کیشو موریہ کے دہلی دورہ کے بعد امیت شاہ کی مودی سے ملاقات، لکھنؤ میں یوگی آدتیہ ناتھ گورنر سے ملنے پہنچے، ضمنی الیکشن کے بعد تنظیمی ڈھانچے میںتبدیلی متوقع
EPAPER
Updated: July 18, 2024, 10:17 AM IST | Lucknow
کیشو موریہ کے دہلی دورہ کے بعد امیت شاہ کی مودی سے ملاقات، لکھنؤ میں یوگی آدتیہ ناتھ گورنر سے ملنے پہنچے، ضمنی الیکشن کے بعد تنظیمی ڈھانچے میںتبدیلی متوقع
اترپردیش میں سیاسی ہلچل کے درمیان بدھ کو وزیر داخلہ امیت شاہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملنے پہنچے۔ اُدھر لکھنؤ میں یوگی آدتیہ ناتھ نے گورنر آنندی بین سے ملاقات کی۔اس سے قبل یوپی کے نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے دہلی دورہ اور وہاں پارٹی ہائی کمان سے ملاقاتوں کی وجہ سے بھی قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہوگیاتھا۔ یوپی لوٹنے کےبعد بدھ کو ان کے اس ٹیوٹ کے بعد چہ میگوئیاں اور بڑھ گئیں کہ ’’پارٹی کا تنظیمی ڈھانچہ حکومت سے بڑھ کر ہے۔‘‘
مودی اور امیت شاہ کی ملاقات
بدھ کی دوپہر ہونےوالی ملاقات میں مودی اور امیت شاہ کے درمیان کیا بات چیت ہوئی اس بارے میں کوئی معلومات عام نہیں کی گئی ہے۔ قبل ازیں یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے بی جے پی صدر جے پی نڈا سے تقریباً ایک گھنٹے تک ملاقات کی تھی۔ جیسے ہی میٹنگ ختم ہوئی، جے پی نڈا نے یوپی بی جے پی کے صدر بھوپیندر چودھری کے ساتھ بھی میٹنگ کی۔ بدھ کو بھوپیندر چودھری نے وزیراعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی۔
ضمنی الیکشن کی تیاریاں شروع
یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ان قیاس آرائیوں کو خارج کرتے ہوئے کہ ان کی سیٹ کو کوئی خطرہ ہے، اگلے ضمنی انتخابات کی تیاری شروع کر دی ہے۔ انہوں نے بدھ کی صبح پارٹی لیڈروں اور و زراء کے ساتھ میٹنگ کی۔ بہرحال اس میٹنگ میں دونوں نائب وزرائے اعلیٰ موجود نہیں تھے جو اس قیاس آرائی کو تقویت پہنچا تے ہیں کہ یوپی کی بی جےپی حکومت میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے ۔ کہاجا رہا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی سپر۳۰؍ٹیم بنا لی ہے، جو آئندہ انتخابات میں پارٹی کی جیت کی راہ ہموار کرے گی۔
ضمنی الیکشن یوگی کیلئے اہم
واضح رہے کہ پارلیمانی الیکشن میں اتر پردیش میں بی جےپ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے بی جےپی میں یوگی آدتیہ ناتھ کی شبیہ کمزور ہوگئی ہے۔ پارٹی ہائی کمان کا ایک بڑا طبقہ انتخابات میں ناقص کارکردگی کیلئے انہیں مورد الزام ٹھہرارہا ہے جبکہ خود یوگی نے گزشتہ دنوں کہا ہے کہ اس کی وجہ ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی تھی۔ ایسے میں یوپی اسمبلی کی ۱۰؍ سیٹوں کیلئے ضمنی الیکشن یوگی کیلئے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔اس کے ذریعہ وہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کریں گے کہ ریاست کی سیاست پر ان کی پکڑ اب بھی مضبوط ہے۔
قیادت میں تبدیلی کا امکان نہیں
لکھنؤ میں ذرائع نے اس بات کی تردید کی ہے کہ گزشتہ چند روز سے اتر پردیش کے حوالے سے بی جےپی میں جاری ہلچل سے یوگی آدتیہ ناتھ کی سیٹ کو خطرہ ہے۔ زعفرانی پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت یوپی میں کوئی تبدیلی نہیں کرنا چاہتی۔ قیادت نے ریاستی قائدین سے کہا ہے کہ وہ متحد رہیں اور ضمنی انتخابات کی تیاری شروع کر دیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ضمنی الیکشن کے بعد بی جےپی کی اتر پردیش اکائی میں البتہ بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان ہے۔
یوگی اور موریہ میں اختلاف؟
سیاسی حلقوں میں لیڈروں کے درمیان رسہ کشی کی افواہیں اس وقت شروع ہوئیں جب کیشو پرساد موریہ نے گزشتہ ایک ماہ میں آدتیہ ناتھ کی زیر صدارت کئی کابینہ میٹنگوں میں شرکت نہیں کی۔ موریہ نے یہاں تک کہا کہ ’’کوئی حکومت تنظیم سے بڑی نہیں ہے۔ تنظیم سے بڑا کوئی نہیں ہے ہمیں اپنے کارکنوں پر فخر ہے۔‘‘ تاہم ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے یوپی میں کسی بھی قسم کی سیاسی تبدیلی سے انکار کر دیا ہے۔اسی دوران ایک اور خبر سامنے آرہی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو بی جے پی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کریں گے۔ وہاں وہ کارکنوں سے ملاقات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم انتخابات میں کام کرنے والے سبھی کارکنوں سے ملاقات کریں گے۔ اس سے بات چیت کریں گے۔
بی جےپی مرکزی قیادت کی یوپی پر نظر
اس بیچ لکھنؤ میںبی جےپی کے اعلیٰ سطحی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی قیادت کی اترپردیش میں پارٹی کے حالات پر پوری نظر ہے۔اس نے پوری صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ضمنی الیکشن کے بعد نہ صرف تنظیمی ڈھانچے میں تبدیلی کی تیاریاں کرلی ہیںبلکہ کابینہ میں بھی ردوبدل ہوسکتی ہے۔ اس معاملے میں موریہ کی باتوں کو بھی ملحوظ رکھا جاسکتاہے۔