بی ایم سی نے تاخیر ہونے پر معذرت کرتے ہوئے دسمبر ۲۰۲۴ءتک دیونار قبرستان کی جگہ متعلقہ محکمہ کے حوالہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
EPAPER
Updated: July 02, 2024, 10:20 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
بی ایم سی نے تاخیر ہونے پر معذرت کرتے ہوئے دسمبر ۲۰۲۴ءتک دیونار قبرستان کی جگہ متعلقہ محکمہ کے حوالہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
پیر کو دیونار، رفیع نگر اور نوی ممبئی میں قبرستان کیلئے اراضی فراہم کرنے سے متعلق داخل کردہ عرضداشت پر ہونے والی سماعت کے دوران شہری انتظامیہ نے اراضی فراہم کرنے میں ہونے والی تاخیر پر معذرت طلب کی ہے۔ وہیں دوران سماعت بامبے ہائی کورٹ نے دیونار قبرستان کیلئے مختص کی گئی جگہ کی حد بندی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔
شہر کے ۳؍ مقامات گوونڈ ی کے دیونار، رفیع نگر اور نوی ممبئی میں قبرستان کیلئے اراضی کا انتخاب کرنے اور اسے عوام کے حوالے کرنے میں تساہلی برتنے پر گزشتہ سماعت میں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس امیت بورکر نے جہاں حکومت اور بی ایم سی کی سرزنش کرتے ہوئے تدفین کیلئے تمام احترام کو محلوظ رکھتے ہوئے اراضی فراہم کرنے کا فرمان جاری کیا تھا ۔ وہیں پیر کو ہونے والی شنوائی کے دوران بی ایم سی نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے قبرستان کیلئے اراضی فراہم کرنے میں ہونے والی تاخیر پر معذرت طلب کی۔
بعد ازیں عرضداشت گزار شمشیر شیخ اور دیگر کے ذریعہ قبرستان کیلئے زمین کا مطالبہ کرتے ہوئے داخل کی گئی عرضی پر شنوائی کے دوران وکیل الطاف خان نے کورٹ کو بتایا کہ ’’دیونار قبرستان کیلئے مختص کی گئی زمین پر ۲؍ پلاٹ ہیں۔ ان میں سے ایک پلاٹ ۹۷۷؍ ایکڑ پر مشتمل تھا جس پر بی ایم سی ٹرانزٹ کیمپ تھا اور اس پر آباد مکانوں کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ دوسرا پلاٹ ۲۲۶۴؍ ایکڑ پر مشتمل ہے اور اس پر جھوپڑپٹی آباد ہے اور اسے ایس آر اے کے تحت ڈیولپ کیا جانا ہے۔‘‘
وکیل نے درخواست کی کہ دیونار قبرستان کیلئے مختص کئے گئے جس پلاٹ کو خالی کردیا گیا ہے اس کی حد بندی کر دی جائے تاکہ دوبارہ اس پر قبضہ نہ ہو۔ اس درخواست پر چیف جسٹس اپادھیائے نے بی ایم سی کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر دیونار قبرستان کیلئے مختص کی گئی اراضی کی حد بندی کر دے۔ ساتھ ہی کورٹ نے اسی مقام پر واقع دوسرے پلاٹ، جس پر بلڈر کی جانب سے مداخلت کی گئی ہے، عرضداشت گزار کو اس ضمن میں حلف نامہ داخل کرنے کے ساتھ ہی بلڈر کو اپنے ذاتی خرچ سے مذکورہ بالا پلاٹ پر حد بندی کی ہدایت دی ہے۔
اس پر بی ایم سی نے حکم کی تعمیل کرنے کے ساتھ ہی دیونار قبرستان کیلئے اراضـی دسمبر ۲۰۲۴ء تک متعلقہ محکمہ کے حوالہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ بی ایم سی نے رفیع نگر قبرستان کے تعلق سے شیواجی نگر ڈپو کے قریب ۷؍ ایکڑ پر مشتمل ایک اراضی کی نشاندہی کی ہے۔ بی ایم سی نے مذکورہ بالا اراضی قبرستان کےقابل ہے یا نہیں اس کی جانچ کیلئے ایک ماہ کا وقت طلب کیا تھا جسے کورٹ نے قبول کر لیا۔
اس کے علاوہ نوی ممبئی کے انیک ویلج کی نجی کمپنی اوسوال کو ۵۰؍ کروڑ روپے ادا کرنے کیلئے رقم کورٹ میں جمع کرنی تھی لیکن کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ اب رقم نہ دیتے ہوئے ۵۰؍ فیصد ٹی ڈی آر جمع کیا جائے گا۔ کورٹ نے قبرستان کے تعلق سے دونوں فریق کی جرح سننے کے بعد سماعت کو ۲۴؍ جولائی تک کیلئے ملتوی کر دی۔