• Sat, 30 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۵؍ سال میں ۵؍ ہزار سے زائد ٹیلی کام ٹاور لگائے گئے

Updated: November 29, 2024, 10:03 PM IST | Agency | New Delhi

راجیہ سبھا میں وزیر مملکت برائے مواصلات نے اطلاع دی کہ ملک بھر میں لگائے گئے ٹاوروں پر مجموعی طور سے ۸؍ ہزار ۳۱۱؍ کروڑ روپے صرف کئے گئے ، جس میں اتر پردیش کے ۱۴۴؍ کروڑ روپے بھی شامل ہیں

Claim to promote telecom services across the country. Photo: File photo
ملک بھر میں ٹیلی کام سروس کو فروغ دینے کا دعویٰ۔ تصویر: فائل فوٹو

گزشتہ ۵؍ مالی سال یعنی ۲۰۱۹ء تا ۲۰۲۴ء کے دوران کل ملا کر ۵؍ ہزار ۲۶۲؍ٹیلی کام ٹاور لگائے گئے۔ ان ٹاوروں پر مجموعی طور سے ۸؍ ہزار ۳۱۱؍ کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ اس میں اتر پردیش کیلئے صرف کی گئی ۱۴۴؍ کروڑ روپے کی رقم بھی شامل ہے۔ یہ معلومات وزیر مملکت  برائے مواصلات ڈاکٹر پیمسانی چندر شیکھر نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
یاد رہے کہ ٹیلی کام کا ستعمال ملک بھر میں عام ہو گیا ہے جس کیلئے حکومت نت نئے قوانین بھی نافذ کررہی ہے۔ ساتھ ہی موبائل اور دیگر آلات کے استعمال کوفروغ دینے کیلئے اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔ پیمسانی چندر شیکھر ایوان کو اسی تعلق سے معلومات فراہم کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایاکہ نئی ٹیلی کام  پالیسی ۱۹۹۹ء میں حکومت نے یونیورسل سروس اوبلی گیشن (یو ایس او) کے تحت تمام لوگوں کو سستی اور منصفانہ قیمتوں پر بنیادی ٹیلی کمیونی کیشن خدمات فراہم کرنے کے عزم  کیا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا فنڈ (سابقہ ​​یو ایس او ایف) انڈین ٹیلی گراف (ترمیمی) ایکٹ، ۲۰۰۳ء کے تحت قائم کیا گیا تھا جس کا اطلاق یکم اپریل ۲۰۰۲ء سے کیا گیا ہے۔
وزیر کے مطابق ٹیلی کام ایکٹ ۲۰۲۳ء کے مطابق یونیورسل سروس اوبلی گیشن فنڈ ڈیجیٹل انڈیا فنڈ (ڈی بی این) بن گیا ہے۔ اس کے تحت دور درازاور شہری علاقوں میں ٹیلی کمیونی کیشن خدمات تک رسائی اور تقسیم کو فروغ دیا جاتا ہے۔فی الحال، لائسنس کے معاہدے کے مطابق لائسنس کی فیس ایڈجسٹیڈ گراس ریونیو (اے جی آر) پر مبنی ہے جس میں یو ایس او فیس شامل ہے۔ ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے لائسنس کے معاہدے کے مطابق لائسنس فیس جمع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اقدامات کے سبب ملک میں ٹیلی کام کو فروغ حاصل ہوا ہے اور  باہمی روابط میں آسانی پیدا  ہوئی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK