Inquilab Logo Happiest Places to Work

احمد آباد میں کانگریس کےاعلیٰ سطحی اجلاس پر پورے ملک کی نگاہیں مرکوز

Updated: April 09, 2025, 9:40 AM IST | Ahmedabad

۶۴؍سال بعد گجرات میں سی ڈبلیو سی کی میٹنگ ہونے پر پارٹی کے ریاستی کارکنان پُرجوش، پارٹی سربراہ کھرگے، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی موجودگی میں آج اہم قراردادوں کی منظوری۔

Almost all senior Congress leaders were present in the two-day CWC meeting, the remaining ones will participate today. Photo: INN
سی ڈبلیو سی کی دو روزہ میٹنگ میں کانگریس کےتقریباً بڑے عہدیدارموجود رہے ، جو باقی رہ گئے ہیں، وہ آج شریک ہوں گے۔ تصویر: آئی این این

کانگریس کا۸۴؍ واں اجلاس منگل سے احمد آباد میں شروع ہو گیا ہے۔ یہ دو دن (۸؍ اور۹؍ اپریل) تک چلے گا۔ پارٹی۶۴؍ سال بعد گجرات میں اپنے اعلیٰ سطحٰ اجلاس کا انعقاد کر رہی ہے، جس کی وجہ سے ریاستی کانگریس میں زبردست جوش و خروش پایا جارہا ہے۔ اس سے قبل یہ۱۹۶۱ء میں گجرات کے بھاؤ نگر میں سی ڈبلیو سی (کانگریس ورکنگ کمیٹی) کی میٹنگ ہوئی تھی۔آزادی کے بعدگجرات میں کانگریس کا وہ پہلا پروگرام تھا۔اجلاس کے دوسرے دن پارٹی سربراہ ملکا رجن کھرگے، سابق سربراہ سونیا گاندھی اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی موجودگی میں اہم قراردادوں کی منظوری ہوگی جس پر پورے ملک کی نگاہیں مرکوز ہیں۔ کانگریس نے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔یہ اجلاس سردار ولبھ بھائی پٹیل میموریل میں ہو رہا ہے۔اس درمیان ملکارجن کھرگے نے بی جے پی پر ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے عوام کو اس کے خلاف متحدہونے کی اپیل کی۔ 
کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی صبح تقریباً ساڑھے ۱۰؍ بجے احمد آباد پہنچ گئے۔سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کے بعد شام میں دونوں سابرمتی آشرم جائیں گے۔ فی الحال پرینکا آج احمد آباد نہیں پہنچی ہیں۔ذرائع کے مطابق کانگریس کے ۸۰؍ سے زائد لیڈر بدھ کی میٹنگ کیلئے ۲؍ چارٹرڈ طیاروں کے ذریعہ احمد آباد پہنچیں گے۔ پارٹی کے مطابق یہ کنونشن گجرات میں تنظیم کو مضبوط کرنے اور۲۰۲۷ء کے اسمبلی انتخابات کیلئے روڈ میپ تیار کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہوگا۔اس سال مہاتما گاندھی کے بطور کانگریس صدر ۱۰؍ سال مکمل ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کا۱۵۰؍واں یوم پیدائش بھی ہے۔ اس کے علاوہ دادا بھائی نوروجی کا تعلق بھی گجرات سے رہا ہے۔ یہ تینوں ہی کانگریس کے صدور تھے، اسلئے اس مرتبہ کانگریس نے گجرات میں اجلاس کا فیصلہ کیا۔ 
پہلے دن کااجلاس ختم ہونے پرکانگریس صدر نےبی جے پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہے تاکہ لوگوں کا دھیان بنیادی مسائل  سے ہٹ جائے۔حکمراں جماعت معاشرے کو مختلف طبقات میں تقسیم کر رہی ہے اور اس سے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے عوام سے اس کےخلاف متحد ہونے اور کانگریس کا ساتھ ملک کر اس جنگ کو لڑنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیڈران سردار ولبھ بھائی پٹیل اور پنڈت جواہر لال نہرو کے درمیان تعلقات کو لے کر پروپیگنڈہ پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن سچ یہ ہے کہ دونوں کی ایک ہی سوچ تھی،جس کا ثبوت یہ ہے کہ سردار پٹیل نے آرایس ایس پر پابندی لگائی تھی۔
کانگریس سربراہ نے کہا کہ ’’پچھلے کئی سال سے ہمارے قومی ہیروز کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے۔ ۱۴۰؍ سال سے ملک کی  خدمت اور جدوجہد کی شاندار تاریخ رکھنے والی کانگریس پارٹی کے خلاف ماحول بنانے کا کام وہ لوگ کر رہے ہیں جن کے پاس اپنے کارناموں کے طور پر دکھانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے۔      جدوجہد آزادی میں اپنا حصہ  بتانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے۔ وہ سردار پٹیل اور پنڈت نہرو کے تعلقات کو ایسا دکھانے کی سازش کرتے ہیں جیسے دونوں ہیرو ایک دوسرے کے خلاف تھے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ ایک ہی سکے کے دو رخ تھے۔ تمام  واقعات اور دستاویزات ان کے دوستانہ تعلقات کے گواہ ہیں۔‘‘
 ملکارجن کھرگے نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ  آج بی جے پی اور سنگھ پریوار  کے لوگ گاندھی جی سے وابستہ اداروں پر قبضہ کرکے اسے ان کے نظریاتی مخالفین کے حوالے کرتے جارہے ہیں۔ بنارس میں بھی ’سرو سیوا سنگھ‘ پر انہوں نے  قبضہ کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اپنی ذمہ داریوں کااحساس ہے اور وہ اسے پوری طرح سے نبھائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK