واشی مارکیٹ میں ’’پاٹی اٹھانے‘‘ والے عبدالسبحان کہتے ہیں کہ موت بھی آرہی ہو تو روزہ ترک نہیں کرسکتا
EPAPER
Updated: March 28, 2025, 9:26 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
واشی مارکیٹ میں ’’پاٹی اٹھانے‘‘ والے عبدالسبحان کہتے ہیں کہ موت بھی آرہی ہو تو روزہ ترک نہیں کرسکتا
بہارکے کشن گنج سے تعلق رکھنے والے ۵۵؍ سالہ محمد عبدالسبحان ۱۵؍سال کی عمر سے روزہ رکھ رہےہیں۔ گائوںکی چلچلاتی دھوپ میں کھیتی باڑی کرنے کے دوران بھی پابندی سے روزہ رکھنے والے عبدالسبحان ان دنوں واشی مارکیٹ میں فروٹ کی دکان پر پاٹی کےذریعے بوجھ اُٹھانے کا کام کرتےہیں۔ وہ مرحلہ وار تقریباً ۱۵۰۰؍ کلوکا بوجھ روزانہ اُٹھاتے ہیں مگر روزہ نہیں چھوٹتا۔
بوجھ اُٹھانے کاپیشہ آپ نے منتخب کیاہے؟
بنیادی طورپر کھیتی باڑی مورثی پیشہ ہےلیکن میں نے اسے ترک کردیا ہے۔ ۳؍سال سے نوی ممبئی میں بوجھ اُٹھانے (پاٹی اُٹھانے )کا کام کررہا ہوں۔
یہ کام کتنا محنت طلب اور دشوار ہے؟
بوجھ اُٹھانے کا کام بڑی محنت والاہے۔ ایک پاٹی میں کم ازکم ۵۰؍کلوسامان ہوتاہے ،اسے سر پر اُٹھا کر ایک سے دوسری جگہ پہنچانا، محنت طلب کام ہے۔ بار بار پاٹی اُٹھانےکیلئے کافی قوت درکار ہوتی ہے۔ کام کےدوران ساری قوت خرچ ہوجانے سے کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ روزہ میں کمزوری کا احساس بڑھ جاتا ہے۔
نمازوں کی ادائیگی کا وقت ملتا ہے یا نہیں؟
بوجھ اُٹھانے کے کام میں متواتر پسینہ نکلنے ، گندگی اور غلاظت سے گزرنے کی وجہ سے ناپاکی ہوجاتی ہے ،اس وجہ سے کام کےدوران نہیں پڑھ پاتاہوں، کام سے فارغ ہوکر پڑھتاہوں۔
اس کا م میں روزہ رکھنے پر کیسا محسوس ہوتا ہے؟
میرا کام بہت محنت طلب ہے ، اس لئے رمضان المبارک میں سحری کےبعد ہی ڈیوٹی پر لگ جاتاہوں، علی الصباح ۵؍تا ۱۱؍بجے تک تقریباً ۵۰؍کلووزنی پاٹی ، ۳۰۔۲۵؍ بار ایک سے دوسری جگہ پہنچاتا ہوں۔ اس دوران تقریباً ۱۵۰۰؍ کلو وزن اُٹھانے سے جسم تھک کر چور ہوجاتا ہے، اس کےباوجود روزہ رکھنے کا احساس مسرت بخشتاہے۔ روزہ رکھنے کا تعلق ایسا ہےکہ اگر مجھے موت بھی آر ہی ہوتو میں روزہ رکھنا نہیں چھوڑوں گا۔