تیاریاں زوروشور سے جاری ۔ کم از کم کرایہ ۱۰؍ روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ ۵۰؍ روپے ہوگا ۔ بڑے لگیج کی بھی سہولت ہوگی
EPAPER
Updated: September 27, 2024, 11:00 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
تیاریاں زوروشور سے جاری ۔ کم از کم کرایہ ۱۰؍ روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ ۵۰؍ روپے ہوگا ۔ بڑے لگیج کی بھی سہولت ہوگی
’ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن‘ (ایم ایم آر سی ایل) کے معتبر ذرائع کے مطابق ممبئی واسیوں کا ملک کی پہلی زیر زمین ’ میٹرو- ۳‘ میں سفر کا خواب آئندہ ہفتے پورا ہونے کی توقع ہے۔ اندھیری میں سیپز سے باندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی )کے درمیان میٹرو-۳ (ایکوالائن ) شروع کرنے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ ماضی کی طرح اس مرتبہ اس کے افتتاح کی تاریخ ۴؍اکتوبر تبدیل نہیں ہوگی۔
میٹرو ۳؍ پروجیکٹ کی تکمیل اس مرحلے پر پہنچ گئی ہے کہ حال ہی میں ایم ایم آر سی ایل نے صحافیوں کو ’کوٹک-بی کے سی ‘ میٹرو اسٹیشن کا دورہ کرنے کیلئے مدعو کیا تھا۔ اس موقع پر صحافیوں کے مطابق بظاہر پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ افتتاح کیلئے تقریباً تیار ہے، بس نوک پلک درست کرنے کے علاوہ اس میں کوئی اورکام باقی نظر نہیں آرہا ہے اور غالباً وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد اور ان کے ہاتھوں افتتاح کا انتظار ہے۔
ٹکٹوں کی قیمت ۱۰؍ روپے سے ۵۰؍ روپے تک
ایم ایم آر سی ایل ذرائع کے مطابق میٹرو- ۳؍ کے پہلے مرحلے میں ٹکٹوں کی کم سے کم قیمت ۱۰؍ روپے اور زیادہ سے زیادہ ۵۰؍ روپے ہوگی۔ البتہ جب یہ لائن مکمل طور پر شروع ہوجائے گی تو فی مسافر زیادہ سے زیادہ کرایہ ۷۰؍ روپے تک پہنچ جائے گا۔
میٹروخدمات کب سے کب تک؟
سیپز سے باندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی) کے درمیان میٹرو- ۳؍ کے ۱۰؍ اسٹیشن ہوںگے اور پروجیکٹ مکمل ہو جانے کے بعد اس پر میٹرو کے کُل ۲۶۰؍ چکر لگیں گے (آرے سے بی کے سی کے درمیان ۱۳۰؍ اور بی کے سی سے آرے کے درمیان ۱۳۰؍ چکر)۔ اس میٹرو لائن پر صبح ۶؍ بجے سےرات ۱۱؍ بجے تک خدمات جاری رکھی جائیں گی۔
بڑے لگیج کی جانچ کیلئے ایکسرے مشینیں نصب
میٹروریل میں عام طور پر لوکل ٹرینوں کی طرح سامان رکھنے کی سہولت نہیں ہوتی اس لئے میٹرو کے مسافر عام طور پر زیادہ سامان ساتھ لے کر سفر نہیں کرتے۔تاہم میٹرو- ۳؍ میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ٹرمنل ایک اور ٹرمنل ۲؍ کے اسٹیشن بھی ہوں گے اور انتظامیہ کو امید ہے کہ ایئر پورٹ آمدورفت کرنے کیلئے بہت سے لوگ میٹرو کا استعمال کریں گے اس لئے اس لائن پر سامان کی جانچ کرنے والی بڑی ایکسرے مشینیں نصب کی گئی ہیں تاکہ دور دراز اور ہوائی جہاز سے سفر کرنے والے اگر زیادہ سامان لے کر میٹرو کا سفر کرتے ہیں تو ان کے سامان کی جانچ میں کوئی پریشانی نہ ہو۔
تاہم اگر زیادہ سامان لے کر میٹرو- ۳؍ سے سفر کرنے والے افراد اپنی منزلوں پر پہنچنے کیلئے آگے کے سفر کیلئے (ورسوا- اندھیری- گھاٹکوپر)، ’میٹرو ۲؍اے‘ (دہیسرمشرق سے گندولی کے درمیان) یا پھر میٹرو ۷؍ اے (دہیسرمشرق سے اندھیری مغرب) میں سے کوئی دیگر میٹرو استعمال کرتے ہیں تو انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ ان اسٹیشنوں پر بڑے لگیج کی جانچ کیلئے بڑی ایکسرے مشینیں نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی سطح پر ہوائی سفر کرنے والوں کو طیارے میں ۳۲x۲۱x۱۲؍اِنچ کے زیادہ سے زیادہ ۲۳؍ کلو گرام وزنی سوٹ کیس لے کر سفر کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ میٹرو- ۳؍ پر اتنے بڑے سوٹ کیس کی جانچ کیلئے ایکسرے مشینیں نصب کی گئی ہیں۔
میٹرو کے اطراف ترقیاتی پروجیکٹ
میٹرو لائنیں شروع ہونے سے ان کے اسٹیشنوں کے اطراف تعمیراتی اور ترقیاتی پروجیکٹ کا امکان ہے جس کی وجہ سے ’ایکوا لائن (میٹرو ۳)، ریڈ لائن ۷؍اے اور مجوزہ ’ایئر پورٹ ایکسپریس گولڈ لائن ۸؍ کے اسٹیشنوں کو ’ٹرانزٹ اوریئنٹڈ ڈیولپمنٹ‘ (ٹی او ڈی) اسکیم کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے۔ ان لائنوں کے اسٹیشن مختلف قسم کے پبلک ٹرانسپورٹ کے مرکز ہوں گے۔ اس کی ایک مثال ائیرپورٹ ٹرمنل ۲؍ کا میٹرو اسٹیشن ہے جو زیرزمین ۲؍ منزلہ ہوگا۔ یہ اسٹیشن ۶؍لاکھ ۴۵؍ ہزار ۸۳۵؍ مربع فٹ کی ٹی او ڈی عمارت کے نیچے تعمیر کیا جائے گا اور اس میں ملک کی سب سے اونچی خود کار سیڑھیاں بھی ہوں گی۔