رمضان المبارک کی آمد کے سبب انہیں اوربھی مسئلہ ہے۔ ڈپٹی ایجوکیشن آفیسرنے افسران کی میٹنگ بلائی ۔ جلد مسئلہ حل کرنے کی ایک مرتبہ پھریقین دہانی
EPAPER
Updated: March 02, 2025, 9:29 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
رمضان المبارک کی آمد کے سبب انہیں اوربھی مسئلہ ہے۔ ڈپٹی ایجوکیشن آفیسرنے افسران کی میٹنگ بلائی ۔ جلد مسئلہ حل کرنے کی ایک مرتبہ پھریقین دہانی
’پی‘ نارتھ وارڈ میںسی ایچ بی (گھنٹے کی بنیاد پرتدریسی خدمات انجام دینےوالے) کےکئی اساتذہ کی ۵؍ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے ،اب بھی وہ منتظر ہیںکہ تنخواہ مل جائے تووہ رمضان المبارک میںاپنی ضروریات کی تکمیل کرسکیں۔حالانکہ اس تعلق سے ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر مغربی مضافات سے شکایت کرنے پر انہوں نے کچھ تکنیکی وجوہات بتائی تھیں اوریہ یقین دلایا تھا کہ جلد ہی مسئلہ حل ہوجائے گا مگراب بھی برقرار ہے جس سے اساتذہ پریشان ہیں۔
فنڈ ختم ہونے اوراپریل میںتنخواہ دینے کا حوالہ
بعض اساتذہ نےنمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ’’ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فنڈ ختم ہوگیا ہے ، اب نیا فنڈنئے مالی سال اپریل کے مہینے میںآئےگا ،اس کےبعدتنخواہ ملے گی ،تب تک ہم لوگ کیاکریں گے، رمضان میںاخراجات کیسے پورے ہوںگے۔امید تھی کہ تنخواہ رمضان المبارک سے قبل مل جائے گی مگرامیدکم ہی ہے۔‘‘ بعض اساتذہ کا کہنا تھا کہ ہمارا وینڈر کوڈ کا مسئلہ ہے اور نہ ہی آدھارلنک وغیرہ کا پھر بھی تنخواہ رُکی ہوئی ہے۔
محض ۱۶؍ تا ۱۷؍ہزارروپے وہ بھی ۵؍ماہ سے ندارد
ان اساتذہ کو ۱۵۰؍ روپے فی گھنٹہ دیا جاتا ہے۔ اس اعتبار سے تعلیمی اوقات میںصبح ساڑھے سات تا دوپہر ساڑھے بارہ تک ۵؍گھنٹےکے ۷۵۰؍ روپے ایک دن کے ہوتے ہیںجبکہ جمعہ کوہاف ڈے کے سبب دوپہر سے شام ۶؍بجے تک کے ۶۰۰؍ روپے ملتے ہیں۔جس دن تعطیل اور سرکاری چھٹی ہوتی ہے،انہیں اس دن کی تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔اس اعتبار سے انہیں ماہانہ ۱۶؍سے ۱۷؍ ہزار روپے ملتے ہیں،اتنی قلیل تنخواہ بھی ۵؍مہینے سے نہیںدی گئی ہے ۔مغربی مضافات میںگھنٹے کے حساب سے بی ایم سی اسکولو ں میںتدریسی خدمات انجام دینے والے کل ۸۰؍اساتذہ ہیں ۔
یہ اساتذہ اپنی پریشانی کھل کر بیان کرنےسےاس لئے کتراتے ہیںکہ کہیںسینئر افسران کی جانب سے ایکشن نہ لیا جائےاور مستقل ملازمت کی انہیںجو امید ہےان کے لئے مسئلہ بن جائے ۔مالونی میںمیونسپل اسکولوں میںتدریسی خدمات انجام دینے والے ایسےاساتذہ کی تفصیلات اور ان کے نام وغیرہ نمائندۂ انقلاب کے پاس موجود ہیں۔
مسئلے کا اعتراف اوراسے حل کرنے کی یقین دہانی
مغربی مضافات کے ڈپٹی ایجوکیشن آفیسرنثار خان نے اس مسئلے کا اعتراف کیا اوریہ یقین دلایا کہ جلد ہی ان اساتذہ کو تنخواہیں مل جائیںگی ،اس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ پہلے فنڈ کی کمی کا مسئلہ تھا وہ حل ہوگیا ہے ۔ سی ایچ بی کے کچھ اساتذہ کا وینڈر کوڈ نہیںبنا تھا جبکہ کچھ اساتذہ کے آدھارکارڈ بینک میں لنک نہیں تھے۔اس تعلق سے جمعہ کو ایجوکیشن افسران کی میٹنگ بلائی گئی ،میٹنگ میںیہ ہدایت دی گئی کہ اس مسئلے کوترجیحی بنیادوں پرحل کیا جائے اورکسی بھی استاد کی تنخواہ باقی نہیں رہنی چاہئے ۔اگرکوئی استاد مجھ سے اس معاملے میںبراہ راست رابطہ قائم کرنا چاہے توبلاکسی پس وپیش میرے دفتر بجاج اسکول (کاندیولی) آئے، میںہرممکن مدد کرو ں گا۔‘‘
نثار خان نےیہ بھی بتایاکہ’’فنڈ کی کمی کا مسئلہ بھی حل کیا گیا ہے ا ورمسئلے سے اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ کے سینئر افسران کو بھی آگاہ کرایا گیا ہے ،اس لئے اساتذہ پریشان نہ ہوں ۔میںنے خود بھی ہدایت دی ہے کہ جلد سے جلد یہ مسئلہ حل کیاجائے اوریہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ اگر ضرورت ہو تو مزید اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائیں،طلبہ کا تعلیمی نقصان قطعاًبرداشت نہیں کیا جائے گا ۔‘‘