• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسپیکرکے انتخاب کے معاملے میں حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں:سچن پائلٹ

Updated: June 27, 2024, 10:28 AM IST | Jaipur

کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ مخلوط حکومت میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دیاجاتا ہے ،یو پی اے کے دور میں ڈپٹی اسپیکرہمیشہ اپوزیشن کا ہوا کرتا تھا

Senior Congress leader Sachin Pilot
کانگریس سینئر لیڈر سچن پائلٹ

 راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے بدھ کو جے پور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب  میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ اسپیکر کے انتخاب کے معاملے میں اس کار ویہ ٹھیک نہیں ہے۔ اس دوران انہوں نے راہل گاندھی کو ایوان میں  اپوزیشن لیڈر منتخب ہونے پر تہہ دل سے مبارکباد دی۔  اس کے علاوہ انہوں نے راجستھان میں وزیر اعلیٰ بھجن لال حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے آئندہ مہینوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات  کے حوالے سے کانگریس کی حکمت عملی  پر بھی گفتگو کی۔
 سچن پائلٹ نے کہا کہ `راہل گاندھی کے ایوان میں قائد حزب اختلاف منتخب ہونے سے نہ صرف کانگریس بلکہ پوری اپوزیشن توانائی سے بھر گئی ہے۔ راہل گاندھی نے ہمیشہ اس حکومت کو چیلنج کیا اور شفافیت کیلئے جدوجہد کی۔ سڑکوں سے لے کر پارلیمنٹ تک راہل گاندھی نے عوام کی آواز بن کر کام کیا ہے۔ ان کے قائد حزب اختلاف بننے سے اپوزیشن کی توقعات بڑھ گئی ہیں۔ جمہوریت کو زندہ رکھنے کیلئے انڈیا الائنس کو ووٹ دینے والے کروڑوں لوگوں میں اعتماد پیدا ہوا ہے۔ اب سب کو امید ہے کہ راہل گاندھی ایوان کے اندر سچائی کی جنگ مضبوطی سے لڑیں گے۔ راہل گاندھی کے اپوزیشن لیڈر بننے سے نہ صرف کانگریس مضبوط ہوئی ہے بلکہ اس سوچ کو بھی تقویت ملی ہے جو امن،محبت، بھائی چارہ اور آئین کے تحفظ کیلئے کام کرتی ہے۔
 لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب پر سچن پائلٹ نے مزید کہا ’’ `اس معاملے میں حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں تھا۔ آگے کیا ہوگا اس بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن، روایت  رہی ہے کہ مخلوط حکومت میں اگر اسپیکر کا انتخاب ہوتا ہے تو ڈپٹی سپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو  دیا جاتا ہے۔  یو پی اے حکومت کے دور میں تو ڈپٹی اسپیکر ہمیشہ اپوزیشن کا ہوتا تھا ۔ یہ حکومت مخلوط حکومت ہے۔ کسی جماعت کو قطعی اکثریت نہیں ملی ہے ۔ الیکشن سے قبل بی جےپی کے۳۰۳؍ایم پی تھے۔ آج ان کے پاس صرف۲۴۰؍ ایم پی ہیں۔ بی جے پی  کے ۶۵؍  ممبران اسمبلی کم ہوئے ہیں۔ پہلے کانگریس کے پاس۵۴؍ ایم پی تھے، آج۱۰۲؍ ایم پی ہیں۔ ہماری عددی طاقت دوگنی ہو گئی ہے۔ امیدکرتا ہوںکہ اسپیکر غیر جانبداری سے کام کرینگے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK