بی ایم سی کو ایک ہفتے میں ایسٹرن ایکسپریس کے مین ہول بند کرنے کا حکم، ایم ایم آر کی تمام کارپوریشنوں کوان کے علاقے میں گڑھوں کی تعداد اور انہیں بند کرنےکیلئے اقدامات کی تفصیل پیش کرنے کو کہا
Updated: November 24, 2022, 7:40 AM IST | Mumbai
بی ایم سی کو ایک ہفتے میں ایسٹرن ایکسپریس کے مین ہول بند کرنے کا حکم، ایم ایم آر کی تمام کارپوریشنوں کوان کے علاقے میں گڑھوں کی تعداد اور انہیں بند کرنےکیلئے اقدامات کی تفصیل پیش کرنے کو کہا
بامبے ہائی کورٹ نے منگل کو کہا کہ کھلے مین ہول موت کےجال ہیں اور لوگ انجانے میں ان میںگرسکتے ہیں اور اگر وہ نہ بھی مریں تو کم از کم شدید زخمی ضرور ہوسکتے ہیں۔اس نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) سے کہا کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر مین ہولز کو بند کرے۔اس نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن کے تمام شہری انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ یکم دسمبر سے پہلے حلف نامہ داخل کریں جس میں ان کے دائرہ اختیار میںگڑھوں کی تعداد کے ساتھ یہ بھی درج ہو کہ ان میں سے کتنے کو بھرا گیا ہے۔
چیف جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس ابھے آہوجا کی ڈویژن بنچ نےایڈوکیٹ روجو ٹھکرکی طرف سے دائرتوہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئےبتایا کہ حال ہی میں ویرار میں ایک کھلے مین ہول میں گرنے سے ایک۶۸؍سالہ خاتون کی موت ہوگئی۔ٹھکرنےکہا کہ ملنڈ اور گھاٹ کوپر کے درمیان ایسٹرن ایکسپریس ہائی وےپرکھلےمین ہولزبڑی تعداد میں موجود ہیںاور ویرار جیسے واقعات ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
اس کے بعد بنچ نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ انیل ساکھرے سےیہ جاننا چاہا کہ کیا یہ سچ ہے اور کہا کہ اسے توقع ہے کہ شہری ادارہ پیر ۲۸؍ نومبر تک ایک اعلامیہ جاری کرےگا،جس میں اس تعلق سے معلومات درج ہوگی کہ ان میں سے کتنےمین ہولز کو ڈھانپ دیا گیا ہے۔
ٹھکرنےمزیدکہاکہ اگرچہ ہائی کورٹ نے شہری اداروں،خاص طور پر بی ایم سی کو گڑھوں کی تعداد اور ان میں سے کتنے بھرے گئے ہیں، اس بارے میں حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی، لیکن ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔
ہائی کورٹ کی بنچ نے ساکھرے سے پوچھا کہ ’’بی ایم سی کمشنر اقبال چہل کی طرف سے عدالت کو مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کے باوجود گڑھوں کے مسئلہ پرکیوں توجہ نہیں دی گئی۔بنچ نے کہا کہ ’’ہم نہیں چاہتے کہ آپ مہلت میں توسیع کا مطالبہ کریں۔ ہم نے اخبارات میں پڑھاہےکہ کچھ ٹینڈرز منسوخ کر دیے گئے ہیں۔‘‘ اس کے ساتھ ہی عدالت نے سماعت یکم دسمبر تک کیلئےملتوی کردی۔