• Fri, 29 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بھاری ووٹوں سے جیتنے والے رکن اسمبلی رئیس شیخ سےعوام کوکافی توقعات ہیں

Updated: November 28, 2024, 10:21 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

مقامی افراد نے شہرمیں علاج معالجہ ،ٹریفک جام ، خستہ حال سڑکیں ، صنعت پارچہ بافی اور بجلی بل کے مسائل بتاتے ہوئے حل کی امید ظاہر کی

Rais Sheikh expressing happiness after winning the Bhiwandi East Assembly constituency.
بھیونڈی مشرق اسمبلی حلقہ میں جیت کے بعد رئیس شیخ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے۔

ممبئی کے مدنپورہ علاقے کے کارپوریٹررئیس قاسم شیخ نے ۲۰۱۹ء میں سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر مشرقی اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑاتھا۔عوام نے ان پر بھروسہ کیا اور شہر کا چہرہ تبدیل کرنے کی اُمید کے ساتھ  انہیں کامیاب بنا کر  اسمبلی میں بھیجاتھا۔۲۰۱۹ء میں محض ۱۳۱۴؍ ووٹوں سے کامیاب ہونے والے رئیس شیخ کے ترقیاتی کاموں نے عوام کو اس قدر متاثر کیا کہ انہوں نے  اس مرتبہ انہیں ۵۷؍ہزار ۴۰؍ووٹوں سے رکن اسمبلی منتخب کیا ۔
 رئیس شیخ کو رائے دہندگان نے اس قدر جم کر ووٹ دیا کہ انہیں اسمبلی الیکشن میں منتخب ہونے والے ۱۰؍مسلم اراکین اسمبلی کی فہرست میں سب سے زیادہ ووٹوں سے کامیاب ہونے والا رکن اسمبلی بنا دیا  ۔ انہیں ایک لاکھ ۱۸؍ہزار ۷۵۷؍ووٹ ملے جبکہ ان کے حریف شیوسینا (شندے)کے اُمیدوار سنتوش شیٹی کو ۶۱؍ہزار ۷۱۷؍ووٹ ہی ملے۔
 رئیس شیخ کی اس شاندار کامیابی نے ان پر مزید ذمہ داریوں کا بوجھ بڑھادیاہے۔انقلاب نے بھیونڈی مشرقی حلقہ کے چند افراد سے گفتگو کی تو انہوں نے صحت،تعلیم،ٹریفک اور پاور لوم صنعت کے جملہ مسائل بتائے اورتوقع ظاہر کی کہ  اس مرتبہ رکن اسمبلی اس پر خاص دھیان دیں گے۔ شہر کے معروف انجینئر جاوید اعظمی نے کہا کہ ’’شہر کا سب سے بڑا مسئلہ علاج معالجہ ہے۔ اندرا گاندھی میموریل سب ڈسٹرکٹ اسپتال شہر اور دیہی علاقوں کے لاکھوںلوگوں کے علاج کا واحد سرکاری اسپتال ہے۔یہاںآنے والے مریضوں کو علاج کے بجائے تھانے اور ممبئی کے اسپتال جانے کا مشورہ  دیا جاتا ہے۔اسپتال میں سہولیات کے فقدان کے ساتھ ہی  درکارافرادی قوت فراہم کرنابھی ضروری ہے۔ اسپتال میں سونوگرافی، ڈائیلاسس ، خون کے ٹیسٹ، ایکسرے  اور دیگر  سہولیات موجود ہیںلیکن اسپتال کو بہتر طریقے سے چلانے کیلئے ڈاکٹر، نرسوں اور دیگر عملے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔رئیس شیخ نے اپنے پہلے ٹرم کے دوران  اسپتال میں بلاشبہ بہت کام کیا ہے لیکن اس میں مزید کام بالخصوص افرادی قوت میں اضافہ پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکول نمبر ۲۲؍۶۲؍کی طرح دیگر اسکولوں میں ڈیجیٹل کلاس روم ،میونسپل اسکولوں کی خستہ حال عمارتوں کی مرمت کے ساتھ ہی انہیں معیار تعلیم پربھی خاص دھیان دینا چاہئے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ رکن اسمبلی نے نئے اسکول ، لائبریری ، اسٹڈی سینٹر، اسٹرونومی سینٹر، جاگنگ ٹریک  اور دیگر کام کئے ہیںجو قابل تعریف ہیں لیکن ان کی نگرانی اور دیکھ بھال ضروری ہےورنہ یہ برباد ہوجائیں گے۔ جاوید اعظمی کے بقول  رکن اسمبلی سے توقع ہے کہ مزید ترقیاتی پروجیکٹ مکمل کرنے کے ساتھ ان کی نگرانی اور دیکھ ریکھ کا بھی مناسب انتظام ہونا چاہئےتاکہ طویل عرصے تک شہری اس سے فیضیاب ہوتے رہیں۔
 صلاح الدین ایوبی ہائی اسکول کے سبکدوش معلم ذاکر خان نے کہا کہ شہر میں ٹریفک اور سڑکوں پر غیرقانونی قبضہ بڑے مسائل ہیں۔  رکن اسمبلی نے کچہری پاڑہ سے شانتی نگر تک مولانا ابوالکلام آزاد روڈ کنکریٹ کا بہت ہی شاندار بنایا ہےلیکن اس پر دکانوں کے سامنے لوگوں نے قبضہ کرکے وسیع سڑک کو مختصرسڑک میں تبدیل کردیا ہےجس سے راہ گیروں کے ساتھ گاڑی والوں کو آمد و رفت میں شدید دشواری پیش آتی ہے۔حادثات ہوتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں نے اپنی دکانوں کے سامنے کی جگہ گاڑی والوں کو کرایے پر دے رکھا ہے۔اس جانب خاص دھیان دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی شہر کی سبھی اہم سڑکوں پرٹریفک کااژدہا لوگوںکاوقت اور توانائی دونوں کو نگل رہا ہے۔ مریض وقت پر اسپتال نہیں پہنچ پاتے تو ٹرین کے ذریعہ آبائی وطن اور دوسرے شہروں کا سفر کرنے والوں کی ٹرینیں چھوٹ رہی ہیں۔رکن اسمبلی سے اس مرتبہ ٹریفک کے اس سنگین مسئلے کو ختم کرنے کی جانب خصوصی اقدامات کی توقع ہے۔
 شانتی نگر پاور لوم اسوسی ایشن کے صدر عبدالمنان صدیقی نے بتایا کہ اس شہرکی شناخت صنعت پارچہ بافی سے ہےجو تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔رکن اسمبلی سے توقع ہے کہ وہ اس کی بقاء اور ارتقاء کیلئے کام کریں گے۔انہوں نےیہ بھی کہا کہ یہاں کے لاتعداد بجلی صارفین کے بلوں پر آج بھی ایم ایس ای ڈی سی ایل کے دور کے غلط بجلی بل کی بقایا رقم درج ہے۔ان رقومات پر ہر ماہ سود کی رقم کا اضافہ کر دیا جاتا ہے جس کے سبب یہاں کے بجلی صارفین پر کروڑوں روپوںکے بقایا کا پہاڑ کھڑاہوگیا ہے۔ایک عام بجلی صارف جس کا بقایا چند ہزار روپے تھا ،اس پرہر ماہ سود کی رقم لگنے پر وہ اب لاکھوں روپوں تک پہنچ چکی ہے۔مجھے اُمید ہے رئیس شیخ گزشتہ ۱۷؍ برس سے پوری ایمانداری کے ساتھ ہر ماہ بجلی بل ادا کرنے والے بھیونڈی کے تمام پاور لوم مالکان،صنعت کار، بیوپاری،دکاندار اورگھریلو بجلی صارفین کے بلوں پر ایم ایس ای ڈی سی ایل کی اس بقایا رقم اور اس پر ہر ماہ چڑھنے والی سود کی رقم کے معاملے کا کوئی مثبت حل نکالیں گے۔
  اس بارے میں جب نمائندہ انقلاب نے رکن اسمبلی رئیس شیخ سے گفتگو کی تو انہوں نے امیدوں پر کھرا اُترنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی مسائل اور ترقیاتی کاموں پر پوری توجہ سے کام کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی جی ایم اسپتال،ٹریفک اورتعلیم کو مزید بہتر بنانے کیلئے انہوں نے کام شروع کردیا ہے۔
 رئیس شیخ کے بقول آئی جی ایم اسپتال کے بازو میں مدر اینڈ چائلڈ کیئر اسپتال کا کام شروع ہوچکا ہے۔اس کے ساتھ ہی آئی جی ایم میں بھی مکمل اسٹاف اور اسے فعال بنانے کی جانب پہلے بھی کام کیا ہے، اب اس میں مزید توانائی کے ساتھ کام کیا جائےگا۔
 رئیس شیخ کے مطابق ٹریفک کے سنگین مسئلے کو حل کرنے کیلئے  ہم نے ممبئی کی ایک ایجنسی ڈبلیو آر آئی کو شہر کے ٹریفک کا جائزہ لے کر اس مسئلے کے حل کا کام دیا ہے۔اس کے ساتھ ہی ٹریفک کو کم کرنے کیلئے مختلف سڑکوں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔عنقریب ہی شہریوں کو راحت محسوس ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی پاور لوم صنعت کو پٹری پر لانے کیلئے بھی کام کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK