• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ڈیلائل روڈبریج کی تعمیرمیںسب سے بڑے اور وزنی گرڈرکی تنصیب کا اہم مرحلہ پورا

Updated: September 19, 2022, 11:55 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Lower Parel

مسافروں کی سہولت کے پیش نظر کام تیزی سے جاری۔۲۰؍انجینئروں کے ۵؍دن تک صلاح ومشورہ کے بعد۱۰۲؍مزدوروں کے ذریعے کام کیا گیا

Successful installation of the largest and heaviest girder on the suburban section in the construction of the Lower Pearl Bridge. .Picture:INN
لوور پریل بریج کی تعمیر میںمضافاتی سیکشن پرسب سے بڑے اوروزنی گرڈر کی کامیابی کے ساتھ تنصیب۔ تصویر:آئی این این

ویسٹرن ریلوے میںلوورپریل اسٹیشن پر ڈیلائل روڈ بریج کی تعمیر کا کام تیزی سے آگے بڑھانے کا ریلوے انتظامیہ کی جانب سے یہ کہتے ہوئے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ۱۸؍ستمبر کو اور ۱۵؍ اور ۱۶؍ ستمبر کی درمیانی شب کے خصوصی میگا بلاک کے دوران بڑی کامیابی کے ساتھ دوسرا ویب گرڈر نصب کرنے کا مرحلہ پورا کرلیا گیا ہے ۔ اس سے تعمیراتی کام مزیدتیزی سے آگے بڑھے گا۔
 ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر اوسمیت ٹھاکور نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ مسلسل ہونے والی تیزبارش کے دوران کچھ رکاوٹیں آئیں اس کے باوجود جدیدٹیکنالوجی کا استعما ل کرتے ہوئے اسے نصب کیا گیا۔ویسٹرن ریلوے کے مضافاتی سیکشن پراستعمال کیا جانے  والا ۱۰۴۵؍میٹرک ٹن کا سب سے وزنی اورسب سے لمبا گرڈر ہے ۔پہلے گرڈر کی تنصیب جون میں کی گئی تھی اس کےبعد ۳؍ ماہ کے اندر دوسرا گرڈر بھی نصب کردیا گیا۔یہ اس پل کا سب سے اہم مرحلہ تھا۔ اہم بات یہ ہےکہ اس کام کیلئے لمبے بلاک کی ضرورت نہیں پڑی بلکہ کم وقت میںاور معمول کے بلاک کے دوران یہ کام کیا گیا۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’یہ بریج ممبئی کروں کیلئے انتہائی اہم ہے۔یہ کمرشیل ہب ہے ۔یہاں   اترنے والے یا پرائیویٹ گاڑیوں سے آمدورفت کرنے والے قریب کے علاقوں میںملازمت کے لئے بڑی تعداد میںآتے ہیں اوربہت سے مسافر لوورپریل اترکر کری روڈ سے سینٹرل ریلوے میںبھی جاتے ہیں۔ اس اعتبار سے ممبئی کے دیگر مصروف علاقو ںمیںسے یہ علاقہ بھی انتہائی مصروف علاقوں میںشمار کیا جاتا ہے۔ اس بریج کی تعمیر مکمل ہوجانے کےبعد فی الوقت شہریوں اورمسافروں کوجو پریشانی ہورہی ہے وہ دور ہوجائے گی اور ان کومستقبل میںبرسہا برس پھر کسی دشواری کا سامنا نہیںکرنا ہوگا۔‘‘ چیف پی آر او کے مطابق ’’یہ کام مسلسل ۵؍دنو ںتک صلاح کار انجینئروں اور۱۵؍ ریلوے انجینئرو ںاورایجنسی کی نگرانی میںصلاح و مشورہ کے بعد کیا گیا۔اس کیلئے۲۴؍گھنٹے ۸؍نگراںکوبھی مامور کیا گیا تھا جبکہ۱۰۲؍مزدوروںکولگایاگیاتھا ۔مزدوروں کی اتنی بڑی تعداد ویسٹرن  ریلوے میں مضافاتی سیکشن پرپہلی مرتبہ لگائی گئی تھی۔ ‘‘ انہوںنے مزیدکہا کہ ’’ کافی سوچ سمجھ کراورحالات کی نگرانی کرتے ہوئے جب انجینئر حتمی نتیجے پرپہنچے تب خصوصی بلاک کرتے ہوئے یہ کام کیا گیا۔ اس کے سبب کچھ ٹرینیں منسوخ کی گئیںاورکچھ جزوی طور پررد کی گئیں جس سے مسافروں کوپریشانی تو ہوئی لیکن کام پورا ہوجانے پرآئندہ ان کومزید سہولت ملے گی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK