• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’مطالبات منظور نہ کئے جانے تک دھاراوی سرو ے کی مخالفت جاری رکھی جائے‘‘

Updated: August 23, 2024, 10:55 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن‘ کا مکینوں کو پیغام۔ ساتھیوں سے کہاکہ جہاں سروے کی کوشش کی جائے، وہاں مخالفت کرنے پہنچیں۔

Survey is being conducted in Dharavi Transit Camp. Photo: INN
دھاراوی ٹرانزٹ کیمپ میں سروے کیا جارہا ہے۔ تصویر: انقلاب

دھاراوی میں اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کی جانب سے سروے کی مخالفت جاری ہے۔ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ لمیٹیڈ (ڈی آر پی پی ایل) کے تحت قادریہ مسجد کے پاس، ٹرانزٹ کیمپ میں اور کالا قلعہ ریوا فورٹ کے پاس سروے کرنے والی ٹیم کے آنے پراڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کے اہلکار سرگرم ہوگئے اور انہوں نے ایک دوسرے کو پیغام بھیجا کہ جہاں بھی سروے ہورہا ہے، وہاں آندولن کے ساتھی پہنچ کر مقامی لوگوں کا ساتھ دیں اورسروے کی شدت سے مخالفت کریں۔ اسی مخالفت کی بناء پر آندولن کے فعال رکن اور  این سی پی (شردپوار)کے عہدیدار الیش گاجاکوش کو دھاراوی پولیس نے گزشتہ روز حراست میں لے لیا لیکن عوام کی ناراضگی اورمخالفت کے بعد انہیں چھوڑ دیاگیا۔
اس دوران اڈانی گروپ کے ذریعےکرائے جانے والے سروے کی یہ کہہ کرمخالفت کی جارہی ہے اور اس کے تعلق سے مکینوں کو پیغامات بھیجے جارہے ہیں کہ پلان نہ ظاہر کرنے اور ہر دھاراوی واسی (قانونی یا غیرقانونی ) کو۵۰۰؍ اسکوائر فٹ کا مکان دینے کا اعلان نہ کئے جانے تک سروے میں حصہ نہ لیا جائے۔ یہ تفصیلات آندولن میں پیش پیش رہنے والے کامریڈ نصیر الحق نے نمائندۂ انقلاب کو بتائیں۔
نصیرالحق نے یہ بھی کہاکہ ’’یہ طے کیا گیا ہے کہ اگرڈی آر پی پی ایل کی جانب سروے کرنے والی ٹیم آئے تو جس علاقے میں سروے کرنے کی کوشش کی جائے، وہاں کے لوگ دھاراوی بچاؤ آندولن کومطلع کریں تاکہ ان کی مدد کیلئے پہنچا جاسکے۔ اسی کے ساتھ کاغذات دینے یا بایومیٹرک سروے کرانے سے بھی بچیں کیونکہ یہ اندیشہ ہے کہ بڑی تعداد میں دھاراوی واسیوں کے کاغذات میں کمی کا حوالہ دے کر ان کو دھاراوی سے ہٹادیاجائے گا۔ ‘‘
اُلیش گاجا کوش نے کہاکہ ’’مخالفت کی وجہ یہی ہے کہ کوئی چیز واضح نہیں ہے ،محض سروے کا ہوّا کھڑا کیا گیا ہے اور طرح طرح سے لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔جب تک کوئی چیزواضح نہیںہوجاتی ہے تب تک کیسے یہ سمجھا جائے گا کہ مکینوں کے ساتھ انصاف ہوگا اوران کو دھاراوی میں ہی آباد کیا جائے گا۔‘‘ ان کایہ بھی کہنا ہے کہ ’’کئی سوالات اس لئے بھی مکینوں کے ذہنوں میں ہیں کیونکہ کرلا مدر ڈیری ، ملنڈ ، دہیسر ،ملاڈ ،باندرہ اور ممبئی ومضافات میں ۲۰؍سےزائد مقامات پر اڈانی کودھاراوی ری ڈیولپمنٹ کے نام پرزمینیں دی جارہی ہیں۔آخر حکومت کی یہ نوازشات کیوں اورکس بنیاد پرہیں ؟‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK