حمیدہ بانو اپنے اوربچوں کے بہتر مستقبل کا خواب سجائے دبئی گئی تھیں مگر ایجنٹ کی دھوکہ دہی کے سبب وہ پاکستان پہنچ گئی تھیں
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 11:40 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
حمیدہ بانو اپنے اوربچوں کے بہتر مستقبل کا خواب سجائے دبئی گئی تھیں مگر ایجنٹ کی دھوکہ دہی کے سبب وہ پاکستان پہنچ گئی تھیں
۲۲؍سال بعداپنے گھر پہنچنے والی حمیدہ بانو کو پاکستان سے لوٹے آج تیسرا دن ہے اوراب بھی ان کے گھر میںجشن کا سماں ہے۔ ان کےدو بیٹے گلبرگہ سے ملاقات کے لئے ممبئی آئے ہیں، ان کی بہن اوربیٹی سبھی خوشی سےسرشار ہیں۔ ہرکوئی حمیدہ بانوکے ساتھ تصویرکھنچوانے کے لئے بے تاب نظرآیا اور اپنوں کو دیکھ کرخود ان کی(حمیدہ بانو)کی خوشی کا بھی ٹھکانہ نہیں ہے۔ انہیںخود یہ یقین نہیںہورہا ہے کہ یہ کرشمہ کیسے ہوا کہ وہ اپنوں کے درمیا ن خیریت سے آگئیں۔
انقلاب ،اپنی گزشتہ روز کی رپورٹ (صفحہ ۹؍)میں بتاچکا ہے کہ حمیدہ بانو اپنے اوربچوں کے بہتر مستقبل کا خواب سجائے دبئی گئی تھیں مگر ایجنٹ کی دھوکہ دہی کے سبب وہ پاکستان پہنچ گئیں۔ وہاں انہوں نے انتہائی مشکل حالات کا سامنا کیا۔ اس دوران ان میں امید اورناامیدی کی کیفیت رہی ۔ پاکستان میںتین ماہ سے زائد وقت تو ایسا گزرا کہ ان کوایک چھوٹے سے جھوپڑے میںسخت نگرانی میں رکھا گیا ۔ جب صورتحال ناقابل برداشت ہوگئی تو وہ جھوپڑے سے نکل گئیںاورچند دن ادھر ادھر گھومتی رہیں ۔ پھر گزراوقات کے لئے انہوں نے سڑک پر ٹھیلہ لگانا شروع کیا ۔ قریب میں ہی ایک پاکستانی شخص ٹھیلہ لگاتا تھا ، اس کی اہلیہ کا انتقال ہوگیا تھا ، بچوں کی دیکھ ریکھ کے لئے اس نے حمیدہ بانو سے شادی کرلی ، چند سال بعد اس کابھی انتقال ہوگیا ۔ا س طرح ان بچو ںکی مکمل نگہداشت حمیدہ بانو پرآگئی ۔ وہ پاکستان کے کراچی شہر کے منگو پیر علاقے میں تھیں۔ انہوںنے اہل خانہ سے رابطہ کی کوشش کی مگر ناکام رہیں ۔اس کےساتھ ہی وہ اس سے خوفزدہ تھیںکہ وہ پاکستان آگئی ہیں،چنانچہ شناخت ظاہر کرنے سےبھی بچتی رہیں۔
کرلا قریش نگر (پہاڑی )کی یہ خاتون اپنی وطن واپسی میں کلیدی رول ادا کرنے والے ولی اللہ (معروف،یہ پاکستان میںامام ہیںاوریوٹیوب چلاتے ہیں)کو یاد کرتے ہوئے اس کے لئے دعائیہ کلمات کہتی ہیں کہ ’’ اس کا ویڈیو بناکر وائرل کرنا ، میرے بچوں تک پہنچنے میں کلیدی رول رہا ہے ۔‘‘
۲۲؍سال بعد اپنے گھرلوٹنے والی حمیدہ بانو یہ کہتے ہوئے جذباتی ہوگئیںکہ ’’ میں دعا کرتی تھی کہ میرے مالک مجھے اپنوں سے ملادے اورپاکستان میںجن بچوں کی میں خدمت کررہی ہوں ، ان کی برکت سے میری اولادوں کو محفوظ رکھ۔ یہ دعاشاید قبول ہوئی اور میںاپنوں میںلوٹ سکی ۔ ‘‘ حمیدہ بانو کےلئے جہاں ان کے اہل خانہ دعا کررہے تھے کہ کسی صورت وہ لوٹ آئیں وہیں پاکستان میں جن بچوں کی وہ نگہداشت کررہی تھیں، ان کی خواہش تھی کہ وہ نہ جائیں، ان کےساتھ ہی رہیں۔ ‘‘
حمیدہ بانو کے ممبئی (کرلا)پہنچنے سے قبل واگھہ بارڈر پر ضابطوں کی خانہ پری کےبعد ان کا تفصیلی میڈیکل چیک اپ کیا گیا۔ممبئی پہنچنےکے بعد دو مرتبہ پولیس کی جانب سے معلومات حاصل کی گئیں ، جمعرات کو چونا بھٹی پولیس اسٹیشن میں تقریباً ۴؍ گھنٹے تک ان کا بیان درج کیا گیا ۔پولیس کی جانب سے اس دوران ان سے ضروری معلومات حاصل کی گئیں۔اس دوران اہل خانہ بھی ان کے ساتھ تھے۔ حمیدہ بانو کی چھوٹی بہن شاہدہ کے بیٹے بلال شیخ نے انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ خالہ جب دبئی کےلئے روانہ ہوئی تھیں تو میں ۱۰؍سال کا تھا ۔ ان کے جانے کےبعد جب کچھ پتہ نہیں چلا تو چند سال کےبعد ہم لوگ مایوس ہوگئے تھے کہ شایداب ان سےملاقات نہ ہو۔ مگر ولی اللہ (معروف) کی جانب سے ۲؍سال قبل کئے جانے والے ویڈیو کال کے بعد یہ امید بندھی کہ خالہ سے ملاقات ضرور ہوگی۔ اس کے بعد ممبئی پولیس اوردیگرشعبوں کی جانب سے کارروائی تیز کی گئی اور منگل کا دن شاید ہم لوگ کبھی نہ بھول سکیں ، کیونکہ اسی دن خالہ کو ہم نے۲۲؍برس بعد دیکھا تھا اور ان سے لپٹ گئے ۔‘‘
حمیدہ بانو کی بیٹی یاسمین نے انتہائی جذباتی انداز میںکہاکہ ’’ ایک اولاد کے لئے اس سے بڑی نعمت اور کیا ہوسکتی ہے کہ اس کی ماں اسے مل جائے او ر وہ بھی تب جب اس کے ملنے کی آس ختم ہوچکی ہو۔ آج ہم سب کے لئے عید کا دن ہے اورہم اپنی خوشی کو بیان نہیںکرسکتے۔ ‘‘