کانگریسی لیڈروں کی الیکشن کمیشن پر تنقید، پوچھا :جب ریاست میں بالغ شہریوں کی آبادی ۹ء۵۴؍ کروڑ ہے تو ۹ء۷؍ کروڑ ووٹر کیسے ہوگئے؟
EPAPER
Updated: January 26, 2025, 10:56 AM IST | Mumbai
کانگریسی لیڈروں کی الیکشن کمیشن پر تنقید، پوچھا :جب ریاست میں بالغ شہریوں کی آبادی ۹ء۵۴؍ کروڑ ہے تو ۹ء۷؍ کروڑ ووٹر کیسے ہوگئے؟
ملک میں ۲۵؍ جنوری کو قومی ’ووٹرس ڈے‘ منایا جاتا ہے اور الیکشن کمیشن ایک خود مختار ادارہ ہے، جمہوری نظام میں منصفانہ اور شفاف انتخابات کرانے کا ذمہ دارہے لیکن کانگریس لیڈروں نے سنگین الزام عائد کیا ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر گڑ بڑ کر کے الیکشن کمیشن نے جمہوریت کے وقار ’ووٹرس ڈے‘ کو ‘چیٹرس ڈے‘ بنا دیا ہے۔ اسمبلی انتخابات کیلئے بنائی گئی ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانے پر گڑبڑ کی گئی ہے جس سے بی جے پی اتحاد کو فائدہ ہوا ہے۔ ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخابات کے ۶؍ماہ بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ووٹروں کی تعداد میں ۴۸؍ لاکھ کا اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ ۵؍برس میں محض ۳۲؍ لاکھ ووٹر بڑھے تھے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ مرکزی محکمہ صحت کے مطابق مہاراشٹر ریاست میں بالغ ( ۱۸؍سال اور اس سے زیادہ)شہریوں کی آبادی ۹ء۵۴؍ کروڑ ہے لیکن حیرت انگیز طور پر آبادی سے زیادہ یعنی ۹ء۷؍کروڑ ووٹر ہو گئے ہیں؟ یہ کیسے ممکن ہے؟ ایسا ووٹر لسٹ میں گڑ بڑ سے نہیں تو اور کیسے ہوا ہے؟ یہ سوالات پروفیشنل کانگریس کے قومی صدر پروین چکرورتی نے الیکشن کمیشن سے کئے اور ثبوت کے ساتھ جواب دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس دوران سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے بتایا کہ ووٹر لسٹ میں کی گئی اسی گڑ بڑ کیخلاف اسمبلی انتخابات ہارنے والے ۱۰۰؍ امیدواروں نے عدالت میں عرضی داخل کی ہے۔
ان دونوں لیڈروں نے سنیچر کو ممبئی کے گاندھی بھون میں پریس کانفرنس کی ۔ اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ کمار کیتکر بھی موجود تھے۔
پروین چکرورتی نے ووٹر لسٹ میں گڑبڑ کی ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ شرڈی میں لونی گاؤں میں ۵؍ تا ۷؍ہزار ووٹروں کااضافہ کر دیا گیا تھا جس کی بدولت بی جے پی کا امیدوار جیت گیا۔ جب کانگریس کی امیدوار پربھاوتی گوگلےنے چند ووٹروں سے پوچھا تو پتہ چلاکہ وہ اس گاؤں میں نہیں رہتے ہیں لیکن بی جےپی لیڈر نے ان کانام ووٹر لسٹ میں شامل کیا تھا۔ اس بارے میں الیکشن کمیشن سے شکایت کی گئی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ان کےمطابق دراصل مہا یوتی کی کامیابی لاڈلی بہن یوجنا کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے بلکہ الیکشن کمیشن کی مذکورہ گڑبڑ سے ہوئی ہے۔
الیکشن کمیشن سے چند سوالات کئے گئے:
nجن ۴۸؍ لاکھ ووٹروں کا اضافہ ہوا ہے، اتنے ہی ووٹوں سے مہایوتی کی فتح ہوئی ہے تو کیا مہایوتی اتحاد کو فتح دلانے کیلئے یہ گڑبڑ نہیں کی گئی؟
n جن شہریوں کا نام ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، کیا ان کے دستاویزات کی جانچ ہوئی؟
nریاست کی بالغ شہریوں کی آبادی سے زیادہ ووٹر کیسے ہو سکتے ہیں؟ اس کی وضاحت کرنی چاہئے؟