• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تل ابیب اور تہران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کے بیچ نومنتخب ایرانی صدر کی ولادیمیرپوتن سے ملاقات

Updated: October 13, 2024, 11:46 AM IST | Agency | Turkmenistan

مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو، دونوں ممالک جلد ہی اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدہ پر دستخط کریں گے، ایرانی صدر نے ماسکو دورہ کی دعوت قبول کرلی۔

Vladimir Putin and Iranian President Masoud Pyzheshkian met in Turkmenistan. Photo: INN
ولادیمیر پوتن اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی ملاقات ترکمانستان میں ہوئی۔ تصویر : آئی این این

 ایسے وقت میں  جبکہ مشرق وسطیٰ میں  صورتحال ہر گزرتے لمحے دھماکہ خیز ہوتی جارہی ہےجمعہ کو روسی صدر مسعود پیزشکیان نے ترکمانستان میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی۔ دونوں  لیڈروں  نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو کی اور ایسے وقت میں جبکہ پوری دنیا تہران پر اسرائیل کے ممکنہ حملے کے تعلق سے اندیشے میں  مبتلا ہے، روسی صدر نے ایران سے ’’قریبی تعلقات‘‘ کا حوالہ دیا اور واضح کیا کہ عالمی امور پر دونوں  ممالک کا موقف ایک جیسا ہوتا ہے۔ 
اس ملاقات کے دوران پیزشکیان نے ماسکو دورہ کی پوتن کی دعوت کو بھی قبول کرلیا۔ ایران کا صدر منتخب ہونے کے بعد پیزشکیان کی روسی صدر کے ساتھ یہ پہلی ملاقات ہے جو دونوں  ملکوں  کے درمیان اسٹریٹیجک شراکت داری پر متوقع اہم معاہدہ سے پہلے ہوئی ہے۔ ایرانی صدر نے امید ظاہر کی ہے کہ مذکورہ معاہدہ کو برکس (برازیل، روس، ایران، چین اور ساؤتھ افریقہ) سمٹ میں حتمی شکل دی جاسکتی ہے۔ اس کیلئے پوتن نے ایرانی صد ر کو ۲۲؍ سے ۲۴؍ اکتوبر کے ماسکو دورہ کی دعوت دی ہے جو انہوں  نے قبول کرلی ہے۔ 
ملاقات میں  پوتن نے پیزشکیان سے گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ عالمی امور میں تہران اور ماسکو کا موقف اکثر ’’قریب قریب‘‘ ہی ہوتا ہے۔ روسی میڈیا کے مطابق پوتن نے اس موقع پر کہا کہ ’’ایران کے ساتھ تعلقات روس کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ یہ تعلقات تیزی سے پروان چڑھ رہے ہیں۔ ‘‘
  ایرانی خبررساں ایجنسیوں  کے مطابق پیزشکیان نے بھی روس کے ساتھ بہتر تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’معاشی اور ثقافتی طور پر ہمارے روابط ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط اور ہمہ جہت ہورہے ہیں۔ ‘‘ ایرانی صدر نے اس موقع پر لبنان پر اسرائیلی حملوں  پر بھی گفتگو کی اور مطالبہ کیا کہ اسرائیل معصوم شہریوں کے قتل عام سے باز آجائے۔ انہوں  نے امریکہ اور یورپی یونین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو تل ابیب کی پشت پناہی کررہے ہیں۔ دونوں لیڈرون کی ملاقات ترکمانستان میں کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔ اس سے قبل ایرانی صدر نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے دوحہ میں ملاقات کی اور سعودی عرب ایران تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ تہران سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا متمنی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK