• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایرانی صدر کو لے جانے والا طیارہ حادثہ کا شکار

Updated: May 19, 2024, 7:57 PM IST | Tehran

یہ حادثہ تہران سے ۶۰۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر آذربائیجان کی سرحد پر پیش آیا۔ کہرے اور خراب موسم کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے جائے حادثہ پر پہنچنے میں دشواریاں

Iran President Ibrahim Raisi. Photo:INN
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی۔(تصویر:آئی این این)

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر اتوارکو اچانک بڑے حادثے سے دوچار ہوا جس کے باعث پورے ملک میں کہرام مچ گیا۔ اس قافلے کے بارے میں موصولہ اطلاع  کے مطابق اس میں کل ۳؍ ہیلی کاپٹر تھے۔ ایرانی خبر رساں اداروں نے بتایا ہے کہ  صدر ابراہیم رئیسی محفوظ ہیں۔ وہ ایران سے مشرقی آذربائیجان کیلئے  عازم سفر تھے اور یہ حادثہ ایران کے دارالحکومت تہران سے۶۰۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر آذربائیجان کی سرحد کے قریب واقع جولفہ  میں پیش آیا۔
رئیسی اتوار کی صبح آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے ساتھ ایک باندھ کا افتتاح کرنے کیلئے گئے تھے۔ دریائے اراس پر دونوں ممالک کی جانب سے بنایا جانے والا یہ تیسرا ڈیم ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق رئیسی  کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ورزقان کے علاقے میں حادثہ پیش آیا ہے۔ مشرقی آذربائیجان، اردبیل اور زنجان کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہیں۔ اس ہیلی کاپٹر کے مسافروں میں صدر رئیسی، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ آل ہاشم، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی اور دیگر کئی اعلیٰـ عہدیدار شامل ہیں۔بعض خبروں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امدادی جائے حادثہ کے قریب پہنچ چکی ہیں اور تلاش جاری ہے۔اس وقت۱۶؍ امدادی ٹیمیں اس علاقے میں ہیں لیکن پہاڑی راستے اور شدید کہرے اور آب و ہوا کے مسائل کی وجہ سے امدادی کارروائی میں دشواری پیش آسکتی  ہے۔ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے عوام سے صدر رئیسی کیلئے دُعا کی اپیل کی ہے۔یہ ابتدائی اطلاعات ہیں اور ایرانی حکام کی جانب سے تفصیل کا انتظار ہے۔
 ایران کے صدر، جن کا پورا نام سید ابراہیم رئیس الساداتی ہے، عمر کی ۶۴؍ ویں بہار دیکھ رہے ہیں۔ وہ جمہوریہ ٔ ایران کے ۸؍ ویں صدر ہیں جنہوں نے ۳؍اگست ۲۰۲۱ کو منصب ِ صدارت سنبھالا تھا۔ اس سےقبل آپ ایران کے ساتویں چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ چیف جسٹس کی حیثیت سے وہ ۷؍ مارچ ۲۰۱۹ء سے یکم جولائی ۲۰۲۱ء تک برسرکار رہے۔ اُن کے طیارہ کے حادثہ کی خبر سے ہر طرف تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے بالخصوص اُن کے آبائی شہر مشہد میں دُعائیہ محفلوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK