Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

باوڑی پاٹ کر مندر کی تعمیر، مگر بائوڑی پھر اُبھر آئی، اب بھر نہیں رہی ہے

Updated: March 15, 2025, 11:46 AM IST | Inquilab News Network | Pune

پونے میں۱۰۴؍ سال پرانی ’صفیہ بائوڑی‘ کے اوپر مندر کی تعمیر کی کوشش میں رکاوٹ سے مقامی افراد حیران۔

Plaque inside a baori (well). Photo: INN
بائوڑی (کنویں) کے اندر لگی ہوئی تختی۔ تصویر: آئی این این

پونے ضلع کے امبے گائوں تعلقہ میں منچر نامی ایک گائوں ہے جہاں ۱۹۲۱ء میں ایک باوڑی ( کنواں ) تعمیر کی گئی تھی۔ وقت کے ساتھ یہ باوڑی پرانی ہوتی گئی اور اس کے پانی کا استعمال بند ہو گیا۔ اس میں گندگی پیدا ہونے لگی تو اسے پاٹ کر اس کے اوپر مندر کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا۔ ابھی یہ کام مکمل بھی نہیں ہوا تھا کہ بائوڑی کو پاٹنے کیلئے جو مٹیریل استعمال کیا گیا تھا وہ اس کے اند ر ہی گر پڑا اور باوڑی دوبارہ دکھائی دینے لگی۔ اب اسے بھرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر وہ بھر نہیں رہی ہے۔ 
  اطلاع کے مطابق پونے ضلع میں واقع امبے گائوں تعلقہ میں ایک گائوں ہے منچر جہاں منچر۔ گھوڑے گائوں روڈ پر پوسٹ آفس کے قریب ایک کنواں ہے جسے’صفیہ بائوڑی‘ کہتے ہیں ۔ ۱۹۲۱ء میں تعمیر کی گئی یہ بائوڑی قدیم فن تعمیر کا ایک عمدہ نمونہ ہے۔ اسے فقیر خاں زین خان نامی ایک مسلم کانٹریکٹر نے بنایا تھا۔ بائوڑی کے اندر اردو زبان میں ’صفیہ بائوڑ‘ اور مراٹھی زبان میں ’صفیہ وہیر‘ درج ہے۔ ساتھ ہی اس کا سن تعمیر اور فقیرخاں کا نام بھی لکھا ہے۔ اس باوڑی میں آج بھی بھر پور پانی ہے۔ اگر اس کی صاف صفائی کی جائے اور پانی کو قابل استعمال بنایا جائے تو گائوں میں سپلائی کیلئے اس کا پانی کام آ سکتا ہے۔ لیکن لوگوں نے اس میں کچرا پھینکنا شروع کر دیا۔ جب گندگی بڑھنے لگی تو گائوں کے لوگوں نے طے کیا کہ اس باوڑی کو پاٹ کر اس پر سائی بابا کا مندر بنوایا جائے۔ پانڈورنگ سکھارام بورڈے نامی تاجر نے مندر بنانےکی ذمہ داری اپنے سرلی اور انہوں نے کنویں کو پاٹ کر اس کے اوپر پلاسٹر اور سیمنٹ کی ۶؍ انچ کی تہہ چڑھا کر اس کے اوپر مندر کام شروع کیا۔ مندر کا کام مکمل ہونے کو تھا کہ پانڈورنگ نے اس کے نیچے پلاسٹر اور سیمنٹ کی جو تہہ بنائی تھی وہ بائوڑی کے اندر گر پڑی اور پانی اوپر چھلک آیا۔ یہ گزشتہ ہفتے کی بات ہے۔ 
 اطلاع کے مطابق مندر کا کام بائوڑی سے ذرا ہٹ کے کیا گیا ہے۔ مندر کا کام جوں کا توں ہے لیکن بائوڑی دوبارہ ابھر آئی ہے۔ پانڈورنگ نے ۵۰؍ یا ۶۰؍ ٹرالی مزید میٹریل اس پانی میں ڈالا مگر اب بائوڑی بجھ نہیں رہی ہے۔ پانی بار بار اوپر آ رہا ہے۔ اس کی وجہ سے مقامی لوگ حیران ہیں۔ اطراف کے لوگ اسے دیکھنے کیلئے چلے آ رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK