• Sat, 21 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پرسنل لاء بورڈ نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں اپنا موقف پیش کیا

Updated: September 21, 2024, 10:13 AM IST | New Delhi

وقف کی شرعی وتاریخی حیثیت پر روشنی ڈالی، سوالوں کا تسلی بخش جواب دیا اور ۲۱۱؍ صفحات پر مشتمل میمورنڈم بھی پیش کیا

A scene from the Joint Parliamentary Committee meeting on Friday. Inset: Waqf Board delegation taking their stand at JPC
جمعہ کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ کا منظر۔ انسیٹ : وقف بورڈ کا وفد جے پی سی میں اپنا موقف رکھتے ہوئے

وقف ترمیمی بل پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کی میٹنگ میں جمعہ کو لگاتار دوسرے دن ہنگامہ آرائی  اوراپوزیشن نیز حکومت کے اراکین میں زبردست نوک جھونک کی کیفیت دیکھنے کو ملی۔ جمعہ کو مسلم پرسنل لاءبورڈ  کے وفد نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش ہوکر  اپنا تفصیلی موقف پیش کیا اور وقف ایکٹ میں ترمیم کی مخالفت کی۔ اس سے قبل جمعرات کو ’آل انڈیا   پسماندہ مسلم محاذ‘ اور آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم ’راشٹریہ مسلم منچ‘ مسلمانوں کی عمومی رائے کے  برخلاف مودی سرکار کے مجوزہ بل کی حمایت کرچکی ہے۔ 
 پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی،جنرل سیکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی، لیگل کمیٹی کے نائب کنوینر ایم آر شمشاد ، رکن عاملہ پروفیسر ڈاکٹر محمد سعود عالم قاسمی اور ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس پر مشتمل وفد نے کمیٹی کے سامنے وقف کی شرعی حیثیت اور تاریخ پر روشنی ڈالی۔
  بورڈ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان  کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو باور کرایاگیا کہ بورڈمسلمانان ہند کا ایک متحدہ پلیٹ فارم ہے، جس میں ملک کی تمام اہم دینی و ملی جماعتیں، تمام مسالک، تمام اہم دینی مدارس، ملت کے علماء اور دانشوروں کی نمائندگی ہے۔ پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی نے وقف کی شرعی حیثیت پر گفتگو کی جبکہ ایم آر شمشاد نے وقف ترمیمی بل کی خامیوں اور نقائص پر قانونی نقطۂ نظر سے تفصیلی اظہار خیال کیا۔ کمیٹی کے سوالات کا وفد کےا راکین نے تفصیلی جواب دیا۔اس کے علاوہ  بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے تفصیلی جائزے اور اس پر بورڈ کے اعتراضات پر مبنی۲۱۱؍ صفحات پر مشتمل ایک میمورنڈم بھی  جےپی سی کے حوالے کیاگیا۔اس کی کاپیاں جے پی سی کے اراکین کو قبل از وقت فراہم کردی گئی تھیں۔ پرسنل لاء بورڈ   نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے بعض ممبران نے بورڈ کےمسودہ کی تعریف  کی اور  کہا کہ’’ اس سے بہتر چیز ہمارے سامنے نہیں آئی۔ اس میں وقف ترمیمی بل سے متعلق تمام سوالات  کے جواب موجود  ہیں اور بڑی حد تک ہمارے اشکالات دور ہوئے ہیں۔ ‘‘ یہ میٹنگ تقریباً ڈھائی گھنٹہ تک چلی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK