• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سونے کی قیمت بے قابو، مزید بڑھ سکتی ہے!

Updated: May 23, 2024, 8:21 AM IST | Mumbai

گزشتہ ۶؍ ماہ میں سونے کے دام ۱۰؍ ہزار روپے سے زیادہ بڑھ گئے ہیں، عالمی معاشی حالات کے سبب دنیا بھر کے سرمایہ کار سونے میں اپنا پیسہ لگارہے ہیں

Gold prices are increasing all over the world but the buying trend has not decreased. (Photo: Agency)
سونے کے دام پوری دنیا میں بڑھ رہے ہیں لیکن خریداری کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔(تصویر: ایجنسی)

ہندوستان سمیت دنیا بھر میںسونے کے زیورات خواتین کی پہلی پسند ہیں لیکن اس وقت یہ سنہری دھات سبھی کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہے۔ اس کے دام اتنی تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں کہ اب سونا خریدنا خواب و خیال کی بات محسوس ہو رہی ہے۔ گزشتہ ۶؍ ماہ میں سونے کے دام میں ۱۰؍ ہزارروپے کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ جب سے سونے کے دام کا ریکارڈ رکھا جارہا ہے تب سے اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت ہندوستان میں ۲۴؍ قیراط سونے کے فی تولہ دام ۷۴؍ ہزارروپے سے زائد ہیں اور امکان ہے کہ اگلے ایک سے ڈیڑھ سال میں یہ دام ایک لاکھ روپے کی حد کرسکتے ہیں۔
سونے کے دام میں اضافے کا سبب ؟
  اس تعلق سےمارکیٹ فائنانشیل کمپنی کرِسل  نے جو رپورٹ جاری کی ہے وہ چشم کشا ہے۔ کرسل کے مطابق سونے کے دام میں اضافہ کی سب سے بڑی وجہ عالمی معاشی حالات ہیں۔ اس وقت  ہندوستان سمیت پوری دنیا کی معیشتیں ڈانواڈول ہو رہی ہیں، بے روزگاری عروج پر ہے اور مہنگائی نے بھی پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کی وجہ سے  وہ سرمایہ کار جو کل تک اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کرتے تھے ، اب محفوظ سرمایہ کاری کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔  چونکہ سوناسب سے محفوظ سرمایہ کاری مانا جاتا ہے اس لئے سرمایہ کار اسی دھات پر اپنا پیسہ لگانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ واـضح رہے کہ سونے کے دام میں اضافہ کی ایک بڑی وجہ ’ وعدہ ‘ کاروبار بھی ہے۔  چونکہ دنیا بھر کے بُلین مارکیٹ میں  سونے کا کاروبار زیادہ تر وعدہ کی بنیاد پر ہوتا ہے اس لئے بھی  دام بڑھ رہے ہیں۔
مرکزی بینک بھی اہم وجہ ہیں
 سونے کے دام میں اضافہ کی ایک اہم وجہ مختلف ممالک کے مرکزی بینکوں کی جانب سے سونے کی خریداری بھی ہے۔ چونکہ مہنگائی تقریباً ہر ملک میں بے قابو ہے اس لئے ان ممالک کی کرنسیوں کی قدر کم ہو رہی ہے۔ اسے  برقرار رکھنے کے لئے مرکزی بینکوں کو اتنا ہی سونا اپنے پاس بفر اسٹاک میں رکھنا پڑ تا ہے اور اس کے لئے مرکزی بینک مارکیٹ سے سونا خریدتے ہیں۔ گزشتہ کچھ ماہ کے دوران ہندوستانی ریزرو بینک ، امریکی فیڈرل ریزرو اور دیگر ممالک کے بینکوں نے کافی بڑی مقدار میں سونا خریدا ہے۔ ان میں سے کچھ بینکوں نے اپنا سونا گروی بھی رکھا ہے۔
جنگیں بھی اہم وجہ ہیں
 سونے کے دام میں اضافہ کا ایک اہم اور بڑا سبب جنگیں بھی ہیں۔ روس اور یوکرین کے درمیان تقریباً ۲؍ سال سے جاری جنگ اور اب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائی نے بھی عالمی  جغرافیائی اور معاشی حالات کو کافی متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر مشرق وسطیٰ کی جنگ نے نہ صرف تیل کی سپلائی چین کو متاثر کیا ہے بلکہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ بہت جلد خام تیل کے دام بھی تیزی کے ساتھ بڑھیں گے ۔ ایسی صورت میں وہ سرمایہ کار جو خام تیلوں میں سرمایہ کاری کرتے تھے وہ بھی سونے کی جانب متوجہ ہو گئے ہیں۔
ملک میں کیا حال رہے گا ؟ 
 اس وقت ملک میں ۲۴؍ قیراط سونے کے ریٹیل دام ۷۴؍ ہزار روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔ حالانکہ جو سونا زیورات میں استعمال ہوتا ہے وہ عام طور پر ۲۲؍ قیراط کا ہوتا ہے اور اس کے دام فی الحال ۶۸؍ ہزار سے ۶۹؍ ہزار روپے فی تولہ کے درمیان ہیں۔ مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دام آسمان پر پہنچنے کے باوجو د سونے کی خریداری میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ چونکہ اس وقت پورے ملک میں شادیوں کا سیزن ہے اس لئے لوگ بڑے پیمانے پر سونے کے زیورات کی خریداری کررہے ہیں۔ انڈیا بلین اینڈ جویلرس اسوسی ایشن کے مطابق دام بڑھنے کے باوجود ہندوستان میں سونا اسی طرح سے فروخت ہو گا کیوں کہ یہ ہندوستانی روایت اور ثقافت  اور یہاں کی شادیوںکا اہم حصہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK