اکھلیش یادو نے الیکشن مشنری کے غلط استعمال کا حوالہ دیا، اسے زعفرانی پارٹی کی ’’جھوٹی فتح‘‘قراردیا، کہا کہ ’’ووٹوں سے بی جےپی ،پی ڈی اے سے نہیں جیت سکتی‘‘
EPAPER
Updated: February 09, 2025, 11:57 AM IST | New Delhi
اکھلیش یادو نے الیکشن مشنری کے غلط استعمال کا حوالہ دیا، اسے زعفرانی پارٹی کی ’’جھوٹی فتح‘‘قراردیا، کہا کہ ’’ووٹوں سے بی جےپی ،پی ڈی اے سے نہیں جیت سکتی‘‘
ایودھیا کی ملکی پور اسمبلی سیٹ پر ضمنی الیکشن میں دھاندلیوں کے الزامات کےبیچ یہ سیٹ بی جےپی نے سماجوادی سے ۶۱؍ ہزار ۷۱۰؍ ووٹوں سے جیت لی۔ میڈیا کا بڑا حصہ اسے اس طرح پیش کررہاہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ نے پارلیمانی الیکشن میں ایودھیا میں سماجوادی پارٹی کے ہاتھوں شکست کا بدلہ لے لیا ہے تاہم خود سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اسے بی جےپی کی ’’جھوٹی فتح‘‘ قراردیا۔ وہ ۵؍ فروری کی پولنگ کے بعد سے انتخابی دھاندلیوں اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت کا حوالہ دے رہے ہیں۔ سنیچر کو آئے نتیجہ میں بی جے پی امیدوار چندر بھانو پاسوان کو ایک لاکھ۴۶؍ ہزار ۳۹۷؍ووٹ جبکہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار اجیت پرساد کو ۸۴؍ ہزار ۶۸۷؍ووٹ ملے۔ نتائج پر برہم اکھلیش یادو نے ایک بار پھر دھاندلی کا الزام دہراتے ہوئے افسران کو انتباہ دیا کہ الیکشن کی حقیقت سامنے آئے گی توافسران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ۔اس وقت بی جے پی ان کو بچانے نہیں آئے گی ۔ اکھلیش یادو کے مطابق’’ ایودھیا میں (سماجوادی پارٹی کی قیادت والے اتحاد ) پی ڈی اے کی فتح ملکی پور اسمبلی حلقے میں اِن کی جھوٹی کامیابی سے کہیں زیادہ بڑی ہے اور ہمیشہ رہے گی۔‘‘ انہوں نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ ’’بی جے پی پی ڈی اے کی بڑھتی طاقت کا مقابلہ ووٹوں کی بنیاد پر نہیں کرسکتی اس لئے وہ الیکشن مشنری کا غلط استعمال کرکے جیتنے کی کوشش کرتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ چار سو بیسی (فراڈ) ایک اسمبلی حلقے میں ہوسکتا ہے، تمام ۴۰۳؍ سیٹوں میں نہیں ہوسکےگا۔‘‘ سماجوادی پارٹی سربراہ نے کہا کہ ’’یہ جھوٹی فتح ہے، بی جےپی کے لیڈر خود کو آئینہ میں دیکھ کر کبھی اس جھوٹی کامیابی پر جشن نہیں مناسکیں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: رنجی ٹرافی کے کوارٹر فائنل میں کرون نائر کی سنچری
دوسری طرف برسراقتدار بی جے پی کے خیمہ میں خوشی کی لہر ہے۔ ووٹ شماری شروع ہوتے ہی بی جے پی نے لیڈ حاصل کرلی جس میں مرحلہ وار اضافہ ہوتا رہا۔ انتخابی میدان میں یوں تو کل دس امیدوار تھے لیکن بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے امیدواروں کے علاوہ سبھی کی ضمانت ضبط ہوگئی۔ تیسرے مقام پر آزاد سماج پارٹی کے سنتوش کمار رہے جنہیں ۵۴۵۹؍ووٹ ملے۔دہلی اسمبلی اورملکی پور میںملی کامیابی کے بعد لکھنؤ میں بی جے پی کارکنوںنےجم کر جیت کا جشن منایا۔ صبح رحجان ملنے کے بعد بھی کارکنان ریاستی دفتر میں پہنچنا شروع ہو گئے تھے ، جیسے جیسے نتائج آتے گئے آفس میں بھیڑ بڑھتی رہی ، اسکےبعد اتر پردیش کے تین بڑے لیڈر برجیش پاٹھک ، دیا شنکر سنگھ اور ہریش دویدی اپنے حامیوںکے ساتھ شرما ٹی اسٹال پہنچے جہاں پر انھوںنے جیت کا جشن منایا۔ یاد رہے کہ ملکی پور سے اودھیش پرساد ایم ایل اے تھے، ان کے ایم پی منتخب ہونےکی وجہ سے یہ سیٹ خالی ہوئی تھی ۔ان کی جگہ سماجوادی پارٹی نے ان کےبیٹے کو ٹکٹ دیاتھا۔ حیرت انگیز طور پر جس بوتھ میں اودھیش پرساد کا گھر ہے،اس بوتھ میں بھی بی جےپی امیدوار کو زیادہ ووٹ ملے۔