• Sun, 17 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کانجور مارگ میں میٹرو کارشیڈکی تعمیر کیلئے ٹینڈر! اپوزیشن کی سخت تنقید

Updated: October 14, 2023, 9:11 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

مہاوکاس اگھاڑی سرکار نے آرے کالونی کے بجائے کانجورمارگ میں میٹرو۳؍ کیلئےکارشیڈ کی تعمیرکا فیصلہ کیا تھا جسے موجودہ ریاستی حکومت نے منسوخ کردیا تھا۔ اب وہ خود میٹرو۶؍ کیلئے کارشیڈ تعمیر کرنے والی ہے۔

Former state minister Aditya Thackeray giving details about metro carshed in a press conference. Photo: INN
سابق ریاستی وزیرآدتیہ ٹھاکرے پریس کانفرنس میںمیٹرو کارشیڈ سے متعلق تفصیل بتاتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این

سماجی رضاکاروں کے سخت احتجاج کے پیش نظر سابقہ مہاوکاس اگھاڑی  سرکار نے میٹرو کار شیڈ آرے کالونی کے بجائے کانجورمارگ میں تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن بغاوت کے بعد بی جے پی کے ساتھ بننے والی حکومت نے اس فیصلہ کو تبدیل کرکے دوبارہ آرے میں میٹروکارشیڈ تعمیرکردیا لیکن اب وہ خود کانجور مارگ میں میٹرو لائن کیلئے کارشیڈ تعمیر کرنے والی ہے۔ اسی لئے اپوزیشن نے شندے حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔
سابق وزیر ماحولیات اور رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے ممبئی میٹرو کے کارشیڈ کے کام اور ٹھیکوں کے تعلق سے  ریاستی حکومت پر سنگین الزامات عائد کئے  ہیں۔  انہوں نے جمعہ کو اپنی رہائش گاہ ماتوشری ( باندرہ) میں پریس کانفرنس میں میٹرو کارشیڈ تعمیر کرنے کیلئے ٹینڈر نوٹس کی کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ ’’کانجور مارگ میں جس جگہ پر ہم انڈی کریٹی کار ڈپو تعمیر کرنے والے تھے  اور وہاں ہم لائن ۳،  لائن ۶، لائن ۴؍ اور لائن ۱۴؍ یعنی ممبئی کی ۲؍ میٹرو لائنوں اور ایم ایم آر میں جانے والی میٹرو کی ۲؍ لائنوں ان سبھی میٹرو ریل کا  ایک ہی جگہ پر کارشیڈ تعمیر کرنے والے تھے، موجودہ حکومت نے اب اسی جگہ پر میٹرو۶؍ کا کارشیڈ تعمیر کرنے کیلئے ٹینڈر ۲؍ روز قبل جاری کیا ہے۔‘‘ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ’’ہماری مہا وکاس اگھاڑی حکومت کی تجویز کے مطابق میٹرو۳، ۴،۶؍ اور ۱۴؍ سبھی کو کانجور مارگ میں کارشیڈ بنایا جاتا تو اس سے سرکاری خزانے سے خرچ ہونے والے تقریباً ۱۰؍ ہزار کروڑ روپے بچ جاتے۔موجودہ ’غیر قانونی‘ حکومت کو شہری خزانے کے بے جا استعمال کی کوئی فکر نہیں اسی لئے ہماری حکومت گرانے کے بعد شندے حکومت نے کانجور مارگ سے میٹرو کارشیڈ آرے کالونی منتقل کر دیا تھا۔‘‘
 آدتیہ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ’’ جس وقت ہم نے کانجورمارگ میں میٹرو کارشیڈ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا،  اس وقت مرکزی حکومت کی جانب سے اس زمین پر اپنا حق ہونے کا دعویٰ کیا گیاتھا اور وہ کورٹ بھی گئے ، پرائیویٹ بلڈر کو لاکر اس پر سیاست بھی کی گئی۔ جو کارشیڈ ہم نے آرے سے کانجور مارگ میں منتقل کیا تھا،  اسے اس ’کھوکے سرکار‘ نے اقتدار میں آتے ہی کانجور مارگ سے دوبارہ آرے  کالونی منتقل کردیا  تھا۔‘‘ انہوںنے مزید کہا کہ ہمارا مقصد بالکل صاف تھا کہ آرے کے جنگلات کو بچایا جائے۔ مہا وکاس اگھاڑی نے آرے کی ۸۰۸؍ ایکڑ زمین کو جنگل  قرار دیا تھا۔ اسی طرح ایم ایم آر سی اے کی اس جگہ کا جب جائزہ لیا تو پتہ چلا تھا کہ وہاں ۵؍ چیتے رہتے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں میں اس کی تصدیق کی گئی۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ ’’میٹرو کے ۴؍ ڈپو ایک ساتھ بنانے کے بجائے اگر الگ الگ بنائے جائیں گے تو اس سے آرے میں ایک کارشیڈ تھا، میٹرو ۶؍ کیلئے کانجورمارگ میں تھا جس کا ہم نے منصوبہ بنایا تھا اور جسے شندے حکومت نے آرے منتقل کیا تھا اور دیگر میٹرو لائن ۴؍ اور ۱۴؍ ۲؍ کارشیڈ کی جگہ تھانے ضلع میں مختص کی جارہی ہے ، یہ جگہیں انہیں خریدنی ہوگی ۔ اگر کانجور مارگ میں ہی چاروں میٹرو کےکارشیڈ بنائے جاتے تو ریاست کے خزانے سے ۱۰؍ہزار کروڑ روپے بچ جاتے تھے۔  ہر کار ڈپو کیلئے دو سے ڈھائی ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے یعنی ۴؍ کار ڈپو پر تقریباً ۱۰؍ ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ ان ڈپو کیلئے زمین خریدی جائے گی۔ میں اس بات کی گہرائی میں نہیں جا رہا ہوں کہ تھانے میں اس کا فائدہ کس کو ہوگا لیکن وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے آس پاس کے لوگ اس میں دلچسپی رکھتے ہیں۔اس کے علاوہ ۴؍ کروڑ افراد اس انٹیگریٹیڈ میٹرو ڈپو سے جڑ جاتی تھی لیکن آج ایڈمنسٹریٹر پر ’غیر قانونی‘ وزیر اعلیٰ  کا کوئی قابو نہیں ہے اسی لئے ۴؍ میٹرو لائن کے کارشیڈ الگ الگ مقامات پر تعمیر کئے جارہے ہیں۔ پہلے ان کی تعمیر کیلئے الگ لگ ۴؍  ٹھیکیداروں کو رقم دی جائے گی اوراس کے بعد ان کی دیکھ ریکھ کیلئے بھی علاحدہ علاحدہ ٹھیکیداروں کو ذمہ داری دی جائے گی ۔ اس طرح  ایک جگہ ۴؍ گنا رقم خرچ ہوگی۔‘‘
 آدتیہ ٹھاکرے نے پریس کانفرنس میں  اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں ایم ایل سی انل پرب کے سوال پر وزیر محصولات رادھا کرشن وکھے پاٹل کا تحریری جواب دکھاتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر محصولات نے بھی اس کی  تصدیق کی ہے کہ کانجور مارگ کی جگہ ریاستی حکومت کی ہی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہماری(مہاوکاس اگھاڑی)  حکومت نے کانجور مارگ میںجو مشترکہ کارشیڈ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وہ بالکل صحیح تھا ۔اس سے حکومت کے ۱۰؍ ہزار کروڑ روپے بچ جاتے  ۔ ۲؍ روز  قبل حکومت نے کانجور مارگ  میں میٹرو کارشیڈ تعمیرکرنے کیلئے ٹینڈر جاری کرکے ہمارے اس فیصلہ کوصحیح ثابت کردیا ہے۔ ‘‘ 
 آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ  میٹرو ۳؍ کیلئے آرے کے جنگلات کو تو برباد کر ہی رہے ہوں لیکن ہمارا مطالبہ کیاکہ میٹرو ۴؍ اور ۱۴؍ کیلئے علاحدہ جگہ لے کر سرکاری خزانے کا بے جا استعمال نہ کیا جائے بلکہ اسے بھی میٹرو۶ ؍کے ساتھ ساتھ کانجور مارگ میں ہی بنایاجائے کیونکہ ٹرین کو روزانہ نہیں بلکہ مہینے یا ۳؍ ماہ میں ایک مرتبہ کارشیڈ لے جانا ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK