Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

پونے کی وہ مسجد جس میں سحری کیلئے لوگ شبینہ قیام کرتے ہیں

Updated: March 13, 2025, 12:42 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

ڈیکن جمخانہ علاقے میں سحری کے وقت کھانے پینے کی اشیاء دسیتاب نہ ہونے سےسیکڑوں روزہ دار تراویح بعد مسجد ہی میں قیام کرتے ہیں تاکہ سحری کے نظم سے استفادہ کر سکیں۔

This arrangement facilitates many people. Photo: Revolution.
اس انتظام کے سبب کئی لوگوں کو سہولت ہوجاتی ہے۔ تصویر : انقلاب۔

پونے کے ڈیکن جمخانہ علاقہ میں تین چار کلومیٹر کے احاطے میں چند ہی مسلم مکانات ہیں مگر ایک وسیع وعریض اور شاندارحاجی مکہ شاہ مسجد ہے، جہاں رمضان المبارک میں شیواجی نگراورڈیکن جمخانہ کے اطراف کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بیرونی اضلاع کے مسلم طلباء، ملازمت پیشہ افراد اور اسپتالوں میں زیر علاج مریضو ں کے متعلقین افطار، سحری، نماز اور تراویج کیلئے جمع ہوتے ہیں۔ چونکہ پورے علاقہ میں برادران وطن آباد ہیں، اس لئے یہاں بالخصوص سحری کے وقت کھانے پینے کی اشیاء دسیتاب نہیں ہوتیں، اس لئے تراویح کے بعد عارضی طور پر مقیم تمام افردمسجد ہی میں قیام کرتے ہیں۔ سحری اور افطاری کاانتظام مسجد کےذمہ داران اورمذکورہ افراد کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ 
مسجد کے منیجنگ ٹرسٹی ساجد خان جو اسی علاقہ میں کاروبارکر تےہیں، نےانقلاب کو بتایا کہ ’’یہاں صرف ایک حاجی مکہ شاہ مسجدہے۔ سرکاری طور پر ۱۸۷۵ء میں جس کا قیام عمل میں آیا۔ اس وقت یہ عارضی مسجد تھی۔ بعد ازیں ۱۹۶۱ء میں پرانے ڈھانچے کو شہید کرکے مسجد کی تعمیر نو کا آغاز کیا گیا۔ مسجدکی تعمیر میں آنے والی تکنیکی دشواریوں کو دور کرنے میں موجودہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار کا اہم رول رہا۔ نئی مسجد وسیع و عریض ہے جس میں بیک وقت کم وبیش ایک ہزار مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔ مسجد کے دائیں اور بائیں جانب برادران وطن کے دو مندر ہیں۔ ہم مل جل کر رہتےآئے ہیں، کبھی کسی طرح کا تنازع نہیں ہوا، وہ ہمارے اورہم ان کے تہواروں میں شریک ہوتے ہیں ۔ ‘‘
رمضان المبارک کی سرگرمیوں سے متعلق ساجدخان نے بتایا کہ ’’شیواجی نگرمیں برادران وطن کی اکثریت ہونے سے یہاں مسلم دکاندار، ہوٹل اور کاروباری نہ کے برابر ہیں ، جس کی وجہ سے رمضان المبارک میں افطاری اور بالخصوص سحری کے وقت بیرونی علاقوں کے روزہ داروں کو بڑی دقت ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے ہم نے ان لوگوں کیلئے مسجد میں افطاری کے علاوہ سحری کا مفت انتظام کیاہے۔ سیکڑو ں طلباء، ملازمت پیشہ افراد، کاروباری اور زیر علاج مریضوں کے رشتے دار تراویح کے بعد مسجد میں قیام کر کے سحری کی سہولت سے استفادہ کرتے ہیں۔ ‘‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’’ ڈیکن جمخانہ اور اطراف کے علاقوں میں صرف ایک مسجد ہونے سے عام دنوں میں جمعہ کو ۲؍جماعتیں ہوتی ہیں۔ ایک جماعت میں تقریباً ایک ہزارمصلیان نماز ادا کرتے ہیں ۔ ‘‘
 سانگلی کے سافٹ ویئرانجینئرنگ کے۲۱ ؍سالہ طالب علم شعیب شفیع تانبولی، ڈیکن جمخانہ کےقریب واقع ایک ادارہ میں انٹرن شپ کر رہے ہیں۔ وہ ڈیکن جمخانہ میں ایک کرایہ کے کمرہ میں رہائش پزیر ہیں جہاں سے مکہ مسجد تقریباً ۷۰۰؍میٹر کے فاصلہ پر ہے۔ وہ پیدل مکہ مسجد جاتےہیں ۔ یہاں افطاری کرنے کے بعد دوبارہ روم پر آتے ہیں اور پھر عشاء کی نماز اور تراویح کے بعد سحری تک یہاں قیام کرتے ہیں۔ سحری اور نمازِ فجرکی ادائیگی کے بعد وہ دوبارہ روم پر جاکر پڑھائی کرتے ہیں ۔ شعیب نے بتایا کہ ’’اگر مسجدمیں افطار اور سحری کی سہولت نہ ہوتی تو یہاں روزہ رکھنا مشکل تھا کیونکہ پورے علاقےمیں سحری کاانتظام نہیں ہے۔ ‘‘
حال ہی میں آسام سے آئے ۳۵؍ سالہ حفیظ الحق جو یہاں کے لکشمی روڈپر واقع کپڑے کی دکان پر ملازمت کرتے ہیں، نے بتایاکہ ’’میرے لئے یہ علاقہ نیا ہے۔ افطاری اور سحری کیلئے میں دکان سے مکہ مسجد جاتا ہوں، وہاں افطاری اور سحری کا معقول انتظام ہے۔ انواع واقسام کے پکوان ہوتے ہیں اس لئے اچھی سحری ہو جاتی ہے۔ اگرمسجد میں سحری کی سہولت نہ ہوتی توکافی پریشانی ہوتی۔ ‘‘
گلبرگہ کے محمدپرویز اور ممبئی کے معلم اخلاق شیخ، جوان دنوں کسی کام سے پونےمیں مقیم ہیں، نےبھی مکہ مسجد میں بالخصوص بیرونی علاقوں کے مسلم روزہ داروں کیلئےکئے جانے والے افطاری اور سحری کے انتظامات کی ستائش کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK