حقوق انسانی کونسل کے اجلاس میں شرکا نے نسل پرستی کو ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات پر زور دیا، جارج کے بھائی نے بھی خطاب کیا۔
EPAPER
Updated: June 20, 2020, 10:13 AM IST | Washington
حقوق انسانی کونسل کے اجلاس میں شرکا نے نسل پرستی کو ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات پر زور دیا، جارج کے بھائی نے بھی خطاب کیا۔
انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی کونسل میں نسل پرستی کے معاملے پر بحث و تمحیص کے دوران شرکا نے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ کے شہر منی پولس میں جارج فلائیڈ کی حراستی موت کے سانحہ کی غیر جانبدرانہ تفتیش کی جائے۔ جینیوا میں منعقد ہونے والے کونسل کے اجلاس کی ابتدا میں نسلی انصاف کے شکار لوگوں کی یاد میں خاموشی اختیار کی گئی۔ ایک روز قبل اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکریٹری جنرل امینہ محمد نے اس جانب توجہ دلائی کہ نسل پرستی کے واقعات کی محض مذمت سے صدیوں کی نا انصافی کا مداوا نہیں کیا جا سکتا۔ نیویارک سے اس ٹیلی کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ یہ بحث اس پس منظر میں ہو رہی ہے جب دنیا بھر میں نسلی انصاف اور برابری کے مطالبے کے حق میں لوگ اپنی آواز بلند کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ مظاہرے جارج فلائیڈ کی المناک موت کے پس منظر میں ہو رہے ہیں لیکن تشدد کا دائرہ سرحدوں کا پابند نہیں اور بدقسمتی سے اس نے دنیا کے بہت سے حصوں کا احاطہ کر رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں لوگ اس تعلق سےایک ساتھ آواز بلند کر رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ لوگ ایک طویل عرصے سے جس اذیت کا سامنا کر رہے ہیں اس پر غور و فکر کرے۔
اس دوران جنیوا میں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوقمشیل بیچلٹ نے جارج فلائیڈ کی افسوس ناک موت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سانحہ نسلی پرستی کی علامت ہے جس سے، افریقی رنگ و نسل کے لاکھوں لوگوں کا سابقہ ہے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ دنیا بھر میں لوگ اب نسلی امتیاز کی حقیقتوں کا اعتراف کر رہے ہیں اور برابری، انصاف، اور سبھوں کے لئے یکساں احترام کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔اطلاع کے مطابق انسانی حقوق کی کونسل سے جارج فلائیڈ کے بھائی نے بھی ہیوسٹن سے ایک جذباتی خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ ان کے خاندان کے لئے جارج کی زندگی کے آخری لمحات کی تصویر بڑی کرب ناک تھی۔ انھوں نے جذبات سے لبریز آواز میں کہا کہ اقوام متحدہ میں آپ کی حیثیت ہمارے خاندان کیلئے بھائیوں اور بہنوں جیسی ہے، اور آپ کے پاس اس بات کا اختیار ہے کہ ہمیں انصاف دلانے میں مدد کریں اور ہمارے دکھوں کا مداوا کریں ۔ ہم آپ سے مدد چاہتے ہیں ۔ ہم اس بات کے متمنی ہیں کہ آپ ہماری یعنی امریکہ میں سیاہ فاموں کی مدد کریں ۔