Updated: August 29, 2024, 9:40 PM IST
| Hyderabad
تلنگانہ کے ایک اسکول میں ہندو شدت پسندوں نے جبراً گھس کر اس وقت ہنگامہ کیا جب وہاں دوپہر کھانے کے اوقات میں کچھ طالبات اسکول انتظامیہ کی اجازت سے ایک مختص کمرے میں جمعہ کی نماز ادا کر رہی تھیں، لیکن پھر بھی ان انتہا پسندوں نے طالبات کے ساتھ بد تمیزی کی اور اسکول انتظامیہ کو بھی دھمکایا۔ اس ضمن میں اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
جمعہ کو تلنگانہ کے وانا پارتھی علاقے میں واقع چانکیہ ہائی اسکول میں دوپہر کے کھانے کے اوقات میں کچھ مسلم طالبات اسکول انتظامیہ کی اجازت سےایک مختص کمرے میں جمعہ کی نماز ادا کر رہی تھیں، اسی اثنا میں وہاں کچھ ہندو شدت پسند پہنچ گئے اور ہنگامہ شروع کر دیا۔ یہ واقعہ ۲۳؍اگست کو پیش آیا ۔ان شدت پسندوں نے وہاں موجود طالبات کے ساتھ بدتمیزی کی ساتھ ہی اسکول انتظامیہ کو بھی دھمکا یا۔
اس واقع کے چھ دن گزرنے کے بعد بھی ابھی تک کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں ہوئی،اور نہ ہی پولیس کی جانب سے ابتدائی رپورٹ درج کی گئی ہے، اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔مجلس بچائو تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں اس واقع کی مذمت کی ہے ۔ سا تھ ہی تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سے اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقع سے نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے بلکہ والدین بھی بچوں کے تعلق سے فکر مند ہیں۔