• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بیڑ میں مراٹھا اور او بی سی سماج کے درمیان کشیدگی، ایک دوسرے پر پتھرائو

Updated: June 29, 2024, 10:38 AM IST | Agency | Jalna

منوج جرنگے کے آبائی گائوں ماتوری میںاو بی سی کارکن لکشمن ہاکے کی آمد پر ڈی جے بجایا گیا جس پر مراٹھا سماج نے اعتراض کیا اور بات بگڑ گئی۔

The condition of the village road after stone pelting.Photo: Agency
پتھرائو کے بعد گائوں کی سڑک کا حال۔ تصویر: ایجنسی

مراٹھا اور او بی سی سماج کے درمیان ریزر ویشن کی جدوجہد اب پر تشدد ہوتی جا رہی ہے۔ بیڑ ضلع میں واقع مراٹھا کارکن منوج جرنگے کے آبائی گائوں ماتوری  میں جمعرات کی رات دونوں سماج کے درمیان پتھرائو کا واقعہ  پیش آیا جس کی وجہ سے ریاست بھر میں کھلبلی مچ گئی۔ حالانکہ پولیس نے حالات کو قابو میں کر لیا ہے لیکن ضلع میں کشیدگی برقرار ہے اور دونوں طرف سے الزام تراشی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ منوج جرنگے نے اس واقعے کی ذمہ داری او بی سی لیڈر چھگن بھجبل پر ڈالی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھجبل مہاراشٹر میں فساد کروانا چاہتے ہیں۔  
 یاد رہے کہ منوج جرنگے بھوک ہڑتال پر جالنہ کے انتراولی سراتی گائوں میں بیٹھے تھے لیکن ان کا آبائی وطن بیڑ کا ماتوری گائوں ہے جو پڑوس ہی میں ہے۔ او بی سی ریزرویشن کے تحفظ کے نام پر بھوک ہڑتال کرنے والے لکشمن ہاکے جو اس وقت  جرنگے کی طرح ریاست کے دورے پر ہیں جمعرات کی رات بھگوان گڑھ علاقے میں ایک جلسے سے خطاب کرنے کی غرض سے جا رہے تھے۔  راستے میں ماتوری، مالیگائوں، پارگائوں اور تنتر  وانی جیسے گائوں پڑتے تھے جہاں  مقامی لوگ اس انتظار میں تھے کہ وہ یہاں سے گزریں تو ان کا استقبال کیا جائے۔ اس کیلئے وہ ڈی جے پر گانے بجا رہے تھے۔ اسی دوران  بعض گانوںپر اعتراض کرتے ہوئے مراٹھا سماج کے کچھ کارکنان نے ڈی جے بند کرنے کیلئے کہا اس پرطرفین میں تو تو میں  میں شروع ہوگئی جو بعد میں مارپیٹ اور پتھرائو میں تبدیل ہو گئی۔ 
دونوں طرف سے ایک دوسرے پر پتھرائو کیا گیا۔  جو ڈی جے بجایا جا رہا تھا اسے توڑ دیا گیا ساتھ ہی وہاں کھڑی کچھ موٹر سائیکلوں کے ساتھ بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ راستے سے گزرنے والی گاڑیوں پر بھی پتھرائو کیا گیا۔  پتھرائو میں دونوں طرف کے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق جس وقت پتھرائو شروع ہوا، لکشمن ہاکے اور ان کے ساتھی نوناتھ واگھمارے ماتوری پہنچ چکے تھے۔ بلکہ ان کے پہنچنے  کے بعد ہی پتھرائو شروع ہوا ۔ یاد رہے کہ اورنگ آباد، جالنہ، اور بیڑ وہ اضلاع ہیں  جہاں  مراٹھا اور او بی سی دونوں ہی سماج کے لوگ بڑی تعداد میںموجود ہیں۔   اس لئے معاملہ بڑھتے دیر نہیں لگتی ۔ وقت رہتے شیرور، چک لنبا، گیورائی اور  آس  پاس کے دیگر پولیس اسٹیشنوں سے فورس  ماتوری بھیجی گئی اور کسی طرح حالات کو قابو میں کیا گیا لیکن آنے جانے والی گاڑیوں پر پتھرائو ہونے کے سبب ایک گھنٹے تک وہاں گاڑیوں کی آمدورفت بند رہی۔ چک لنبا کے اے سی پی نرائن  ایک شنگے موقع پر پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔ حالات کشیدہ ہیں لیکن قابو میں ہیں۔  جمعہ کو پولیس نے اس معاملے میں ۲؍ لوگوں کو گرفتار کیاہے۔ 
منوج جرنگے کا چھگن بھجبل پر الزام 
اس دوران مراٹھا کارکن منوج جرنگے نے الزام لگایا ہے کہ چھگن بھجبل مہاراشٹر میں فساد کروانا چاہتے ہیں۔  جرنگے نے کہا ’’ریاست میں امن وامان برقرار رہے یہ بھجبل سے کبھی برداشت نہیں ہوتا وہ ہمیشہ ماحول خراب کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔  وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو اس جانب توجہ دینی چاہئے۔ یہ معاملہ اتنا سیدھا نہیں ہے۔‘‘  دوسری طرف ریاستی وزیر دھننجے منڈے نے ٹویٹ کرکے اطلاع دی  کہ اس معاملے میں انہوں نے پولیس  کو فوری کارروائی کی ہدایت دی ہے ساتھ ہی انہوں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK