• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کنزیومر پروٹیکشن اتھاریٹی نے براہ راست فروخت کرنے والی ۱۷؍ کمپنیوں کو نوٹس دیا

Updated: December 14, 2024, 11:52 AM IST | Agency | New Delhi

مرکزی وزارت کےمطابق ۱۳؍اداروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھاریٹی (سی سی پی اے) نے صارفین کے تحفظ کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے الزام میں براہ راست فروخت کا کاروبار کرنے والی۱۷؍ فرمز کو نوٹس جاری کیا ہے، جن میں سے ۱۳؍ اداروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ 
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت کی طرف سے جمعہ کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق ان اداروں کو صارفین کے تحفظ (ڈائریکٹ سیلنگ) رولز،۲۰۲۱ء جیسے نوٹس دیئے گئے ہیں۔ یہ فرمز ہیں ویہان ڈائرکٹ سیلنگ (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ (کیونیٹ گروپ، ہانگ کانگ کی ایک ذیلی فرنچائزی، ٹرپ ٹیلس پرائیویٹ لمیٹڈ، اورینس گلوبل مارکٹکنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، جنیسا ویلنیس پرائیویٹ لمیٹڈ، اورگولائف سالیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ، جنکچر مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، وولٹ مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، پریت لائف کیئر پرائیویٹ لمیٹڈ اینروٹس ہورائزن پرائیویٹ لمیٹڈ، ای بایوٹوریم نیٹ ورک پرائیویٹلمیٹڈ، میگھدوت مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، سوئی دھاگا لائف اسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ، ونمرگ بزنس پرائیویٹلمیٹڈ، آیوشرتنا نیچرل ہربل پرائیویٹ لمیٹڈ، بائیوتھون لائف کیئر پرائیویٹ لمیٹڈ، اوک فلپ انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام شامل ہیں۔
 ۳؍ تنظیموں کی جانب سے ابھی تک نوٹس کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صارفین کے حقوق کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم کے حصے کے طور پر، سی سی پی اے نے اپنی توجہ براہ راست فروخت کی سرگرمیوں کو منظم کرنے اور متعلقہ قانونی فریم ورک کی تعمیل کو یقینی بنانے پر مرکوز کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اتھاریٹی نے اس سلسلے میں ان ڈائریکٹ سیلنگ اداروں کی ویب سائٹس کا بغور جائزہ لیا ہے۔ کنزیومرپروٹیکشن (ڈائریکٹ سیلنگ) رولز،۲۰۲۱ء کا مقصد ڈائریکٹ سیلنگ انڈسٹری کے اندر شفافیت، جوابدہی اور اخلاقی طریقوں کو فروغ دینا ہے، جو صارفین کو باخبر خریداری کے فیصلے کرنے کے قابل بناتا ہے۔ مزید برآں، یہ قواعد صارفین کے تحفظ (ای کامرس) رولز، ۲۰۲۰ء اور لیگل میٹرولوجی (پیکیجڈ کموڈٹیز) رولز،۲۰۱۱ء سمیت دیگر ریگولیٹری فریم ورک کی تکمیل کرتے ہیں، جو صارفین کے تحفظ کے طریقہ کار کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ فرضی ادارے غیر قانونی منی سرکولیشن اسکیموں کو فروغ دینے کے لیے ڈائریکٹ سیلنگ ماڈل کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ یہ ادارے اکثر دوسروں کو بھرتی کرنے کے لیے اعلیٰ کمیشن، غیر ملکی دوروں، کاروباری شخصیت، اعلیٰ منافع اور خوشحال مستقبل کے غیر حقیقی وعدے کرتے ہیں، جو صارفین کے اعتماد اور قائم کردہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، صارفین کو پیرامڈ اور منی سرکولیشن کی اسکیموں کے رابطہ میں آجاتے ہیں۔

بیان میں کیا کہا گیا ہے ؟
کچھ فرضی ادارے غیر قانونی منی سرکولیشن اسکیموں کو فروغ دینے کیلئے ڈائریکٹ سیلنگ ماڈل کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ یہ ادارے اکثر دوسروں کو بھرتی کرنے کے لیے اعلیٰ کمیشن، غیر ملکی دوروں، کاروباری شخصیت، اعلیٰ منافع اور خوشحال مستقبل کے غیر حقیقی وعدے کرتے ہیں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK