• Thu, 17 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ڈپٹی اسپیکر اور ۲؍ اراکین اسمبلی منترالیہ کی تیسری منزل سے کود گئے،جال پر جاگرے

Updated: October 05, 2024, 9:59 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

دھنگر سماج کو شیڈول ٹرائب کوٹہ میں ریزرویشن دینے کی مخالفت میں احتجاج

The protesting members of the assembly are being taken out of the net. (PTI)
احتجاج کرنے والے اراکین اسمبلی کو جال سے نکالا جارہا ہے۔(پی ٹی آئی )

اجیت پوار کا خیمہ بھلے ہی مہاراشٹر کے حکمراں محاذ میں  شامل ہے لیکن ان کی لاچاری اور بے بسی جمعہ کو اس وقت ظاہر ہوگئی جب ان کی پارٹی سے اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نر ہری جروال اور ان کے ساتھ۲؍ قبائلی اراکین اسمبلی نے اپنے مطالبات  پورے نہ ہونے پر منترالیہ کے تیسرے منزلے سے چھلانگ لگادی لیکن وہ وہاں موجود  حفاظتی جالی پر جاگرے۔ انہیں   وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے جیسے تیسے باہر نکالا ۔ جس کے بعد وہ منترالیہ میں فرش پر بیٹھ کر احتجاج کرنے لگے۔ مظاہرین کا مطالبہ  ہےکہ ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے پہلے ان کے مطالبات پورے کئے جائیں۔ 
 واضح رہے کہ نرہری جروال ، کرن لہامٹے اور ایک بی جے پی رکن اسمبلی  دھنگر برادری کو قبائلی زمرے(ایس ٹی) میں شامل کرنے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے قبائلی برادری کے ایم ایل اے دھنگر ریزرویشن مسئلہ اور ’پیسا ‘بھرتی سمیت مختلف مطالبات پر احتجاج کر رہے ہیں لیکن ان کا الزام ہے کہ وزیر اعلی کی جانب سے مسئلہ کا کوئی حل نہیں  نکالا جارہا ہے بلکہ وہ دھنگر سماج کو کوٹہ دینے کی تیاری کررہے ہیں جس کی وجہ سے پورے قبائلی سماج میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔ وزیر اعلیٰ قبائلی سماج کے اراکین کو ملنے کا بھی وقت نہیں دے رہے ہیں۔ جن ۳؍ اراکین اسمبلی نے چھلانگ لگائی ان میں نرہری جروال اور کرن لہامٹے  این سی پی (اجیت)  سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ایک رکن اسمبلی  بی جے پی کا ہے۔ان اراکین کا مطالبہ ہے کہ پیسا کی بھرتیاں پچھلے کچھ دنوں سے بند ہیں۔ طلباء کا مطالبہ ہے کہ اس بھرتی کو جلد از جلد  شروع کیا جائے۔ اس کے علاوہ دھنگر برادری کو قبائلی زمرے میں شامل کرنے کے  لئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کے لئے ایک مسودہ بھی تیار کیا جا رہا ہے۔ تاہم دھنگر برادری کو قبائلی زمرے میں شامل نہ کیا جائے کیوں کہ اس کی وجہ سے قبائلی سماج کے کوٹے کو شدید نقصان پہنچے گا۔  اس تعلق سے  نرہری جروال نے کہا کہ  پہلے ہم آدیواسی ہیں اس کے بعد ایم ایل اے اور ڈپٹی اسپیکر۔قبائلی برادری کے طلبہ’ پیسا‘ ایکٹ کے تحت بھرتی کے لئے احتجاج کر رہے ہیں لیکن انکے معاملے پر غور نہیں کیا جارہا ہے۔  ہم نے حکومت سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ نرہری جروال یہ بات کہتے کہتے  جذباتی  ہو گئے اوران کے انکھوں سے آنسو  بہنے‌لگے تھے ۔اس سلسلے میں اجیت پوار گروپ کے دوسرے رکن اسمبلی کرن لہامٹے نے کہاکہ پچھلے دو مہینوں سے قبائلی برادری کے طلبہ ’پیسا ‘بھرتی کے مطالبے کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں لیکن اب تک ان کا مسئلہ  حل نہیں ہوا ۔  اسی لئے ہم نے یہ قدم اٹھایا۔   واضح رہے کہ نرہری  جروال  نے چار دن پہلے قبائلی ایم ایل اے کے ساتھ منترالیہ کے مین گیٹ  کے سامنے بھی احتجاج کیا تھا۔
جمعہ کو منترالیہ میں کابینہ کی میٹنگ تھی  اور اراکین کو یقین تھا کہ وزیر اعلیٰ کابینہ کی میٹنگ میں شرکت کرنے ضرور آئیں گے اسی لئے قبائلی اراکین کا   وفد وہاں پہلے سے موجود تھا۔  وزیر اعلیٰ  نے  اپنے چیمبر میں جروال ،ہیرا من کھوسکر، کرن لہامٹے، راجیش پاٹل اور دیگر سے ملاقات کی لیکن میٹنگ سے یہ اراکین مطمئن نہیں ہوئے اور چھلانگ لگادی۔ 

ajit pawar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK