• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مدھیہ پردیش کے مزدوروں سے وزیراعظم کا ’ورچوئل خطاب‘، انصاف کا دن قرار دیا

Updated: December 26, 2023, 9:00 AM IST | Agency | New Delhi

اس موقع پر اندور کے مل مزدوروں کو زیر التوا تقریباً۲۲۵؍ کروڑ روپے کی رقم علا متی چیک کے ذریعہ ادا کی گئی، جلد ہی کھاتوں میں پہنچنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

Prime Minister Modi said that the day of December 25 will be remembered to bring justice to the workers. Photo: PTI
وزیراعظم مودی نے کہا کہ۲۵؍ دسمبر کا دن مزدوروں کوانصاف دلانے کیلئے یاد رکھا جائے گا۔ تصویر: پی ٹی آئی

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کہا کہ طویل  عرصے سے چیلنجوں کا سامنا کر نےوالے   اندور کے مزدوروںکے سامنے  اب سنہرا مستقبل ہے۔ انہوں نے کہا کہ۲۵؍ دسمبر کا دن مزدوروں کو  انصاف دلانے کیلئے یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے ورچوئل طور پر یہاں ’مزدوروں کی بہبود کیلئے وقف پروگرام‘ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو، سینئر ایم ایل اے جو اَب وزیر بن گئے ہیں کیلاش وجے ورگیہ اور اندور کے دیگر عوامی نمائندے بھی موجود تھے۔ اس پروگرام میں اندور کے حکم چند مل کے مزدوروں کو  طویل عرصے سے  زیر التوا تقریباً۲۲۵؍ کروڑ روپے کی رقم ادا کی گئی۔
 اس دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ انہیں بتایا گیا کہ جب حکم چند مل کے مزدوروں کیلئے پیکیج کا اعلان کیا گیا تو اندور میں تہوار کا ماحول پیدا ہوگیاتھا۔ آج کا پروگرام اسلئے بھی خاص ہے کہ آج گڈ گورننس ڈے ہے۔ہر کوئی آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کا مدھیہ پردیش سے تعلق جانتا ہے۔ آج کارکنوں کو علامتی چیک دیا گیا۔ یہ رقم آنے والے دنوں میں مزدوروں تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے طویل عرصے میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ اب ان کے سامنے روشن مستقبل ہے۔ اندور کے لوگ۲۵؍ دسمبر کی تاریخ کو اس دن کے طور پر یاد رکھیں گے جب مزدوروں کو انصاف ملا تھا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’ڈبل انجن‘ حکومت کو مزدور خاندانوں کی طرف سے بھرپور تعاون حاصل ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی نئی ٹیم آنے والے دنوں میں اس طرح کی اور بھی بہت سی کامیابیاں حاصل کرے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کیلئے ملک میں صرف چار ذاتیں سب سے بڑی ہیں، غریب، نوجوان، خواتین اور کسان۔ مدھیہ پردیش کی حکومت نے محروموں کے وقار میں اضافہ کیا ہے۔
اندور کی ترقی میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کردار کی تائید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالوا کا کپاس برطانیہ اور کئی یورپی ممالک میں گیا اور ملوں میں کپڑا بنایا گیا۔ اندور کے بازار کپاس کی قیمتوں کا تعین کرتے تھے۔ یہاں کے کپڑوں کی ملک اور بیرون ملک مانگ تھی۔ ٹیکسٹائل ملیں یہاں کے روزگار کا ایک بڑا مرکز تھیں۔ اس وقت اندور کا موازنہ مانچسٹر سے کیا جاتا تھا لیکن پچھلی حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے اندور کو بھی نقصان اٹھانا پڑا۔ ڈبل انجن والی حکومت اب اس پرانی شان کو واپس کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اس سلسلے میں، انہوں  نے کہا کہ اس سمت میں کام کرنے کے بہت سے منصوبے ہیں، جن میں بھوپال۔اندور کے درمیان سرمایہ کاری کوریڈور بھی شامل ہے۔ حکومت ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے جس سے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اندور سمیت کئی شہر ترقی اور ماحولیات کے درمیان توازن کی متاثر کن مثالیں بن رہے ہیں۔ ریاستی حکومت انتخابات کے دوران جو ضمانتیں ہم نے دی ہیں ان کو پورا کرنے کیلئے تیزی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر استفادہ کنندہ تک سرکاری اسکیموں کی رسائی کو یقینی بنانے کیلئے’ وِکست بھارت سنکلپ یاترا‘ ریاست کے کئی مقامات پر پہنچ رہی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے گزارش کی کہ جب ’مودی کی گارنٹی‘ کی گاڑی آپ کے گھر پہنچے تو سبھی وہاں پہنچیں اور سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK