• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ترکی کےلیڈر فتح اللہ گولن کا انتقال، امریکہ میں خودساختہ جلاوطن تھے

Updated: October 22, 2024, 12:51 PM IST | Agency | Ankara

گولن اردگان حکومت کے سخت ناقد تھے اور ۲۰۱۶ء کی ناکام فوجی بغاوت کے ’ماسٹرمائنڈ‘ قرار دئیے گئے تھے۔

Fatahullah Gulen. Photo: INN
فتح اللہ گولن۔ تصویر : آئی این این

طیب اردگان حکومت کے سخت مخالف سمجھے جانے والے عالم اور لیڈر فتح  اللہ گولن امریکہ میں انتقال کرگئے۔ ۸۳؍ سالہ گولن ترکی میں  ۲۰۱۶ء کی ناکام فوجی بغاوت کے ’ماسٹر مائنڈ‘ تھے۔ غیر ملکی خبر رساں  ویب سائٹ کے مطابق فتح اللہ گولن مختصر علالت کے بعد امریکہ کے ایک اسپتال میں انتقال کرگئے۔ 
 فتح اللہ گولن نے ترکی اور دیگر ممالک میں ایک طاقتور اسلامی تحریک مزاحمت کی بنیاد رکھی تھی اور ایک وقت میں وہ ترک صدر طیب اردگان کے اتحادی تھے۔ تاہم اختلافات کے نتیجے میں فتح اللہ گولن حکومتی اتحاد سے علاحدہ ہوگئے۔ اردگان نے۲۰۱۳ء میں کرپشن الزامات میں اپنی پارٹی کے۱۲؍ اراکین کی گرفتاری کو فتح اللہ گولن کی ملک میں تن تنہا حکومت کرنے اور اپنا ایجنڈے کو پورا کرنے کی کوشش بتایا تھا۔ جس کے بعد اتحاد ٹوٹ گیا اور ترک صدر کے حکم پر ملک میں موجود فتح اللہ گولن کی جماعت کے زیر انتظام تمام اسکولوں اور کالجوں کو بند کردیا تھا۔ فتح اللہ گولن نے۲۰۱۴ء میں امریکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ترکی میں گزشتہ دو برسوں سے آمریت قائم ہے۔ اردگان حکومت نے۲۰۱۵ء میں فتح اللہ گولن کو انتہائی مطلوب دہشت گرد قرار دیدیا تھا اور ان کی تنظیم کی تمام سرگرمیوں پر عملاً پابندی لگادی تھی۔ اگلے ہی برس ترکی میں ناکام فوجی بغاوت ہوئی جس کا الزام فتح اللہ گولن پر عائد کرتے ہوئے ترک صدر نے امریکہ کو فتح اللہ گولن کی حوالگی کی باضابطہ درخواست کی تھی۔ 
 خیال رہے کہ فتح اللہ گولن۱۹۹۹ء میں ہی امریکہ چلے گئے تھے اور مرتے دم تک خود ساختہ جلاوطنی اختیار کیے رکھی۔ اردگان نے۲۰۱۶ء میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار فتح اللہ گولن کو ٹھہرایا تھا تاہم انہوں نے اس الزام کی تردید کی تھی۔ فتح اللہ گولن تعلیمی انقلاب کے ذریعے معاشرہ میں تبدیلی کے خواہشمند تھے۔ جس کیلئے دنیا بھر ماڈل اسکولز قائم کیے اور تدریس و اشاعت کے ادارے بھی قائم کیے۔ فتح اللہ کی کتب اور خطاب پر مشتمل کتابچوں کی تعداد ۴۰؍ سے زائد ہے۔ ان میں سب سے مشہور سیرت النبی ؐ پر لکھی گئی کتاب ہے۔ 
’’گولن کی تنظیم کے خلاف کارروائی جاری رہےگی‘‘
 ترکی کے وزیر خارجہ خاقان فیدان نے کہا کہ فتح اللہ گولن کی ’ دہشت گرد تنظیم‘ `فیتو کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔ فیدان نے انقرہ میں یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا سے ملاقات کی۔ بعدازیں مشترکہ پریس کانفرنس میں فیتو کے سربراہ گولن کی موت کے حوالے سے کہا ہے کہ’’تاریک تنظیم کے سرغنہ کی موت ہوگئی ہے۔ ہمارے انٹیلی جنس ذرائع بھی فیتو تنظیم کے سربراہ کی موت کی تصدیق کر رہے ہیں۔ ‘‘ وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ’’گولن کی موت سے ہماری کاروائیوں میں سستی نہیں آئے گی۔ ہماری حکومت اس تنظیم کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔ اس تنظیم نے مقدس اقدار کے نام پر ہمارے نوجوانوں کو اپنی صفوں میں شامل کیا اور انہیں اپنی قوم سے غداری کرنے والی مشین میں تبدیل کر دیا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK