اسپیکٹرم نیلامی کی قسط پر بقایا سود کے بدلےمرکزی حکومت کو حصص دینے کےفیصلے کو منظوری ، ووڈافون آئیڈیا میں حکومت سب سے بڑی شراکت دار بن جائےگی
EPAPER
Updated: January 12, 2022, 11:59 AM IST | Agency | New Delhi
اسپیکٹرم نیلامی کی قسط پر بقایا سود کے بدلےمرکزی حکومت کو حصص دینے کےفیصلے کو منظوری ، ووڈافون آئیڈیا میں حکومت سب سے بڑی شراکت دار بن جائےگی
:شدید اقتصادی بحران سے دوچار ٹیلی کام کمپنی ووڈافون آئیڈیا کے بورڈ آف ڈائریکٹرس نے اسپیکٹرم نیلامی کی قسط پر سود اور ایڈجسٹیڈ گروس ریونیو(اے جی آر) کے بدلے حکومت کو شیئردینے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ اب مرکزی حکومت اس کمپنی میں ۳۵ء۸؍فیصد کی مالک ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت کمپنی میں سب سے بڑی شراکت دار بھی ہوجائےگی۔
حکومت سب سے بڑی شراکت دار بن جائےگی
اس فیصلے کے نفاذ کے بعد کمپنی کے پروموٹرس اور تمام شیئر ہولڈرز کی موجودہ شیئر ہولڈنگ کم ہو جائے گی۔ اسٹاک مارکیٹ کو منگل کو یہ معلومات دیتے ہوئے کمپنی نے کہا کہ اس کے تحت کمپنی میں حکومت کی حصہ داری۳۵ء۸؍فیصد ہو گی۔ کمپنی میں ووڈافون گروپ کے پروموٹرز کے پاس۲۸ء۵؍ فیصد اور آدتیہ برلا گروپ کے پاس۱۷ء۸؍ فیصد حصہ رہ جائے گا۔
۱۶؍ ہزار کروڑ بقایا کے بدلے شیئر
کمپنی نے کا کہنا ہے کہ اسپیکٹرم نیلامی کی قسط پر خالص سود کی موجودہ رقم کا تخمینہ تقریباً ۱۶؍ہزار کروڑ روپے ہے اور اس سلسلے میں محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن سے معلومات موصول ہونا باقی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ۱۴؍ اگست۲۰۲۱ء تک اس کے شیئروں کی اوسط قیمت فیس ویلیو سے کم تھی اور یہ شیئر حکومت کو۱۰؍ روپے فی شیئر کے حساب سے جاری کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے حتمی تصدیق محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن کے ذریعہ کی جائے گی۔
گزشتہ سال اکتوبر میں جاری ٹیلی کام ریلیف پیکیج میں ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے قانونی باقاعدہ ادائیگیوں کے لیے نئی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ اس کے تحت ووڈافون آئیڈیا نے اسپیکٹرم کی قسط کو چار سال تک موخر کرنے اور اے جی آر واجبات کو بھی ۴؍سال تک موخر کرنے کا انتخاب کیا تھا۔ محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن نے کمپنی کو اس ریلیف کی مدت کے دوران ادا کی جانے والی قسطوں پر سود کو شیئرز میں تبدیل کرنے کے لیے۹۰؍ دن کا وقت دیا تھا۔
جیو کی آمد اور بقایا جات نے ٹیلی کام کمپنیوں کی حالت خراب کردی
ہندوستانی مارکیٹ میں ریلائنس جیو کی آمد نے پہلے سے موجود ٹیلی کام کمپنیوں کی حالت خستہ کردی۔ جیو کی جانب سے مفت سروس کا مقابلہ کرنے کیلئے کمپنیوں کو ایک طرف جہاں صارفین کو کم از کم قیمت پر خدمات فراہم کرنی پڑیں وہیں حکومت کےخطیر بقایا جات نے مرے پر سو دُرے کا کام کیا ہے۔ اس وجہ سے کئی کمپنیاں ٹیلی کمیونی کیشن کے میدان سے علاحدہ ہونے پر مجبور ہوگئیں ۔ اب ہندوستان میں جیو، ایئر ٹیل اور ووڈا فون آئیڈیا کی شکل میں صرف ۳؍ کمپنیاں ہی نجی کمپنیاں ٹیلی کام کے شعبے میں بچی ہوئی ہیں۔ ان میں بھی ووڈافون اور آئیڈیاایک دوسرے میں ضم ہوکر (وی آئی ) کی شکل میں تیسری کمپنی کی حیثیت سے کام کررہی ہیں۔
وی آئی حکومت کو ۷۸ء۵۴؍ بلین روپے ادا کرچکی ہے
برطانوی کمپنی ووڈا فون گروپ اور آئیڈیا سیلولر مرکزی حکومت کو ۷۸ء۵۴؍ بلین روپے ادا کرچکی ہے مگر اب بھی ایک اندازے کے مطابق اسے ۵۰۰؍ بلین روپے ادا کرنے ہیں۔ بھارتی ایئر ٹیل پر بھی اسپیکٹرم کے سود کا بقایا ہے مگر اس نے جمعہ کو ہی اعلان کردیاتھا کہ وہ اسپیکٹرم سے متعلق ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے عائد ہونےوالے سود کے بدلے حکومت کو اپنے شیئر فروخت نہیں کریگی۔