• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اردو اسکولوں میں غیر اردوداں ٹیچروں کی تقرری نہ کرنےکی اپیل مسترد

Updated: September 14, 2024, 10:32 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ایجوکیشن آفیسر نےمراٹھی اورانگریزی کے ٹیچروںکی تقرری کو پالیسی کےمطابق قرار دیا،تعلیمی تنظیموںکا اسسٹنٹ میونسپل کمشنر اور مسلم اراکین اسمبلی سے ملاقات کرنےکافیصلہ

A delegation of educational organizations giving a memorandum to Education Officer Rajesh Kankal against the appointment of Marathi teachers in Urdu schools.
تعلیمی تنظیموں کاوفد ایجوکیشن آفیسر راجیش کنکال کو اردو اسکولوں میں مراٹھی ٹیچروں کی تقرری کےخلاف میمورنڈم دیتےہوئے

اردو میڈیم اسکولوں میں مراٹھی ٹیچروں کی تقرری کیخلاف جمعہ کو متعدد تعلیمی تنظیموں کے عہدیدران اور اُردو اسکولوں کے ہیڈماسٹر اور ہیڈمسٹریس کے وفد نےایجوکیشن آفیسر راجیش کنکال سے ملاقات کی ۔اس تعلق سے وفد نے  ایجوکیشن آفیسر کو میمورنڈم دیا،ساتھ ہی اردو اسکولوں  میں مراٹھی اور انگریزی میڈیم کے ٹیچروں کی تقرری نہ کرنے کی اپیل کی ۔ اس اپیل کو ایجوکیشن آفیسر نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت کی پالیسی پر عمل کیا ہے ، اس میں تبدیلی مشکل ہے۔  ایجوکیشن آفیسر کے جواب سے اردو میڈیم اسکول کے ہیڈماسٹر حضرات اوریونینوں کے عہدیداران  کی بے چینی بڑھ گئی ہے۔
 واضح رہے کہ حال ہی میں بی ایم سی محکمہ تعلیم نے شہر ومضافات کے ۵۶؍ اُردو میڈیم اسکولوں میں اوّل تاپنجم جماعت کے طلبہ کو پڑھانے کیلئے غیر اُردو داں ٹیچروں کی تقرری کا فرمان جاری کیا ہے۔اس کی وجہ سے اردو میڈیم اسکولوں کے اساتذہ اور ہیڈماسٹر پریشان ہیں کہ غیر اردو داں ٹیچر ان جما عتوںکے طلبہ کو سبھی مضامین کیسے پڑھائیں گے جبکہ وہ اردو سے نابلد ہیں۔ 
        اس ضمن میں اردو ٹیچرس یونین کے صدر جاویدانصاری،مہانگرپالیکا شکشکسبھا کے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ ، خزانچی انصاری رضوان اور مہا نگر پالیکا شکشک سینا کے نائب صدر شعیب احمد کی قیادت میں تقریباً ۳۰؍ ہیڈماسٹر، ہیڈمسٹریس اور پچاسوں اساتذہ ایجوکیشن آفیسر راجیش کنکال سے کری روڈ پر واقع ان کے دفتر ملاقات کیلئے پہنچے تھے ۔مگر ایجوکیشن آفیسر نے ۲۰؍ افراد پر مشتمل وفد کو ہی ملاقات کرنے کی اجازت دی۔
 شکشک سبھا کے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ نے اس نمائندہ کو بتایا کہ ’’میٹنگ کے دوران ہم نے ایجوکیشن آفیسر کے سامنے اُردو اسکولوں میں غیر اُردوداں ٹیچروں کی تقرری کرنے سے ہونے والے نقصانات بیان کئے ۔ جس کے جواب میں ایجوکیشن آفیسر راجیش کنکال نے کہا کہ ابھی تو ان ٹیچروں نے ڈیوٹی جوائن بھی نہیں کی ہے، اس سے قبل ہی آپ لوگوں نے نتیجہ اخذکرنا شروع کر دیا ہے ۔  پہلے ان ٹیچروں کی کارگزاری دیکھیں، اگر اطمینان بخش نتیجہ برآمد نہیں ہوتا ،پھر آگے کے لائحہ عمل کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ حکومت کی پالیسی کے مطابق ہم نے ہر اُردو میڈیم سیمی انگلش اسکول میں ایک غیراردو داں ٹیچر کی تقرری کی ہے تاکہ ان اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کی انگریزی اور مراٹھی بہتر ہوسکے ۔‘‘
 عابد شیخ نےیہ بھی بتایا کہ ’ ’ جب ہم نے ایجوکیشن آفیسر کو بتایا کہ ’’پرائمری اسکول میں پیریڈ سسٹم نہیں ہوتا ہے ، ایک کلاس ٹیچر سارے مضامین پڑھاتا ہے ، انگریزی یا مراٹھی کا ٹیچر ، اردومیڈیم کے بچوں کو سارے مضامین کیسے پڑھائے گا، اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے پرائمری سیکشن میں پیریڈسسٹم نافذ کر دیا جائے گا ۔ ان کے اس طرح کے جواز پیش کرنے سے ایسا محسوس ہو رہا تھاکہ وہ مذکورہ فیصلہ کے حق میں ہیں اور اس میں کسی طرح کی تبدیلی نہیں کرنا چاہتے ہیں۔  انہوں نے اس بات کو بھی دہرایا کہ ہم نے جو فیصلہ کیا ہے وہ حکومت کے سرکیولر کےمطابق کیا ہے ۔ ‘‘
  آئندہ کے لائحہ عمل کے سوال کے جواب میںشکشک سبھا کے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ  نے کہا کہ ’’ گنیش وسرجن کے بعد ہم اسسٹنٹ میونسپل کمشنر (ایجوکیشن) امیت سینی سے ملاقات کریں گے ۔ اگر وہاں بھی مسئلہ حل نہیں ہوا تو مسلم اراکین اسمبلی سے ملاقات کی جائے گی ۔ ان سے اس معاملہ میں مداخلت کرنےکی اپیل کریں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK