فضائی حملوں کا سہارا لے کر اسرائیلی فوج خان یونس کیمپ میں مزید اندر تک داخل ہوگئی، ایک ایک گھر میں گھس کر کارروائی، اہل ِ غزہ کو علاقہ خالی کردینے کی وارننگ
EPAPER
Updated: December 07, 2023, 9:48 AM IST | Gaza
فضائی حملوں کا سہارا لے کر اسرائیلی فوج خان یونس کیمپ میں مزید اندر تک داخل ہوگئی، ایک ایک گھر میں گھس کر کارروائی، اہل ِ غزہ کو علاقہ خالی کردینے کی وارننگ
غزہ میں قتل وغارتگری کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے اسرائیل نے ۷؍ اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک ۱۰؍ ہزار سے زائد فضائی حملوں کا اعتراف کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہرگزرتے لمحے کے ساتھ اسرائیل کے زمینی حملوں میں شدت آتی جارہی ہے۔منگل کو فضائیہ کی بمباری کے سہارے اسرائیلی فوج ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ خان یونس کیمپ میں مزید اندر تک داخل ہوگئی۔ یہاں صہیونی فوجی گھروں گھس گھس کر کارروائی کررہے ہیں۔ ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۰۰؍ سے فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا ہے جبکہ سیکڑوں زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونےوالوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ اس بیچ فلسطینیوں کیلئے علاقہ خالی کرنے کی نئی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
۲؍ مہینوں میں ۱۰؍ ہزار فضائی حملے
اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کرکے خود اعتراف کیا ہے کہ اس نے دو مہینوں میں غزہ پر ۱۰؍ ہزار سے زائد فضائی حملے کئے ہیں۔ بیان کے مطابق’’جنگ شروع ہونے کے بعد سے آج تک زمین پر سرگرم (اسرائیلی فوج) کی نشاندہی پر ۱۰؍ ہزار حملے کئے گئے ہیں۔ فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں،ان کے انفرااسٹرکچر، سرنگوں،ا سلحہ خانوں اور ان بلڈنگوں کو تباہ کیاجنہیں وہ اسرائیل کے خلاف حملوں کیلئے استعمال کررہے تھے۔‘‘ اسرائیل کے حملوں میں غزہ میں بدھ تک ۱۶؍ ہزار ۳۴۸؍ اموات کی تصدیق ہوچکی ہے۔اس کے علاوہ اندیشہ ہے کہ ملبے میں ہزاروں کی تعداد میں لاشیں دبی ہوسکتی ہیں۔
خان یونس میں گھروں میں گھس کر کارروائی
خان یونس کیمپ اسرائیلی فوج کے نرغے میں ہے۔ یہاں فضائی حملوں کی آڑ لے کر مزید اندر تک داخل ہوجانے کے بعد اسرائیلی فورسیز نے ایک ایک گھر میں گھس کر کارروائی شروع کر دی ہے۔ اسرائیل کو شبہ ہے کہ یہ حماس کا گڑھ ہے۔ دوسری جانب ماہرین نے اسرائیل کو احتیاط کا بھی مشورہ دیا ہے کیوں کہ اگر یہ حماس کا گڑھ ہے تو بہت ممکن ہے کہ یہاں یرغمالوں کو بھی رکھا گیا ہوگا۔
۱۰۰؍ سے زائد فلسطینی شہید
منگل کو ابتدائی رپورٹوں میں خان یونس کیمپ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۱۰؍ فلسطینیوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے خان یونس ، بریج کیمپ، دیر البلح اور نصیرات میں پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کی۔ اسرائیلی بمباری سے وسطی غزہ میں کم ازکم۴۵؍فلسطینیوں کو گزشتہ روز شہید کیا گیا ۔ دیر البلح کے علاقے میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے فلسطینیوں کے گھروں کو نشانہ بنا کر بمباری کی۔
اہل غزہ کوالمواصی میں منتقل کرنے کی سازش
اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کی تازہ وارننگ جاری کرنے کے ساتھ ہی انہیں المواصی علاقے میں منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔ پورے غزہ میں یہی ایک علاقہ ہے جسے اسرائیل کی جانب سے’’محفوظ زون‘‘ قراردیاگیا ہے۔اسے بھی اسرائیل کی سازش کے طو رپر دیکھا جارہاہے جس کا مقصد غزہ کے تمام شہریوں کو ایک چھوٹے سے رقبہ میں محدود کردینا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس چھوٹے سے علاقے میں ۱۸؍ لاکھ فلسطینیوں کو ٹھونسا جاسکتاہے؟
صحرائے سینا میں منتقل کرنے کی سازش
اس بیچ فلسطینی گروپوں نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کو بے گھر کرکے انہیں صحرائے سینا میں بسانےکی کسی بھی سازش کی متحدہوکر مخالفت کریں گے۔ فلسطینی تنظیموں کے اتحاد کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم فلسطینیوں کی صحرائے سینا یا کہیں اور بسانے کے کسی بھی منصوبے کو مستر دکرتے ہیں۔ اہل فلسطین کا ایک ہی مادر وطن ہے اور وہ فلسطین کی سرزمین ہے۔‘‘ واضح رہے کہ ایک سے زائد بار فلسطینیوں کو صحرائے سینا میں منتقل کرنے کے منصوبوں کا انکشاف ہوچکاہے۔