گائوں میں کھلبلی، مریضوں کو مختلف اسپتالوں میں بھرتی کروایا گیا، پانی کی ٹاکی خالی کروائی گئی، فی الحال ٹینکر سے پانی سپلائی کیا جا رہا ہے
EPAPER
Updated: September 29, 2024, 10:32 AM IST | Zaid A Khan | Nanded
گائوں میں کھلبلی، مریضوں کو مختلف اسپتالوں میں بھرتی کروایا گیا، پانی کی ٹاکی خالی کروائی گئی، فی الحال ٹینکر سے پانی سپلائی کیا جا رہا ہے
ناندیڑ شہر سے ۱۰؍ کلومیٹر کی دوری پر واقع نیریلی گاؤں میں سرکاری پانی کی ٹاکی سے سپلائی کیا گیا آلودہ پانی پینے کے بعد ۳۰۰؍ سے زائد افراد بیمار پڑ گئے ۔ متاثرین کو متلی ،قے اور دست ہونے شروع ہو گئے ۔ ان تمام کو مختلف اسپتالوں میں بھرتی کروانا پڑا ۔ ڈاکٹروں کے مطابق آلودہ پانی کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی تو انہیں فوراً دیگر سرکاری اور نجی اسپتالوں میں داخل کیا گیا۔ سنیچر کی صبح بھی کئی لوگ بیمار ہوئے، جن کی جانچ اور علاج کیا گیا۔
ا ناندیڑ ضلع کے سول سرجن کی اطلاع کے مطابق پورا محکمہ صحت کام پر لگا ہوا ہے اور صورتحال قابو میں ہے۔ سرکاری طبی عملہ نے ذیلی مرکز پر کل ۲۵۶؍ مریضوں کا معائنہ کیا، جن میں سے ۹۹؍ کو اعلیٰ مراکز میں منتقل کیا گیا۔ باقی تمام مریضوں کی حالت مستحکم ہے۔پہلے ذخیرہ شدہ پانی کے ذرائع کو خالی کر دیا گیا ہے۔ گاؤں میں اس وقت پانی کے ۴؍ٹینکر پہنچے ہیں، ٹینکروں میں پانی کا کلوری نیشن کر کے او ٹی ٹیسٹ کے بعد گاؤں والوں کو پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ گاؤں کی سطح پر ایمبولنس دستیاب ہیں۔ ڈی ایچ او ڈاکٹر سنگیتا دیشمکھ کی رہنمائی میں ضلع اور تحصیل کی سریع الجواب ٹیمیں موقع پر پہنچ چکی ہیں اور اقدامات کر رہی ہیں۔طبی ٹیمیں گھر گھر سروے کر رہی ہیںاور پانی کے نمونے لیب میں جانچ کیلئے بھیجے گئے ہیں ۔
غریب مریضوں کی مدد اور انکوائری کا مطالبہ
اس دوران مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی نائب صدر سید معین نے مختلف اسپتالوں میں جاکر مریضوں سے ملاقات کی اور ان کا حال معلوم کیا ۔ ہیلتھ پلس اسپتال میں داخل مریضوں کے علاج کیلئے اسپتال انتظامیہ نے علاج کی فیس معاف کردی ہے البتہ دوائیاں ان کے اہل خانہ کو لانے کیلئے کہا گیا ہے۔ بیشتر متاثرین انتہائی غریب ہیں ان کیلئے دوائیوں کے اخراجات اٹھانا بھی مشکل ہے ۔ سید معین نے ہیلتھ پلس میں داخل مریضوںکو اپنی طرف سے دوائیاںفراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ واٹر پوئزننگ کے اس معاملے کی اعلی سطحی جانچ کرنے اور خاطی افراد کیخلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا جارہاہے ۔