سابق ریاستی وزیرداخلہ انیل دیشمکھ اور اندھ شردھا نرمولن سمیتی کے صدر شیام مانو کے ذریعہ دیویندرفرنویس پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ادھو ٹھاکرے اور اجیت پوار کو پھنسانے کی سازش کی تھی اور جھوٹے حلف نامے پر دستخط کرنے کا دباؤ ڈالا تھا۔
EPAPER
Updated: July 27, 2024, 10:40 AM IST | Agency | Mumbai
سابق ریاستی وزیرداخلہ انیل دیشمکھ اور اندھ شردھا نرمولن سمیتی کے صدر شیام مانو کے ذریعہ دیویندرفرنویس پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ادھو ٹھاکرے اور اجیت پوار کو پھنسانے کی سازش کی تھی اور جھوٹے حلف نامے پر دستخط کرنے کا دباؤ ڈالا تھا۔
مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کے خلاف سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ اور اندھ شردھا نرمولن سمیتی کے صدر شیام مانو کے ذریعہ الزام عائد کئے جانے سے ریاست کا سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے۔ ان دونوں کا دعویٰ ہے کہ دیویندر فرنویس نے تین سال قبل ادھو ٹھاکرے، آدتیہ ٹھاکرے اور اجیت پوار کو پھنسانے کی سازش کی تھی اور انیل دیشمکھ پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ چار حلف ناموں پر دستخط کردیں۔
اس معاملے میں دیویندر فرنویس نے صفائی دی ہے کہ انیل دیشمکھ اور شیام مانو کے دعوے بے بنیاد ہیں ۔ میں نے ایسا کچھ کبھی کہا ہی نہیں ہے۔ فرنویس نے کہا کہ ان کے پاس انیل دیشمکھ کے خلاف آڈیو/ویڈیو ثبوت موجودہیں اور وقت آنے پر وہ انہیں منظر عام پر لائیں گے۔ شیام مانو کے متعلق فرنویس نے کہا کہ ’’شیام مانو سپاری لے کر کام کررہے ہیں۔‘‘
بی جے پی ایسا کام کرسکتی ہے: سنجے راؤت
انیل دیشمکھ کا سنسنی خیز دعویٰ سامنے کے آنے کے بعد شیوسینا (یوبی ٹی ) کے لیڈر اور رکن پارلیمان سنجے راؤت نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انیل دیشمکھ کے مذکورہ بیان کی تصدیق کی اور کہا کہ دیشمکھ نے یہ بات انہیں جیل میں بتائی تھی۔انہوں نے کہا کہ انیل دیشمکھ کی گرفتاری سازش کے تحت کی گئی تھی۔ ان پر ادھو ٹھاکرے، شردپوار اور آدتیہ ٹھاکرے کو پھنسانے کا دباؤ ڈالا گیاتھا۔ انیل سے کہا گیا تھا کہ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو انہیں جیل جانا ہوگا۔ دو سال پہلے جب ہم دونوں (انیل اور راؤت) جیل میں ملے تھے، تب انیل نے مجھے یہ بتا ئی تھی۔ سنجے راؤت نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی ایسا کام کرسکتی ہے۔
بی جے پی اپنے مخالفین کو جھوٹے الزامات میں پھنسانے کا کھیل بڑے پیمانے پر چلارہی ہے:نانا پٹولے
کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ انیل دیشمکھ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ سچ ہوگا۔ نریندر مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک میں سیاسی صورتحال بدل گئی ہے۔ بی جے پی حکومت اپنے مخالفین کو جھوٹے الزامات میں پھنسانے کا کھیل بڑے پیمانے پر چلارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ان کے ساتھ آگئے، ان کے کیس ای ڈی اور سی بی آئی نے واپس لے لئے۔
فرنویس کے خلاف کیا الزام لگایا گیا؟
مہاراشٹرکے سابق وزیرداخلہ انیل دیشمکھ نے جمعرات کو نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس پر سنسنی خیز الزام لگایا ہے کہ’’دیویندر فرنویس ادھوٹھاکرے اور اجیت پوار کو پھنساکر جیل میں ڈالنا چاہتے تھے۔ اس معاملے میں ان کے کیخلاف میرے پاس پین ڈرائیو میں ثبوت موجود ہیں۔ ‘‘انیل دیشمکھ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ۳؍ سال قبل فرنویس نے انہیں ادھو ٹھاکرے، آدتیہ ٹھاکرے، انیل پرب اور اجیت پوار کے خلاف جھوٹے الزام لگاکر حلف نامہ داخل کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تھا۔ انہوں نے جب انکار کیا تو ای ڈی، سی بی آئی لگاکر مجھے ۱۳؍ماہ جیل میں رکھا گیا۔ سابق وزیرداخلہ انیل دیشمکھ نے سنسنی خیز دعویٰ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ’’ تین سال پہلے فرنویس نے ایک آدمی بھیجا اور مجھ سے کہا کہ میں آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف حلف نامہ دوں کہ انہوں نے دشا سالیان کی عصمت دری کرکے اسے بالکنی سے نیچے پھینک دیا۔‘‘ انیل دیشمکھ نے مزیدکہا کہ فرنویس نے میرے پاس حلف نامے بھجوائے تھے، اور ان پر دستخط کرنے کو کہا تھا۔ مجھ سے کہا گیا کہ انہیں سائن کرنے کے بعد ای ڈی اور سی بی آئی میرے پاس نہیں آئے گی۔ جب میں نے دستخط کرنے سے انکارت کردیا توا سکے بعد ای ڈی اور سی بی آئی کو میرے پاس بھیج دیا گیا۔ انیل دیشمکھ نے یہ بھی کہا کہ ’’مجھ پر دباؤ تھا لیکن میں نے صاف انکار کردیا کہ میں زندگی بھر جیل میں رہ لوں گا لیکن جھوٹے الزامات نہیں لگاؤں۔‘‘