اسرائیلی فورسیز کی سخت ناکہ بندی ،مغربی کنارہ سے آنیوالے فلسطینیوں کی تلاشی لی گئی، شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد ہی انہیں داخلے کی اجازت دی گئی،جبکہ ایک بڑی تعداد کوبلا وجہ روک دیا گیا
EPAPER
Updated: March 25, 2023, 12:32 PM IST | Jerusalem
اسرائیلی فورسیز کی سخت ناکہ بندی ،مغربی کنارہ سے آنیوالے فلسطینیوں کی تلاشی لی گئی، شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد ہی انہیں داخلے کی اجازت دی گئی،جبکہ ایک بڑی تعداد کوبلا وجہ روک دیا گیا
اسرائیلی فورسیز کی بیجا سختیوں اور پابندیوں کے باوجود مسجد اقصیٰ میں ہزاروں افراد نے نماز جمعہ ادا کی۔ نماز تراویح کا اہتمام بھی یہاں حسب روایت شاندار طریقے سے ہورہا ہے۔نمازیوں کی کثیر تعداد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مسجد کے وسیع و عریض احاطے میں بھی دور تک صفیں لگ رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو صبح سے ہی اسرائیلی فورسیز نے یروشلم اور بالخصوص مسجد اقصیٰ کے گرد سخت پہرہ رکھا تھا۔ جگہ جگہ ناکہ بندی کی ہوئی تھی اور نمازیوں کی سخت چیکنگ کے بعد انہیں اندر جانے دیا جارہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق کئی جگہ پر نوجوانوں کو اندر جانے سے روکا گیا۔ ’مینا‘ کی رپورٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ کو آنے والے راستے ڈیوڈ اسٹریٹ اور جافا گیٹ پر اسرائیلی فورسیزکی بڑی تعداد موجود تھی۔ یہاں عبرانی زبان میں بورڈ آویزاں کئے گئے تھے جس میں یہودیوں کو انتباہ دیا گیا تھا کہ وہ یہ راستہ استعمال نہ کریں ۔مسجد اقصیٰ کے چاروں طرف اسرائیلی فورسیز اہلکار موجود تھے جو آنسو گیس کے گولےاور ہتھیاروں سے لیس تھے۔
خبر رساں ایجنسی انادولوکی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسیز نے مغربی کنارہ سے مسجد اقصیٰ آنے والے فلسطینیوں کو داخل نہیں ہونے دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق مشرقی یروشلم میں اسرائیلی فورسیز کی متعدد ٹکڑیاں تعینات کی گئیں۔ یہاں اسرائیلی فورسیز نے جگہ جگہ ناکہ بندی کررکھی تھی اور مغربی کنارہ سے آنے والے فلسطینیوں کی تلاشی لی اور شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد ہی انہیں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخلے کی اجازت دی گئی ۔ جبکہ فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد کوروک دیا گیا ۔ فلسطینی شہری عبدالعزیز الاسد (۶۰) نے انادلو کو بتایا کہ انہوں نے قلاندیا اسرائیلی ملٹری چیک پوائنٹ پر کئی بار داخلے کی اجازت چاہی مگر ان کا شناختی کارڈ دیکھنے کے باوجود اہلکاروں نے سیکوریٹی وجوہات کا حوالہ دے کر انہیں اندر جانے نہیں دیا۔ خیال رہے کہ قابض اسرائیلی پولیس نے ماہ رمضان کی تیاریوں کے تناظر میں مقبوضہ بیت المقدس میں پولیس فورس کو بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ جس میں ۲؍ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ عبرانی ’واللا‘ نیوز ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پولیس کی توجہ ماہ رمضان کے دوران جمعہ کے دن ہوگی، جب ہزاروں لوگ نماز جمعہ کیلئے مسجد اقصیٰ آئیں گے۔معلوم ہوکہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارہ میں گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران مزاحمت کی۱۵؍ کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں۔ ان میں فائرنگ کا حملہ اور گولے پھینکنا شامل ہیں۔