Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

قدیم سائن بریج ۷؍ مہینوں میں بھی منہدم تک نہیں کیا جاسکا!

Updated: March 04, 2025, 10:50 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

پل بنانے کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کا اندازہ کئے بغیر ہی ۱۸؍ مہینوں میں نیا پل تعمیر کرنے کا اعلان کردیا گیا ۔ سینٹرل ریلوے نے کام میں سست رفتاری کی۴؍ اہم وجوہات بتائیں

The toilet in question is the one that is obstructing the construction of the sign bridge.
زیرنظرتصویر میں وہ بیت الخلاء جو سائن بریج کی تعمیر کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔(تصویر: انقلاب )

یہاں کے قدیم سائن بریج کو یکم اگست سے ٹریفک کیلئے بند کرکے بی ایم سی نے ۱۸؍ مہینوں میں اس کی جگہ نیا بریج تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ۷؍ مہینے گزر جانے کے باوجود اس پُل کو منہدم تک نہیں کیا جاسکا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں نیا بریج تعمیر ہونے کیلئے عوام کو طویل انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔
 بی ایم سی نے نیا بریج تعمیر کرنے کیلئے ۱۸؍ مہینوں کی جو مدت بتائی تھی ، اس میں بریج کا انہدام اور نیا بریج تعمیر کرنا دونوں شامل تھا لیکن اس پل کو گاڑیوں اور عوام دونوں کی آمدورفت کیلئے بند کردینے کے بعد بی ایم سی اور ریلوے کو ہوش آیا ہے کہ یہاں ایسی رُکاوٹیں ہیں جنہیں دور کئے بغیر اس کام کو مکمل کرنا ممکن نہیں اور اب تک یہ رُکاوٹیں دورنہیں کی جاسکی ہیں۔
 ذرائع کے مطابق اس تاخیر کی ۴؍ اہم وجوہات سامنے آئی ہیں۔ اس بارے میں سینٹرل ریلوے نے بتایا کہ ۵؍ درخت (۲؍ درخت مشرق کی طرف اور ۳؍ درخت دھاراوی کی طرف بی ایم سی کی زمین پر ہیں)، ایک بیت الخلاء، بڑی تعداد میں بجلی کے تار ، ۱۲۰؍ مربع میٹر پر واقع تعمیرات اور بی ایم سی کی طرف سے لیز پر دی گئی ایک عمارت اس کام میں تاخیر کی اہم وجوہات ہیں۔ یہ توقع کی جارہی ہے کہ انہیں ہٹا کر ریلوے کےحوالے کیا جائے گا جس سے ریل اوور بریج (آر او بی )کے انہدام اور تعمیر نو میں تیزی آئے گی۔
 ۵؍ درخت ریل اوور بریج (آر او بی )کے بیریکیڈ والے حصے کے دونوں طرف سائن ریلوے اسٹیشن کی جانب جانے والے راستے پر ایستادہ ہیں۔ریلوے اسٹیشن کے مغربی جانب ایک بیت الخلاء کی وجہ سے تعمیراتی کام میں بھی سست روی آئی ہے جس کے ارد گرد رکاوٹیں ہیں لیکن یہ کام جاری ہے۔ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق جب اس بارے میں سوال کیا گیا تو ۱۵؍ سال سے بیت الخلاء چلانے والی غیرسرکاری تنظیم کے ایک رکن نے دعویٰ کیا کہ تاخیر کیلئے اسے غیر ضروری طور پر مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہےجبکہ حقیقت یہ ہے کہ ریلوے کی جانب سے انہدامی کام میں سست رفتاری کی جارہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے منتقلی کیلئے جگہ مانگی ہے۔‘‘
 سینٹرل ریلوے ذرائع نے بتایا کہ بیت الخلاء کو منتقل کرنےکی کارروائی جاری ہے جس کیلئے اس نے بی ایم سی کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ ایک ریلوے افسر نے بتایا کہ ’’ہم اگلے دو سے تین دنوں میں اس بیت الخلاء کو ہٹانے پر غور کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ پل کی تعمیر کیلئے درکار بھاری مشینری اور آلات کو منتقل کرنا مشکل تھا کیونکہ بیت الخلاء نے ریل اوور بریج تک پہنچنے کی سڑک کو مسدود کر دیا تھا۔انہوںنے یہ بھی کہا کہ ان ۵؍ درختوں کو بھی جلد کاٹ دیا جائے گا۔
 سائن ریل اوور بریج سے ملحق اراضی جسے مبینہ طور پر بی ایم سی نے لیز پر دیا ہے اور ابھی خالی ہونا باقی ہے،سے متعلق سینٹرل ریلوے ذرائع نے بتایا کہ اس پلاٹ پر کچھ خاندان رہائش پذیر تھے جنہیں ہٹاکر ریلوے کو منتقل کرنے کی ضرورت تھی۔ جب تک یہ پلاٹ نہیں دیا جاتا، راہ گیروں کیلئے متبادل ۳ء۵؍ میٹر چوڑا فٹ اوور بریج (ایف او بی )تعمیر نہیں کیا جا سکتا۔ نیا ایف او بی اس ریل اوور بریج  کے باقی ماندہ حصے کو مسمار کرنے کیلئےضروری ہے، جو راہ گیروں کے ذریعہ بہت زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ سائن بریج کے ریمپ کے نیچے ایک راستہ( انڈر پاس) بھی ہے جہاں کھدائی کا کام جاری ہے۔
 تاخیر کی ایک اور وجہ الیکٹرک کیبل، ڈسٹری بیوشن پینل باکس اور بجلی کے تار ہے، جن کی منتقلی کی ضرورت ہے جسے بیسٹ انجام دے رہا ہے۔ بیسٹ انڈر ٹیکنگ کے ذرائع نے بتایا کہ کیبل کو موڑنے اور راستے کے بازو میں گٹر کھودنے (ٹرینچنگ) کا کام جاری ہے اور کیبل کو منتقل کرنے میں ۷؍تا۱۰؍ دن لگیں گے۔ فٹ پاتھ کے ساتھ ڈرینج لائن اور واٹر سپلائی لائنیں بھی ہیں جنہیں منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔
 سائن کے مشرقی اور مغربی حصوں کو جوڑنے والے اس اہم پل کے بند ہونے سے باندرہ- کرلا کمپلیکس، دھاراوی، سائن اور کرلا کی طرف جانے والی سڑکوں پرزبردست ٹریفک رہتا ہے۔ یہ منصوبہ ۲؍ مراحل میں پورا جائے گا : قدیم پل کو منہدم کیا جائے گا اور لوہے کے نئے گرڈر بچھا کر   نیا پل بنایا جائے گا۔
 کرلا اور پریل کے درمیان پانچویں اور چھٹی ریلوے لائن بچھانے کیلئے قدیم سائن بریج کو گزشتہ سال اگست میں بند کر دیا گیا تھا۔ انہدام میں مزید دو ماہ لگنے کی توقع ہے جبکہ نئے پل کو مزید۱۸؍مہینے میں دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK