• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملیریا، ڈینگو اور سوائن فلو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ!

Updated: September 01, 2024, 10:07 AM IST | Mumbai

بی ایم سی کی ہیلتھ رپورٹ کےمطابق گزشتہ سال اگست کے مقابلے امسال اگست میں مریضوں کی تعداد بڑھی ہے جبکہ لیپٹواور گیسٹرو کے معاملات میںکمی آئی ہے

A BMC official inspecting the pots placed on the terrace of the building
بی ایم سی کا اہلکار بلڈنگ کے ٹیرس پر رکھے گملوں کا معائنہ کرتے ہوئے

بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے سنیچر ۳۱؍اگست کو مانسون میں ہونے والی بیماریوںملیریا، ڈینگو،چکن گنیا، لیپٹو اسپائروسس، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور سوائن فلوکے مریضوں کے تعلق سے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق  گزشتہ سال اگست کے مقابلے امسال اگست میں ملیریا،ڈینگو، چکن گنیا،ہیپا ٹائٹس اور سوائن فلوکے مریضوں میںاضافہ ہوا ہے مگر لیپٹو اسپائروسس اور گیسٹرو کے مریضوں میں معمولی کمی آئی ہے ۔
 بی ایم سی کی رپورٹ کے مطابق اگست  ۲۰۲۳ء میں ملیریا، ڈینگو،چکن گنیا، لیپٹواسپائروسس، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور سوائن فلو کےبالترتیب ایک ہزار۸۰؍، ۹۹۹؍،۳۵؍،۳۰۱؍، ۹۷۸؍، ۱۰۳؍ اور ۱۱۶؍  مریض پائے گئے تھے جبکہ امسال اگست میں ان امراض سے متاثرہ   بالترتیب ایک ہزار ۱۷۱؍، ایک ہزار ۱۳؍، ۱۶۴؍، ۲۷۲؍، ۶۹۴؍، ۱۶۹؍ اور ۱۷۰؍ افراد کی تشخیص ہوئی ہے ۔  ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اگست ۲۰۲۳ء کے مقابلے اگست ۲۰۲۴ء میںلیپٹواسپائروسس اور گیسٹرو کےمعاملات کم رہےجبکہ ملیریا،ڈینگو،چکن گنیا،ہیپاٹائٹس اور سوائن فلو کے معاملات بڑھے ہیں۔
بیماریوں کی روک تھام کیلئے کارروائیاں 
گھرگھر جاکر بخار میں مبتلا افراد کا سروے : ۱۱؍لاکھ ۳۹؍ ہزار ۴۱۰؍ گھروں کا سروے کیا گیا۔ ۵۵؍ لاکھ۳۰؍ ہزار۹۰۱؍ افراد کی جانچ کی گئی ۔ ایک لاکھ۷۸؍ ہزار ۴۷؍ افراد کے خون کا نمونہ جمع کیا گیا ۔۱۳۳؍ طبی کیمپ لگائے گئے  جبکہ  ۱۱۳؍ جگہوں کا معائنہ کیا گیا ۔ 
پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کیلئے کیا جانے والا سروے :گیسٹرو پر قابو کیلئے ۳۴؍ ہزا ر۵۱۲؍ گھروں میں اوآرایس تقسیم کیا گیا ۔ پانی سے ہونے والے انفیکشن کو ختم کرنے کیلئے ۲۲؍ ہزار ۲۲۷؍ کلورین ٹیبلٹ تقسیم کی گئی ۔
 ملیریا پر قابو پانے کیلئے ۲۴؍ہزار ۱۶؍ عمارتوں کا دورہ کیا گیا۔۳؍ہزار ۹۱۰؍زیر تعمیر عمارتوں کی جگہ کا دورہ کیاگیا ۔ملیریا کے مچھرکی افزائش کی  ۶۴؍ ہزار ۶۲۸؍ جگہوں کی جانچ کی گئی ۔ ۴؍ ہزار ۸۷۷؍ اینوفلیس مچھر  پائے گئے ۔ 
  وہیںڈینگو پر قابو پانےکیلئے۱۳؍لاکھ ۳؍ہزار ۸۳۰؍ گھروں کا معائنہ کیا گیا ، پانی رکھنے کے۱۴؍ لاکھ ۱۳؍ ہزار ۲۳۴؍   سامان کا معائنہ کیا گیا ۔ ۲۸؍ ہزار ۵۱۵ ؍ سامان میں ڈینگو کے مچھروں کا پتہ چلا ۔ ۸۶؍ ہزار ۱۸۵؍ سامان کو ان مقامات سے ہٹایا گیا ۔ ۲؍ ہزار ۷۶۰؍ ٹائروں کو ہٹایا گیا۔
 مچھروں کو ختم کرنے کیلئے ۱۸؍ہزار ۳۷۸؍ مشینوں کا استعمال کیا گیا ۔۴۸؍ہزار ۳۹۵؍ بلڈنگوں اور۷؍ لاکھ ۲۲؍ ہزار  ۷۷۹؍ جھوپڑوں میںجراثیم کش دھواں چھوڑاگیا۔ اسی طرح لیپٹواسپائروسس پر قابو پانےکیلئے ایک ہزار ۱۴۷؍ چوہوںکو زہریلی گولی کھلاکر ماراگیا، ۲؍ہزار۷۸۴؍ چوہوں کو پنجرے میں بند کر کے اور ۳۰؍ ہزار ۸۵۰؍ چوہوںکو رات کے وقت میونسپل عملے نے ماراہے۔ 
 ڈینگو اور ملیریا سےعوام کو محفوظ رکھنےکیلئے  بی ایم سی نے ’بھاگ مچھر بھاگ ‘ نام سے ایک مختصر فلم کے ذریعے بیداری مہم چلائی ہے  جس کے ذریعے مچھروں سے بچاؤ کے اقدامات پر زور دیا جا رہا ہے۔ عوام سے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے   اور ملیریا اور ڈینگو جیسی بیماریوں کو ختم کرنے میں مدد کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ 
 پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں (گیسٹرو، ہیپاٹائٹس، ٹائیفائیڈ) کیلئے احتیاطی تدابیرپرعمل کرنےکی درخواست کی گئی ہے۔ گیسٹرو سے محفوظ رہنےکیلئے سڑکوں پر فروخت ہونے والے کھلا کھانا کھانے سے گریز کرنے اورکھانے سے پہلے ہاتھ دھونے یا ہینڈ سینیٹائزر استعمال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK