جلگائوں میں وقف املاک سے متعلق قانونی پیچیدگیوں اور انہیں نپٹنے کے تعلق سے رہنما ئی ورک شاپ کا انعقاد، ماہرین نے عبادتگاہوں کے ذمہ داران کو باریکیاں سمجھائیں
EPAPER
Updated: January 02, 2025, 9:55 AM IST | Sharjil Qureshi | jalgaon
جلگائوں میں وقف املاک سے متعلق قانونی پیچیدگیوں اور انہیں نپٹنے کے تعلق سے رہنما ئی ورک شاپ کا انعقاد، ماہرین نے عبادتگاہوں کے ذمہ داران کو باریکیاں سمجھائیں
جلگاؤں میں وقف املاک کے تعلق سے قانونی پیچیدگیوں سے نمٹنے کیلئے بدھ کو مائناریٹی ایجوکیشنل،سوشل، کلچرل آرگنائزیشن جلگاؤں نے ایک رہنمائی ورکشاپ کا انعقادکیا تھا جو ضلعی سطح پر اپنی نوعیت کا پہلا ورکشاپ تھا ۔ اقراء ایچ جے تھیم کالج کے کے۔کے موتی والا ہال میں منعقدہ اس پروگرام میں عبادتگاہوں اور دیگر وقف املاک کے ٹرسٹیان اور ذمہ دارن کو اوقاف سے متعلق در پیش مسائل اور قانونی پیچید گیوں کے متعلق معلومات فراہم کی گئی۔
ایڈوکیٹ نجم دیشمکھ (اورنگ آباد) ،ایڈوکیٹ ایوب خان کے علاوہ اورنگ آباد وقف بورڈ کی معرفت مقرر جلگاؤں ضلع وقف بورڈ کے آفیسر آصف احمد متولی نے اوقاف کے معاملے پر تفصیلی گفتگو کی اور شرکاء کے سوالات کے جوابات دیئے ۔اس موقع پر مفتی ہارون ندوی نے کہا کہ جس طرح ہم اپنے والدین کے ذریعے گاوں میں خریدا گیا نجی پلاٹ کو حاصل کرنے کیلئے بیداری کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اسے حاصل کر کے ہی رہتے ہیں اسی طرح یہ ہماری دینی و مذہبی ذمہ داری ہے کہ وقف کی زمینوں پر کئے گئے ناجائز قبضے سے اُسے پاک کریں ۔کیونکہ وقف کا مالک صرف اور صرف اللہ ہے ہم صرف اسکےنگراں ہیں ۔ ایڈوکیٹ خالد(فیض پور )نے کہا کہ وقف املاک کی حفاظت ہمارا اولین فریضہ ہونا چاہئے اس سے قبل ہمیں مسجدوں کے ٹرسٹیان اور متولیان کے درمیان تنازعات کو صلح سے حل کرنا ہوگا ۔ انہوں نے یہ تجویز پیش کی کہ مسجدوں ،مدرسوں ،خانقاہوں اور درگاہوں کے ٹرسٹیان و متولیان کے تنازعات کو سلجھانے کیلئے ضلعی سطح پر سیٹل منٹ کمیٹی اور بیت المال کمیٹی قائم کی جائے جس کی شرکاء نے تائید کی ۔اورنگ آباد ہائی کورٹ کے سینئر وکیل اور وقف قانون کے ماہر ایڈوکیٹ نجم دیشمکھ نے وقف قانون کی تاریخ، املاک اور اسکی اہمیت پر تفصیلی اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ بیوائیں، مطلقہ اور بے سہارا خواتین وقف کی آمدنی سے اپنے گزارے کیلئے وظیفہ حاصل کرنے کی درخواست دے سکتی ہیں لیکن معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ابتک کوئی درخواست یا عریضہ سامنے نہیں آیا ہے ۔جلگاؤں وقف بورڈ کے آفیسر آصف احمد متولی نے شرکاء کو پروجیکٹ کے ذریعے مسجد، مدرسہ ،خانقاہ اور درگاہ کے رجسٹریشن کیلئے ضروری کاغذات ،چینج رپورٹ ،آڈٹ ،وقف بورڈ ایکٹ کے متعلق مفصل معلومات فراہم کی ۔
صدارتی خطبہ میں عبدالکریم سالار نے کہا کہ ’’ اپنے علاقوں میں مسجدوں کی تعمیر و تزئین کاری میں اعتدال برتا جائے ۔بچنے والی رقم بیوائوں ،یتیموں کی تعلیمی و طبی امداد پر خرچ کی جائے ۔اسی طرح غیر قانونی تعمیرات سے اجتناب برتا جائے۔کاغذات کی تیاری سے غفلت نہ برتی جائے وقت پر چینج رپورٹ اور آڈیٹ کروایا جائے ۔ سالار نے کہا کہ عبادتگاہوں کے رجسٹریشن کیلئے اقراء ایچ جے تھیم کالج کے ذریعے کیمپ لگایا جائے گا۔ اسکے علاوہ جن کے پاس ضروری سرکاری کاغذات نہیں ہیں انہیں تیار کرنے کی مہم کا بھی آغاز ایک منصوبہ بند طریقے سے کیا جائے گا۔ اس ورکشاپ کا آغاز مفتی خالد (ایرنڈول) کی تلاوت کلام سے ہوا ۔جبکہ اختتام محمد سمیع (شعبہ دعوت سیکریٹری جماعت اسلامی ہند)کی دعا پر ہوا ۔ نظامت افتخار غلام رسول نے انجام دی ۔پروگرام کو کامیاب کرنے میں وائس پرنسپل وقار شیخ و انکی ٹیم نے محنت کی ۔