• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہو کی نئی حکومت کےتیو رجارحانہ

Updated: January 04, 2023, 10:14 AM IST | Bait al-Maqdis

انتہائی دائیں بازو کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتامر بن گویر نے مقبوضہ مشرقی القدس میں مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولا ۔ فلسطین کے مطابق مسجد ِ اقصیٰ کی تاریخی حیثیت کو نقصان پہنچانے کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے، اس کا مطلب اعلان جنگ ہے

Israel`s Minister of National Security Itamar Ben Gower tweeted this photo.
اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتامر بن گویر نے یہ تصویر ٹویٹ کی۔

 اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر  برائے قومی سلامتی ایتامر بن گویر نے مقبوضہ مشرقی القدس میں مسجد الاقصیٰ  پر دھاوا بول دیا۔  اس طرح کے اشتعال انگیز اقدامات کیلئےمشہور   انتہائی دائیں بازو کے بن گویر۵؍ سال بعد مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے  والے پہلے اسرائیلی وزیر ہیں۔ا دھرفلسطینی اتھاریٹی نے خبردار کیا  کہ مسجد اقصیٰ کی  تاریخی حیثیت کو نقصان پہنچانے کےسنگین نتائج ہوں گے  ۔ یہ ایک طریقے اعلان جنگ ہے۔ 
  میڈیارپورٹس کے مطابق بن گویر منگل کو  صبح سویرے اسرائیلی پولیس کے سخت  پہرے  میں حرم شریف میں داخل ہوئے۔ قبل ازیں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایک وزیر کی حیثیت سے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولیں گے۔یہ بات عبرانی میڈیا کی رپورٹس میں سامنے آئی تھی، حالانکہ سابق حکومت میں تعمیرات اور ہاؤسنگ کے وزیرکنیسٹ کے رکن زیو ایلکن نے کہا  تھاکہ ایتامر بن گویر   مسجد اقصیٰ پر دھاوے کے اعلان سے دست بردار ہوگئے   ہیں۔ اس کے باوجود وہ باز نہیں آئے اور اپنے  اس اقدام سے فلسطینیوں کو اکسانے کی کوشش کی۔  
  فلسطینی سرکاری ایجنسی وفا کے مطابق فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو رودینے نے  اسرائیل کی طرف سے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں تورات کی تلاوت کی  اجازت دینے اور عبادت گاہ کیلئے جگہ کا تعین کرنے کی جاری دھمکیوں پر  ردعمل ظاہر کیا ۔مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کی سرگرمیوں اور ہر روز فلسطینیوں کو قتل کرنے کے ساتھ ساتھ اقصیٰ میں تمام  مذاہب کو مساوی حقوق دینے کے خطرات  کی   نشاند ہی کرتے  ہوئے ابو رودین نے زور دے  کر کہا کہ مسجد ِ اقصیٰ کی تاریخی حیثیت کو  نقصان پہنچانے کے سنگین نتائج سامنے آئیں  گے، اس کا مطلب اعلان جنگ ہے۔
 قبل ازیں  حماس  کی طرف سے بن گویر کے اقدام پر سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔ حماس  نے خبردار کیا تھا کہ اگر بن گویر نے قبلہ اول پر دھاوے کی کوشش کی تو اس پر فلسطینی عوام کی طرف سے سخت مزاحمت کی جائے گی اور نتائج کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوگی۔
 عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائٹ کے مطابق بن گویر نے نیتن یاہو کے  سےبات چیت کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوے کا  اعلان ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ بن گویر کے موقف میں تبدیلی حماس کی دھمکیوں کے بعد ہوئی ، حالانکہ اس وقت  بن گویر نے نیتن یاہو کے  سے بات چیت کے دوران کہا تھا ،’’ ہمیں حماس کے سامنے نہیں جھکنا چاہئے۔ آنے والے ہفتوں میں ہمیں مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے چاہئیں۔‘‘قبل ازیں نیشنل کیمپ رکن کنیسٹ ایلکن نے کہا کہ میں نے بن گویر کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے ،’’ وہ اس ہفتے کے دورانٹیمپل ماؤنٹ(مسجد اقصیٰ) تک جائیں گے لیکن اب وہ یہ کہتے ہیں کہ اس ہفتے انہوں نے اپنا پروگرام تبدیل کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK