بندگان خدا میں اگرچہ روزہ خوروں کی تعداد کم نہیں ہے مگر ایسے بھی ہیں اور بڑی تعداد میں ہیں جو محنت کش ہیں، شدید گرمی میں دن گزارتے ہیں مگر روزہ پابندی سے رکھتے ہیں
EPAPER
Updated: March 18, 2025, 10:48 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
بندگان خدا میں اگرچہ روزہ خوروں کی تعداد کم نہیں ہے مگر ایسے بھی ہیں اور بڑی تعداد میں ہیں جو محنت کش ہیں، شدید گرمی میں دن گزارتے ہیں مگر روزہ پابندی سے رکھتے ہیں
۔ انہی میں سے ایک ہیں ۶۲؍ سالہ عبدالستار سیفی جو پندرہ سال پہلے عرب گلی (گرانٹ روڈ) سے کارخانہ منتقل کرکے اب میرا روڈ میں ہیں۔ اُن سے اس نمائندہ کی بات چیت ذیل میں پڑھئے:
یہ پیشہ آپ کا منتخب کیا ہوا ہے یا موروثی ہے؟
ہمارے آباء واجداد لوہار تھے، اس لئے ہم نے بھی اپنی زندگی اسی پیشے میں گزار دی لیکن میرے بچوں کو اس کام سے دلچسپی نہیںہے۔ انہوں نے علاحدہ ذریعہ معاش اپنایا ہے۔
یہ کام کتنا محنت طلب اور دشوار ہے؟
سب جانتے ہیں کہ لوہاری کاپیشہ بہت محنت طلب ہے۔ لوہے کے بھاری ہونے سے، ہر وقت کافی بوجھ سنبھالنا ہوتا ہے۔ یہی نہیں، کوئی سامان بنانے کیلئے تپتی بھٹی سے لوہا نکال کر اُسےمطلوبہ سانچےمیں ڈھالنے کیلئے بڑے وزنی ہتھوڑے چلانا بھی مشقت والا کام ہے۔ بھٹی کے سامنے بیٹھا کاریگر اور ہتھوڑا چلانے والا مزدور دونوں ہی سخت محنت کرتے ہیں تب جاکر خام لوہے سے کوئی سامان تیار ہوتاہے ۔
روزہ بھاری پڑتا ہے یا کام میں سمجھ میں نہیں آتا؟
روزہ رکھنے کا تعلق دراصل عقیدہ اور جذبہ سے ہے۔ اگر انسان بہر صورت روزہ رکھنے کا فیصلہ کرلے تو پھر بالکل بھاری نہیں پڑتا۔ کام میں منہمک ہونے پر اس کا احساس اور کم ہو جاتا ہے ۔
افطار کیلئے کافی وقت مل جاتا ہے یا جیسے تیسے کرنی پڑتی ہے؟
سحری کے بعد فجرکی نماز ادا کرکےصبح ۸؍بجے بھٹی کے سامنے بیٹھ جاتا ہوں۔ عصر کی اذان تک کام جاری رہتا ہے۔ اس کے بعد افطار وغیرہ کی تیاری کرنے لگتا ہوں۔ اس لئے افطار کیلئے کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوتا۔
نمازوں کی ادائیگی کا وقت ملتا ہے یا نہیں؟
کام کے دوران ظہر کی نماز پابندی سے ادا کرتاہوں۔ اذان کے وقت بھٹی بند کردی جاتی ہے۔ نماز کے بعد دوبارہ کام شروع کر کے عصرکی اذان کے ساتھ کام بند کر دیتا ہوں ۔
اتنی مشقت کا روزہ رکھنے پر کیسا محسوس ہوتا ہے؟
سچ پوچھئے تو اتنی مشقت کا روزہ رکھنےکی مجھ میں طاقت نہیںہے، یہ توفیق و انعام ِ خداوندی ہے۔ وہ ہمت دیتا ہے اس لئے روزہ رکھ پاتا ہوں، گزشتہ ۴۵؍سال سے یہ سلسلہ ہے چاہے موسم کوئی ہو۔ مجھے روزہ کی وجہ سے کبھی دقت نہیں ہوئی، ابتدائی دوچار دن پیاس کی شدت محسوس ہوتی ہے بعدازیں سب ٹھیک ہوجاتا ہے۔ گرما میں، دن میں تین مرتبہ غسل کرتا ہوں۔ صبح کام پر بیٹھنے سے قبل ، دوپہر میں ظہر سے پہلے اور شام کو کام سے فارغ ہوکر۔ نہالینے سے طبیعت بحال ہوجاتی ہے۔