• Sat, 25 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبادیوی کے عوام کو کئی ادھورے کام جلد پورا ہونے کی توقع

Updated: December 05, 2024, 9:42 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

چوتھی بار جیت حاصل کرنے والے رکن اسمبلی امین پٹیل نے کہا کہ وہ عوامی مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

Amin Patel with his supporters after winning the assembly election. Photo: INN
امین پٹیل اسمبلی الیکشن جیتنے کے بعد اپنے حامیوں کے ہمراہ۔ تصویر: آئی این این

ڈونگری، عمر کھاڑی، کماٹی پورہ، ناگپاڑہ اور اطراف کے دیگر گنجان آبادی والے ممبادیوی اسمبلی حلقہ  سے مسلسل چوتھی بار بھاری  ووٹوں سے    امین پٹیل نے جیت حاصل کی ہے۔یہ  اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ انہوںنے عوام کے درمیان رہ کر ان کے مسائل حل کرنے اور اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔   امین پٹیل کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عوام نے  ممبادیوی کے مسائل بتاتے ہوئے کئی محاذوں پر ادھورے کام پورا کرنے کی امید کا اظہار کیا ہے۔
امین پٹیل کی مسلسل چوتھی مرتبہ کامیابی اور ان کی کارکردگی پراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایڈوکیٹ ندیم صدیقی نے کہا کہ ’’فلک بوس عمارتوں میں غیر قانونی تعمیرات،  پارکنگ اور فائر سیفٹی نہ ہونا، جانی و مالی نقصان کی ایک اہم وجہ ہے ۔اس کے علاوہ حکومت نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئےڈھائی ہزار کروڑ فنڈ کی اسکیم متعارف کرائی ہے جس  کا فائدہ ایم ایل اےکی توسط سے اٹھایا جاسکتا ہے۔ یہی نہیں عوامی مفاد میں دیگر کئی اسکیمیں حکومت نےجاری کی ہیں لیکن نہ تو اس کا فائدہ اٹھایا جاتا ہے اور نہ ہی اس سلسلہ میں عوام کو بیدار کیا جاتا ہے ۔تعلیمی سطح پر بھی بہت سی اسکیمیں موجود ہیں ، جو ہمارے نمائندے کے توسط سے طلبہ کو فراہم کی جاسکتی ہے ۔  
ممبا دیوی کے مسائل کے حل کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے زیدخان نے کہا کہ ’’  ممبا دیوی میں کئی مسائل ہیں اور کئی محاذوں پر وعدے کے باوجود کام پورا نہیں کیا گیا ہے ۔ میں امید کرتا ہو ں کہ سابقہ اور موجودہ فتح کے بعد جن دو اسپتالوں کی تعمیر کا کریڈٹ لینےکی کوشش کی گئی ہے ، اسے پورا کر لیا جائے گا تو یقینا عوام انہیں سلام کریں گے ۔ اس کے علاوہ کلسٹرڈیولپمنٹ پر کوئی ٹھوس کام نہیں کیا گیا ہے ۔ عوام بلڈروں سے پریشان ہیں ۔جوآئی ٹی آئی   بنایا گیا، اسے عبدالرحمٰن شاہ باباؒ  سے منسوب کرنے کا مطالبہ کیاگیا تھا لیکن یہ نہیں ہوا ہےساتھ ہی اس علاقے میں بہت سی غیر قانونی عمارتیں   ہیں، کیا ان عمارتوں کوریگولرائز کیا جائے گا ؟‘‘
اس تعلق سے  امین پٹیل نے کہا کہ ’’جہاں تک فلک بوس عمارتوںکے غیر قانونی ہونے ، یا پارکنگ اور رفیوجی ایریا کو بلڈر کے ذریعہ فروخت کرنے کی بات ہے  تو عوام کواس کی تحریری شکایت متعلقہ محکمہ کے ساتھ مجھے بھی کرنا چاہئے تاکہ میں اس پر کام کر سکوں اورنہ کروں تو عوام میرا گریبان پکڑ سکتے ہیں ۔ رہی بات کلسٹر ڈیولپمنٹ کی تو اس کیلئے ۴؍ سے ۶؍ بلڈنگوں کے مکینوں اور لینڈ لارڈ کو مہاڈا سے رجوع ہونا چاہئے ، اس میں کوئی دقت پیش آتی ہے تو میں اپنی خدمات پیش کرنے کیلئے تیار ہوں۔جہاں تک ۲؍سپر اسپیشلیٹی اسپتال کی تعمیر کی بات ہے ، اس سلسلہ میں  دستاویزی ثبوت کوئی بھی دیکھ سکتا ہے۔ اطلاع کیلئے بتا دوں کہ اسپتال کی تعمیر کا کام شروع ہوچکا ہےاور ڈیڑھ سے ۲ ؍ سال میں اسے مکمل کر لیا جائے گا۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی ، عوامی اور خواتین کی فلاح و بہبود اور انہیں خود مختار بنانے کیلئے کام کرتا رہا ہو ں لیکن تعلیمی سطح پر یا اقلیتوں کیلئے جن اسکیموں کی نشاندہی کی گئی ہے ،اس تعلق سے بیداری مہم کے ساتھ اسکیموں کا فائدہ اٹھانے کیلئے اپنی خدمات بھی کرتا رہوں گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK