ایچ ایس سی کے پہلے ہی پرچے میں ۵۸؍ طلبہ کے خلاف نقل کا معاملہ درج ، سب سے زیادہ معاملات اورنگ آباد میں، ممبئی اور کولہاپور میں نقل کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔
EPAPER
Updated: February 23, 2024, 11:26 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
ایچ ایس سی کے پہلے ہی پرچے میں ۵۸؍ طلبہ کے خلاف نقل کا معاملہ درج ، سب سے زیادہ معاملات اورنگ آباد میں، ممبئی اور کولہاپور میں نقل کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔
مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن کے ذریعہ منعقدہ ایچ ایس سی امتحان بدھ سے شروع ہو گیا ہے۔ بورڈ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’نقل سے پاک‘ امتحان منعقدکرنےکیلئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ لیکن امتحان کے پہلے ہی دن انگریزی مضمون کے پرچے کےدوران کاپی(نقل) کے ۵۸؍ معاملات د رج کئے گئے ہیں جس سے بورڈ کےدعویٰ کی قلعی کھل گئی ہے۔ سب سے زیادہ نقل کے معاملات اورنگ آباد میں پیش آئے ہیں۔ یہاں کل ۲۶؍ کیس درج کئے گئے ہیں۔ جبکہ امتحان کے دوران ممبئی، کولہاپور، امرائوتی اور کوکن ڈیویژنوں میں نقل کاکوئی معاملہ سامنے نہیں آیاہے۔
واضح رہےکہ ریاستی بورڈ کے تحت بارہویں جماعت کا امتحان پونے، ناگپور، اورنگ آباد، ممبئی، کولہاپور، امرائوتی، ناسک، لاتور اور کوکن کے ڈیویژنل بورڈز کے زیر نگرانی منعقد کیا جا رہا ہے۔ امتحان کے دوران نقل اوربدعنوانی کو روکنے کیلئے ریاستی بورڈ کی جانب سے ایک خصوصی مہم چلائی گئی ہےاس کےباوجود امتحان کے پہلے ہی پرچے میں ۵۸؍ طلبہ کو نقل کرتے ہوئے پکڑا گیاہے۔ ریاستی بورڈ سے موصولہ اطلاع کے مطابق اورنگ آباد( ۲۶)، پونے (۱۵)، لاتور( ۱۴)، ناسک (۲)اور ناگپور ڈیویژنل بورڈ میں ایک طالب علم نقل کرتے ہوئے پایا گیا ہے۔ ان طلبہ کے خلاف قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
حالانکہ اسٹیٹ بورڈ نےامتحان کے دوران بدعنوانی کو روکنے کیلئےخصوصی مہم شروع کی ہے۔ جس کے تحت ریاست بھر میں ۲۷۱ ؍ نگراں ٹیمیں (فلائنگ اسکواڈ) مقرر کی گئی ہیں۔ یہ ٹیمیں امتحان گاہوں کامتواتر دورہ کررہی ہیں۔ بعض امتحان گاہوں میں نگرانی کیلئے ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ہر ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے پہلے پرچے کے دن حساس قرار دیئے گئے امتحانی مراکز کا دورہ بھی کیا تھا اس کےباوجود نقل کرنےکامعاملہ سامنے آیا ہے۔ یاد رہے کہ حساس امتحانی مراکز ان امتحان گاہوں (اسکولوں ) کو کہا جاتا ہے جہاں ماضی میں نقل کے معاملات پیش آئے ہوں یا آتے رہے ہوں۔
ریاستی بورڈ نے مطلع کیا ہے کہ مذکورہ بالاٹیمیں ضلعی سطح پر بھی امتحانی مراکز کا دورہ کریں گی۔ اس کے علاوہ، امتحان کے دوران، ریاست بھر کے امتحانی مراکز پر ہونےوالی بدعنوانیوں کی معلومات ریاستی بورڈ کے ذریعہ جمع کی جارہی ہیں۔ ریاستی بورڈ کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ریاستی بورڈ کے ۹؍ ڈیویژنل بورڈ میں سے ۵؍ ڈیویژنل بورڈ میں بے ضابطگی پائی گئی ہے۔ بورڈ کے قواعد کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ زیادہ تر واقعات اورنگ آباد، پونے اور لاتور ڈیویژن میں پیش آئے ہیں۔ ریاستی تعلیمی بورڈ کی جانب سےایچ ایس سی کے امتحان میں بدعنوانی کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔ ڈمی طلبہ اور نقل کی روک تھام کے لئےریاست بھر کے امتحانی مراکز اور اسکولوں کو احتیاطی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس کےباوجود امتحان کے پہلے ہی دن نقل کے متعددواقعات سامنے آنے پر بورڈ پر تنقیدیں ہو رہی ہیں۔
ریاستی بورڈ کی سیکریٹری انورادھا اوک نے کہا کہ’’ ممبئی، کولہاپور، امرائوتی اور کوکن ڈویژنل بورڈ کے امتحانی مراکز میں نقل کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔ جن ڈیویژنل بورڈ سے نقل کرنےکا معاملہ سامنے آیاہے ان کے خلاف بورڈ کے قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ جن طلبہ کے خلاف معاملہ درج ہواہے کہ وہ اگلے چند سال تک بورڈ کا امتحان نہیں دے سکیں گے۔ بعض صورتوں میں فوجداری معاملہ درج کیا جا سکتا ہے۔