• Thu, 16 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

راجوری میں جوانوں کی شہادت سے ثابت ہوتا ہےکہ حالات معمول پر نہیں ہیں: محبوبہ مفتی

Updated: November 24, 2023, 9:13 AM IST | Agency | Srinagar

سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ جموں وکشمیر میں حالات ٹھیک ہیں، اگر حالات ٹھیک ہیں تو ہمارے جوان شہید کیوں ہو رہے ہیں؟

PDP chief and former chief minister Mehbooba Mufti. Photo: INN
پی ڈی پی چیف اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی۔ تصویر : آئی این این

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ راجوری میں ہمارے جوانوں کی شہادت سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں وکشمیر میں حالات ٹھیک ہونے کے دعوے صحیح نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ الزا م بھی لگایا کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی( شدت پسندی / جنگجوئیت)  کے نام پر لوگوں کو ستایا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے جمعرات کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامہ نگاروں  سے گفتگو کے دوران یہ باتیں کہیں۔انہوں نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ جموں وکشمیر میں حالات ٹھیک ہیں، اگر حالات ٹھیک ہیں تو ہمارے جوان شہید کیوں ہو رہے ہیں؟
محبوبہ مفتی نے کہا کہ `یہاں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے، لوگوں کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے یہاں ملی ٹنسی کے نام پر لوگوں کا جینا مشکل کیا جا رہا ہے۔سرکاری ملازموں کی بر طرفی کے بارے میں پوچھے جانے پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ۲۰۱۹ء  سے جب سے یہاں لیفٹیننٹ گورنر راج نافذ ہوا تب سے سرکار نے اتنے لوگوں کو ملازمت نہیں دی جتنے لوگوں کو نوکریوں سے بر طرف کیا گیا۔میں سمجھتی ہوں کہ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ایک اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔‘‘
تصادم میں لشکرکا بڑا دہشت گرد ہلاک
جموں و کشمیر کے راجوری  کے کالا کوٹ باجی جنگلاتی علاقے میں بدھ کو شروع ہوئےانکاؤنٹر میں فورسیز  نے لشکر کے بڑے دہشت گرد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ جمعرات کو  فورسیز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم میں ایک اور فوجی کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔اس  تصادم میں اب تک۲؍ فوجی کیپٹن  اور۳؍ جوان جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ محکمہ دفاع کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سیکوریٹی فورسیز نے ۲؍ دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے جن میں سے ایک کی شناخت قاری نامی شخص کے طورپرہوئی ہے جسے لشکر کا دہشت گردبتایا جارہا ہے  اور کہا جارہا ہےکہ اس نے پاکستان اور افغانستان میں ٹریننگ لی تھی ۔ مرسال کے باجی مل علاقے میں رات بھر کے وقفے کے بعدجمعرات کی صبح فائرنگ دوبارہ شروع ہوئی۔ اضافی سیکوریٹی فورسیز کی مدد سے علاقے کا رات بھر محاصرہ کیاگیا  تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ دہشت گرد گھنے جنگل والے علاقے کی طرف فرار نہ ہو سکیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK