Inquilab Logo

اسرائیل کے فلسطینی علاقوں پرمسلسل سفاکانہ حملے،جنگ کا خطرہ

Updated: January 28, 2023, 11:50 AM IST | Jerusalem

After 2 years in Gaza, Israel has attacked with full force (Photo: Agency).
غزہ میں ۲؍ سال بعد اسرائیل نے پوری طاقت سے حملہ کیا ہے ( تصویر: ایجنسی)

 اسرائیلی فوج نے  فلسطینی علاقوں پر مسلسل دو دن  فائرنگ اور بمباری کی جس میں اب تک ۹؍ لوگوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ حالات کی سنگینی کی بنا پر مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک بار پھر جنگ جیسی صورتحا (  اپریل ۲۰۲۱ء جیسی) پیدا ہو سکتی ہے۔ جمعرات کو صہیونی فوج نے مغربی کنارے میں واقع جنین کیمپ پر حملہ کر دیا اور اندھا دھند فائرنگ میں ایک عمرہ رسیدہ کاخاتون سمیت ۹؍ لوگوں کو ہلاک کر ڈالا۔ اس کے بعد جمعہ کی صبح غزہ پر حملہ  بمباری کی جس کے سبب بڑے پیمانے پر تباہی کی اطلاع ہے لیکن اس بمباری میں اب تک کسی کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔ 
  فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ غربِ اردن میں اسرائیلی فوج کے ایک حملے میں ۹؍ فلسطینی جاں بحق  ہو گئے ہیں۔ یہ کئی برسوں میں اپنی نوعیت کا سب سے ہلاکت خیز حملہ ہے۔ جنین شہر میں کئے گئے اس حملے میں ایک عمر رسیدہ خاتون بھی مبینہ طور پر ہلاک ہوئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے فلسطینی  تنظیم ’اسلامی جہاد (پی آئی جے)‘ کے ایک ’دہشت گرد گروہ‘ کے بڑے حملے کو روکنے کیلئے یہ اقدام کیا۔ فلسطینی وزیرِ صحت می الکیلہ نے کہا کہ جنین میں اس حملے کے بعد حالت ’انتہائی تشویشناک‘ ہے اور کئی زخمیوں تک ایمبولینس نہیں پہنچ پا رہی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ اسرائیلی آنسو گیس کی زد میں ایک مقامی اسپتال کا بچہ وارڈ بھی آیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ یاد رہے کہ جنین  کے کیمپ میں اسرائیل گزشتہ کئی مہینوں سے مسلسل حملے کر رہا ہے۔   اور آئے دن یہاں صہیونی گولیوں سے کسی نہ کسی فلسطینی کی ہلاکت کی خبر ملتی رہتی ہے۔ گزشتہ سال یہاں ۴۹؍ اموات ہو چکی ہیں۔   
  غزہ پر بمباری ، جنگ کا خطرہ 
 ابھی فلسطینی اتھاریٹی نے جمعرات کو ہونے والی ہلاکتوں پر ناراضگی کا اظہار کیا ہی تھا کہ اسرائیلی فوج نے جمعہ کو صبح سویرے غزہ پر بمباری شروع کر دی۔ یہاں بڑے پیمانے پر میزائل گرائے گئے۔  یہاں بھی یہی الزام لگایا گیا کہ جنگجوئوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو اسرائیل پر حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے قریب المغازی کیمپ پر ۱۳؍ فضائی حملے کئے۔  اسکے علاوہ غزہ کے بغل میں واقع الزیتون  علاقے میں بھی ۲؍ حملے کئے گئے۔  ان حملوں کے بعد جنگجو تنظیم حماس نے کہا ہے کہ وہ ایک بار پھر فلسطینیوں کے دفاع ( اسرائیل سے جنگ) کیلئے تیار ہے۔  اس  سے یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ ایک بار پھر خطے میں جنگ چھڑ سکتی ہے۔     ادھر اسرائیلی  فوج نے ان حملوں کی تصدیق کی ہے لیکن کہا ہے کہ اس نے یہ حملے اسلامی جہاد نامی تنظیم کی جانب سے کئے گئے راکٹ حملے کے بعد کئے ہیں۔  الجزیرہ  کے مطابق  اسلامی جہاد نے راکٹ چلانے کا اعتراف کیا ہے۔ 
  فلسطین اتھاریٹی برہم، سیکوریٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان 
 فلسطینی اتھاریٹی نےاس حملے کے بعد اسرائیل کے ساتھ سیکوریٹی تعاون ختم کردیا ہے جبکہ امریکہ نے فلسطینیوں کے اس فیصلے پرتنقید کی ہے۔ غربِ اردن کے شہر رام اللہ میں جمعرات کو فلسطینی قیادت کے اجلاس کے بعد  ایک بیان میں کہا گیا کہ ’’ہمارے عوام کے خلاف باربار کی جانے والی جارحیت اور سلامتی سمیت دستخط شدہ معاہدوں کو کمزور کرنے کی کارروائیوں کی روشنی میں، ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی قابض حکومت کے ساتھ سیکوریٹی رابطہ کاری اب موجود نہیں رہی۔‘‘   بیان میں کہا گیا ہے کہ اتھاریٹی نے عالمی فوجداری عدالت میں جانے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ جنین میں ہونے والے قتل عام کو بھی سابقہ جارحیتوں کے ساتھ شامل کیا جا سکے۔ انسانی حقوق کونسل میں بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی سے جنین پر اسرائیلی حملے کی تحقیقات کرنے اور اس کی ذمہ داری عائد کرنے کا بھی کہا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی قیادت نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں میں شمولیت جاری رکھنے اور فلسطینی موقف کی حمایت کیلئے عرب، اسلامی اور بین الاقوامی سطح پر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔
 سعودی عرب کی ناراضگی، امریکہ کی تلقین
سعودی عرب نے اسرائیلی جارحیت  کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اسرائیلی کے فلسطینی علاقوں پر حملے کی مذمت کرتی ہےجس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ وزارتِ خارجہ نے کہا کہ ’’سعودی عرب اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے عالمی  قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کومسترد کرتا ہے اورعالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ (فلسطینی علاقوں) پرقبضہ ختم کروانے، اسرائیلی اشتعال انگیزی اور جارحیت کو روکنے اور فلسطینی شہریوں کو ضروری تحفظ مہیّاکرنے کی ذمہ داری قبول کرے۔کویت اور عمان نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور فلسطین سے اس امید میں بات  کررہا ہے کہ جنین سمیت مغربی کنارے کے شمالی علاقوں میں تشدد کے تازہ واقعات کے بعد کشیدگی میں اضافہ نہ ہو۔ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ  ہم تمام فریقوں سے کشیدگی میں کمی کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہیں، تاکہ شہریوں کی جانوں کے مزید نقصان کو روکا جا سکے اور مغربی کنارے میں سیکوریٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے تعاون کیا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK