پہلی ششماہی میں ٹی سی ایس ، انفوسس، وپرو اورایچ سی ایل ٹیک جیسی اہم کمپنیوں کے ۳۹؍ ہزار ملازمین کی کمی ، اس شعبے میں ملازمت کی تیاری کرنے والوں کو تشویش، ایل ٹی آئی مینڈیٹری میں صورتحال مختلف۔
EPAPER
Updated: October 20, 2023, 11:57 AM IST | Agency | New Delhi
پہلی ششماہی میں ٹی سی ایس ، انفوسس، وپرو اورایچ سی ایل ٹیک جیسی اہم کمپنیوں کے ۳۹؍ ہزار ملازمین کی کمی ، اس شعبے میں ملازمت کی تیاری کرنے والوں کو تشویش، ایل ٹی آئی مینڈیٹری میں صورتحال مختلف۔
اہم آئی ٹی کمپنیاں کی افرادی قوت کم ہورہی ہے۔ اس دوران تقرر بھی تقریباً بند ہوگیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ستمبر کی سہ ماہی میں آئی ٹی سیکٹر کی بڑی کمپنیوں میں ملازمین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ آئی ٹی سیکٹر کے۴؍ اہم ادارے ٹاٹا کنسلٹنسی سروسیز ( ٹی سی ایس )، انفوسس، وپرو اورایچ سی ایل ٹیک نے دوسری سہ ماہی میں ۱۲؍ ہزار۲۱۳؍ ملازمین کی کمی کی ہے۔ ان اعداد و شمار نے اس شعبے میں ملازمت کی تیاری کرنے والوں کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔ اس مالی سال میں انفوسس اور وپرو کیمپس ہائرنگ نہیں کر رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹی سی ایس، انفوسس اور وپرونے ستمبر کی سہ ماہی میں ۵؍ ہزار سے زیادہ ملازمین کی کمی کی ہے جبکہ ایس سی ٹیک میں ۲؍ ہزار ۲۹۹؍ ملازمین کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ٹی سی ایس ، انفوسس، وپرو اورایچ سی ایل ٹیک نے رواں مالی سالی کی پہلی ششماہی میں مجموعی طور پر ۳۹؍ ہزار ملازمین کی کمی ہوئی ہے۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے ملازمین کی تعداد میں یہ بہت بڑی کمی ہے، کیونکہ گزشتہ مالی سال کے دوران ان کمپنیوں نے کل ۸۱؍ ہزار ۶۵۰؍ نئے ملازمین کاتقرر کیا تھا۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق صرف ایک کمپنی ایل ٹی آئی مینڈیٹری میں صورتحال مختلف ہے جو سرفہرست ہندوستانی آئی ٹی کمپنیوں میں شامل ہے۔ ایل ٹی آئی مینڈیٹری نے ستمبر کی سہ ماہی میں ۷۹۴؍ملازمین کاتقرر کیا اورایک ہزار ۴؍ سو فریشر کی خدمات حاصل کی ہیں۔
اس بارے میں ٹی سی ایس کے چیف ہیومن ریسورس( ایچ آر) آفیسر ملند لکڑ کے مطابق آئی ٹی سیکٹر تقریباً ۱۸؍ مہینے سے نئے ٹیلنٹ تلاش کرنے کی کوشش کررہا ہےاور اس سلسلے میں بہت زیادہ سرمایہ لگا رہا ہے ۔ اس کا فائدہ بھی مل رہا ہے۔ نوکری چھوڑنے کی شرح میں کمی ہوگئی ہے۔
وپرو کے سی او او امیت چودھری نے افرادی قوت میں کمی کا براہ راست جواب نہیں دیا ۔ ان کہناتھا ،’’ ہماری کمپنی کاروبار کو بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے۔ ہم لاگت ، پیداوار اورمانگ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ، فی الحال ہماری یہی ترجیح ہے۔‘‘
انفوسس کے چیف فائناشیل آفیسر( سی ایف او) نیلانجن رائے نے بتایا،’’ ہماری کمپنی نے مانگ سے پہلے ہی ایک بڑی تعداد کوکام پرر کھا تھا۔ وہ ہماری ضرورت کے اعتبار سے کافی ہیں ۔ اس کے باوجود انفوسس فریشر کوشامل کررہی ہے۔ وہ اب بھی ایک فریشر بنچ شامل ہونے کا انتظار کر رہی ہے، نتیجتاً کمپنی اس سال کیمپس میں نہیں جائے گی۔‘‘ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا ہے ، ’’فی الحال ہم کیمپس نہیں جارہے ہیں لیکن آئندہ اس پر نظر ثانی کرسکتےہیں۔ ‘‘
ماہرین کےمطابق افرادی قوت میں کمی کیلئے کئی اسباب ہیں۔ اہم وجہ یہ ہے کہ تقرر تقریباً رک گیا ہے جس سے منفی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ساتھ ہی مانگ سے متعلق غیر یقینی صورتحال نے کمپنیوں کو افرادی قوت میں کمی پر مجبورکیا ہے۔