• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ریٹنگ ایجنسیوں نے آر بی آئی کےاقدام کو ملک کی مالی حالت کیلئے مثبت قرار دیا

Updated: May 25, 2024, 10:46 AM IST | Agency | Mumbai

ریزرو بینک آف انڈیا نے نئی حکومت کو ۲ء۱؍لاکھ کروڑ روپے کا ڈیویڈینڈ دیا ہے جس کی ریٹنگ ایجنسیوں نے پزیرائی کی ہے۔ ایجنسی کے مطابق اس سے قرض لینے کی ضروریات کم ہو جائیں گی۔

RBI has already enriched the new government. Photo: INN
آر بی آئی نے نئی حکومت کو پہلے ہی مالامال کردیا ہے۔ تصویر : آئی این این

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی ) سے۲ء۱؍ لاکھ کروڑ روپے کا ونڈ فال ڈیویڈینڈ ملک کی مالی پوزیشن کیلئے’مثبت‘ ہے اور اس کا استعمال نئی حکومت کی مالی ترجیحات کو واضح کرے گا۔ عالمی درجہ بندی ایجنسیوں نے جمعہ کو یہ با ت کہی ہے۔ 
 ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرس نے اس ہفتے کے شروع میں ۲۴۔ ۲۰۲۳ء میں کمائے گئے منافع سے حکومت کو ۲ء۱؍لاکھ کروڑ روپے کا ڈیویڈینڈ ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ حکومت کے۱ء۰۲؍ لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ سے دُگنا ہے۔ 
 جیریمی زوک، فچ ریٹنگز میں ایشیا پیسیفک سوورینز ڈائریکٹر نے کہا کہ خسارے میں مسلسل کمی، خاص طور پر اگر پائیدار ریونیو بڑھانے والی اصلاحات کی مدد سے درمیانی مدت میں ہندوستان کی درجہ بندی کے بنیادی اصولوں کیلئے مثبت ہوگا۔ چاہے ڈیویڈینڈ کو بچایا جائے یا اضافی اخراجات کیلئے استعمال کیا جائے...حکومت کی مالی ترجیحات کے بارے میں اشارہ دے سکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: آئی آئی ٹی: ۸؍ ہزار طلبہ اب بھی ملازمت سے محروم، آر ٹی آئی میں انکشاف

موڈیز ریٹنگز نے کہا کہ آر بی آئی کے ذریعہ متوقع سے زیادہ ڈیویڈینڈ کی منتقلی کے مالی اثرات کا تعین اس بات سے ہوگا کہ آنے والی حکومت ان اضافی وسائل کے ساتھ کیا کرنے کا فیصلہ کرتی ہے۔ موڈیز ریٹنگز کے سینئر نائب صدر کرسچن ڈی گزمین نے کہا کہ ایک طرف، حکومت اخراجات پر تحمل کا مظاہرہ کر سکتی ہے اور اپنے خسارے کے ہدف کو پورا کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ 
 اس سے قرض لینے کی ضروریات کم ہو جائیں گی اور اس طرح دیگر مقاصد کیلئے مارکیٹ میں نقدی خالی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس اضافی رقم کو نئی پالیسیوں اور اقدامات کیلئے بھی استعمال کر سکتی ہے۔ گلوبل ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے کہا کہ آر بی آئی سے اضافی ڈیویڈینڈ جی ڈی پی کا تقریباً۰ء۳۵؍ فیصد ہے۔ ہندوستان کو وقت کے ساتھ `ریٹنگ سپورٹ مل سکتا ہے اگر وہ مالیاتی خسارے کو کم کرنے کیلئے ونڈ فال ڈیویڈینڈ کا استعمال کرتا ہے۔ 
  ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز کے تجزیہ کار یفرن فوا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ’’اضافی ڈیویڈینڈ خسارے کو مکمل طور پر کم نہیں کر سکتا ہے کیونکہ ان شعبوں میں سرمایہ کاری کی وصولی یا حتمی بجٹ میں اخراجات کیلئے اضافی مختص کی کمی ہے۔ اگر یہ خسارے میں مکمل کمی کا باعث بنتا ہے تو ہمیں یقین ہے کہ اس سے مالیاتی استحکام میں تیزی آئے گی، جس کے نتیجے میں وقت کے ساتھ ساتھ درجہ بندی میں مدد ملے گی۔ ‘‘تینوں عالمی درجہ بندی ایجنسیوں فچ، ایس اینڈ پی اور موڈیز نے مستحکم معیشت کے ساتھ ہندوستان کو سب سے کم سرمایہ کاری `گریڈ کی درجہ بندی دی ہے۔ سرمایہ کار درجہ بندی کو کسی ملک کی ساکھ کی اہلیت اور قرض لینے کی لاگت پر اثر کی پیمائش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK