میٹرو-۱۱؍ کووڈالا سے سی ایس ایم ٹی کے بجائے قلابہ تک چلانے کیلئے منصوبے میں تبدیلی۔ پروجیکٹ شروع کرنے سے قبل ان مقامات کی زمین کے ’جیوٹیکنیکل سائل انویسٹی گیشن‘ کیلئے ٹینڈر جاری۔
EPAPER
Updated: August 07, 2024, 10:24 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
میٹرو-۱۱؍ کووڈالا سے سی ایس ایم ٹی کے بجائے قلابہ تک چلانے کیلئے منصوبے میں تبدیلی۔ پروجیکٹ شروع کرنے سے قبل ان مقامات کی زمین کے ’جیوٹیکنیکل سائل انویسٹی گیشن‘ کیلئے ٹینڈر جاری۔
جنوبی ممبئی میںچھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس ( سی ایس ایم ٹی) سے وڈالا میں واقع انک ڈپو کے درمیان میٹرو- ۱۱؍ (گرین لائن) کے منصوبے میں تبدیلی کی گئی ہے جس کے تحت اب یہ میٹروریل بائیکلہ، ناگپاڑہ اور بھنڈی بازار سے بھی ہوکر گزرے گی اور اسے سی ایس ایم ٹی کے بجائے قلابہ تک چلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ پر کام شروع کرنے سے قبل انتظامیہ نے ’جیوٹیکنیکل سائل اِنویسٹی گیشن‘ کیلئے ٹینڈر جاری کردیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ ان مقامات کی زمین پر میٹرو پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنایا جاسکتا ہے یا نہیں۔
وڈالا سے سی ایس ایم ٹی کے درمیان میٹرو- ۱۱؍ کیلئے ’دہلی میٹرو ریل کارپوریشن‘ نے ستمبر ۲۰۱۸ء میں منصوبہ تیار کیا تھا۔ البتہ اب اس منصوبے میں تبدیلی کرکے یہ فیصلہ کیا گیا کہ میٹرو- ۱۱؍ کے ۷۰؍ فیصد حصہ کو زیر زمین تعمیر کیا جائے۔ چونکہ ’ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ‘ (ایم ایم آر سی ایل) کو زیر زمین میٹرو- ۳؍ کی تعمیر سے اچھاخاصا تجربہ مل چکا ہے۔ اس لئے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(ایم ایم آر ڈی اے) نے کچھ عرصے قبل میٹرو- ۱۱؍ کی تعمیر کی ذمہ داری ایم ایم آر سی ایل کو سونپ دی تھی۔
میٹرو- ۱۱؍ اب جن علاقوں سے گزرے گی، ان میں انک بس ڈپو، وڈالا ڈپو، سی جی ایس کالونی، گنیش نگر، بی پی ٹی اسپتال، سیوڑی (ہے بندر)، داروخانہ (کول بندر)، رے روڈ، بائیکلہ، ناگپاڑہ، بھنڈی بازار، کرافورڈ مارکیٹ، سی ایس ایم ٹی (یہاں سے میٹرو کی ایکوا لائن پر جانے کی سہولت ہوگی)، ہارنیمن سرکل اور قلابہ (ایس پی ایم سرکل) شامل ہیں۔
ابتدائی منصوبے کے تحت سی ایس ایم ٹی سے وڈالا میں واقع بھکتی پارک کے درمیان ۱۲ء۷۷۴؍ کلو میٹر طویل بریج پر میٹرو- ۱۱؍ چلانے کا منصوبہ تھا۔ تاہم اب اسے زیر زمین کردیا گیا ہے اور نئے علاقوں کی شمولیت کی وجہ سے اس پروجیکٹ کی طوالت تقریباً ۱۸؍ کلو میٹر ہوگئی ہے جس پر ’جیوٹیکنیکل سائل اِنویسٹی گیشن‘ کیا جائے گا۔
تبدیل شدہ منصوبے کے تحت میٹرو- ۱۱؍ کے ۱۰؍ میں سے ۸؍ اسٹیشن زیر زمین تعمیر کئے جانے والے تھے اور محض ۲؍ اسٹیشنوں کو بریج کے اوپر تعمیر کیا جانا تھا لیکن اب اس میں نئے علاقے شامل ہونے سے تقریباً ۱۵؍ اسٹیشن زیر زمین ہوں گے۔
زمین اور مٹی کی جیوٹیکنیکل جانچ سے پتہ چلے گا کہ میٹرو چلانے کیلئے ان علاقوں میں زیر زمین سرنگ بنائی جاسکتی ہے یا نہیں اور اس جانچ کے بعد تیار کئے جانے والے منصوبے سے موجودہ عمارتوں کو بھی نقصان سے بچایا جاسکے گا۔
مذکورہ جانچ کے دوران ہر ۵۰۰؍ میٹر کی دوری پر ۱۵۰؍ ملی میٹر قطر کا گڑھا کھودا جائے گا جو ۱۰؍ میٹر اور ۲۰؍ میٹر سے زیادہ گہرا ہوگا۔ البتہ جن جگہوں پر اسٹیشن تعمیر کئے جائیں گے، ان مقامات پر ۳؍ گڑھے کھودے جائیں گے۔ ٹھیکہ ملنے کے بعد کمپنی کو یہ جانچ ۳؍ ماہ میں مکمل کرنی ہوگی اور اس کام میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کو ۲۱؍ اگست ۲۰۲۴ء تک اپنے ٹینڈر جمع کرانے ہوں گے۔
واضح رہے کہ ممبئی میں گھاٹ کوپر سے ورسوا کے درمیان میٹرو کی کامیابی کے بعد ممبئی میں بڑے پیمانے پر میٹروریل کا کام جاری ہے اور بعد میں میٹرو کے پلان میں کئی تبدیلیاں کی گئیں تاکہ میٹرو لائن کو لوکل ٹرینوں کے اسٹیشن اور خود میٹرو کی مختلف لائنوں سے جوڑا جاسکے۔ اسی بنیاد پر میٹرو- ۱۱؍ کومستقبل میں صرف ۱۸؍ کلو میٹر تک محدود نہیں رکھا جائے گا بلکہ اسے میٹرو ۴، ۴؍اے اور ۱۰؍ سے جوڑا جائے گا جس سے میرا روڈ کے شیواجی چوک سے گائیمُکھ اور پھر کاسر وڈولی علاقے سے وڈالا کو جوڑ دیا جائے گا جو قلابہ پر آکر ختم ہوگا۔ اس طرح یہ میٹرو لائن ۵۷ء۱۸؍ کلو میٹر سے زیادہ طویل راستے پر دستیاب ہوگی۔