مطمئن کرےلیکن اب تک ایسا ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے اور نہ ہی ثبوت کے باوجود حکومت میں بیٹھے بڑے لیڈروں پر کوئی کارروائی کی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے سوال پرتیجسوی یادونے کہا کہ میں امیدکرتاہوں کہ جو بھی چیف الیکشن کمشنر بنےہیںوہ یک طرفہ کام کرنے کے بجائےجمہوریت کو بچانے کےلئے آئین کے مطابق کام کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے اس دوران پٹنہ کے کنکر باغ علاقے میں پولیس اور بدمعاشوں کے مابین تصادم اورتابڑ توڑ گولیاں چلنے پر نتیش حکومت کو نشانہ بنایااور کہا کہ ریاست میں جرائم دن بہ دن بڑھ رہے ہیں۔ ہم کئی بار کہہ چکے ہیں کہ بہار میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب دو سو سے زیادہ گولیاں نہ چلتی ہوں۔ یہ روزانہ ہوتا ہے۔ ہر جگہ اغوا ءکی وارداتیں ہو رہی ہیں۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ `پولیس حراست میں لوگوں پر تشدد کیا جاتا ہے۔ وہ حراست میں مرتے ہیں اور کوئی ذمہ داری نہیں لیتا۔ وزیر اعلیٰ کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ وہ افسران کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں۔ پولیس والے ہربار بدمعاشوں کو پکڑنے میں ناکام ثابت ہوتے ہیں، جب ریاست کی راجدھانی کا یہ عالم ہے تو باقی جگہوں کا کیا حال ہوگا؟ہم سب اندازہ لگاسکتے ہیں۔